نوال سعید کس مشہور اداکار کی مداح ہیں؟

سچ ٹی وی  |  Feb 09, 2025

مقبول اداکارہ نوال سعید نے کہا ہے کہ اگرچہ وہ بولی وڈ دبنگ ہیرو سلمان خان کی بہت بڑی مداح ہیں، تاہم بطور اداکار انہیں منوج باجپائی کی اداکاری بہت پسند ہے۔

نوال سعید نے حال ہی میں نجی ٹی وی کے پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے مختلف معاملات پر کھل کر بات کی۔

پروگرام کے دوران بات کرتے ہوئے انہوں نے بھارت میں اپنی فین فالوونگ پر حیرانگی کا اظہار کیا اور کہا کہ انہیں معلوم نہیں کہ وہاں وہ کیسے مشہور ہوئیں؟

اداکارہ کا کہنا تھا کہ انہیں اندازہ نہیں تھا کہ بھارت میں ان کے اتنے مداح ہوں گے لیکن انہیں یہ جان کر خوشی ہوئی کہ ان کے مداح وہاں بھی ہیں۔

نوال سعید کا کہنا تھا کہ اگرچہ انہوں نے ایسا کوئی کام یا منصوبہ نہیں کیا، جس وجہ سے وہ بھارت میں بھی مقبول ہوتیں، تاہم ممکنہ طور پر سوشل میڈیا پیجز کی جانب سے ان کی شیئر کردہ تصاویر اور میمز کی وجہ سے وہ وہاں مقبول ہوئیں۔

انہوں نے بتایا کہ انہیں وہاں سے مداح پیغامات بھیجتے ہیں اور ان سمیت تمام پاکستانی ڈراما اداکاروں کی تعریفیں کرتے ہیں۔

اداکارہ کے مطابق جس طرح بھارت کی فلمیں مشہور ہیں اور انہیں یہاں دیکھا جاتا ہے، اسی طرح پاکستانی ڈرامے بھی بھارت میں مقبول ہیں اور انہیں وہاں دیکھا جاتا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں نوال سعید کا کہنا تھا کہ اگرچہ انہیں بھارت جاکر کام کرنے کی خواہش نہیں ہے، تاہم اگر دونوں ممالک کے تعلقات اچھے ہوجائیں اور ایک دوسرے کے ساتھ کام کرنے لگیں تو بہتر ہے۔

اداکارہ نے کہا کہ آرٹ اور ثقافت کی کوئی سرحد نہیں ہوتی اور اگر دونوں ممالک کے تعلقات اچھے ہوجائیں اور فنکار مل کر کام کریں تو بہتر ہے، تاہم وہ پاکستانی ڈراموں میں اپنی اداکاری سے مطمئن ہیں۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ انہیں کس بھارتی اداکار کے ساتھ کام کرنے کی خواہش ہے تو انہوں نے کوئی واضح جواب نہیں دیا، البتہ اعتراف کیا کہ وہ سلمان خان کی بہت بڑی مداح ہیں۔

نوال سعید کا کہنا تھا کہ اگرچہ وہ سلمان خان کی مداح ہیں، تاہم بطور اداکار انہیں منوج باجپائی بہت پسند ہیں اور وہ ان کی اچھی اچھی فلمیں دوسروں کو دیکھنے کا مشورہ بھی دے سکتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جس طرح منوج باجپائی ہیں، اسی طرح راج کمار راؤ بھی اچھی اداکاری کرتے ہیں اور ان کی زیادہ تر فلمیں انتہائی اچھی ہیں۔ نوال سعید نے مداحوں کو مشورہ دیا کہ وہ منوج باجپائی کی فلم ’علی گڑھ‘ لازمی دیکھیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More