’صوابی جلسے میں کون کتنے کارکن لایا؟‘، پی ٹی آئی کے ضلعی عہدیداروں سے رپورٹ طلب

اردو نیوز  |  Feb 10, 2025

صوبہ خیبر پختونخوا میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صوبائی صدر جنید اکبر نے تمام عہدیداروں کو سنیچر کو صوابی میں ہونے والے جلسے میں شامل کارکنوں کی تفصیلات تین دنوں کے اندر پیش کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔

پی ٹی آئی کے صوبائی صدر جنید اکبر نے 8 فروری کو صوابی جلسے کے بعد ایک ویڈیو پیغام میں پارٹی رہنماؤں کو ایک جانب کامیاب جلسہ کرنے پر مبارک باد پیش کی تو دوسری جانب جلسے میں شامل کارکنوں کا ڈیٹا بھی طلب کر لیا۔

انہوں نے کہا کہ ’جلسے کو کامیاب بنانے پر سب کا شکرگزار ہوں۔ مجھے پتہ ہے کہ کون کتنے کارکن اپنے ساتھ لے کر آیا تھا اس لیے مجھے کارکنوں کی تفصیل چاہیے۔‘

انہوں نے پارٹی کے ضلعی صدور، جنرل سیکریٹری اور تحصیل ناظمین کو تین دنوں کے اندر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔

صوبائی صدر نے اپنے پیغام میں کہا کہ ’میں کسی کا نام لوں گا اسی لیے تمام عہدیدار خود رپورٹ تیارکر کے ریجنل صدر کے حوالے کریں۔ رپورٹ کو سوشل میڈیا پر شیئر کیا جائے گا اور بانی چیئرمین عمران خان کے سامنے بھی رکھا جائے گا۔‘

’کارکردگی رپورٹ دکھانی پڑتی ہے‘جنید اکبر کی ہدایت کے حوالے سے صوبائی وزیر ظاہر شاہ طورو نے کہا کہ پی ٹی آئی نے طویل عرصے بعد صوابی میں پاور شو کیا جو کامیاب رہا۔ صوبائی صدر نے تمام ورکرز کو مبارک باد دی ہے۔

انہوں نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’پی ٹی آئی ایک منظم پارٹی ہے اور اس تنظیمی ڈھانچے کی نگرانی کے لیے کارکردگی رپورٹ دکھانی پڑتی ہے۔‘

’ضلعی عہدیداروں کے پاس کارکنان کا ڈیٹا موجود ہے جو کہ پارٹی کے ریجنل عہدیدار کے حوالے کیے جائیں گے۔‘

ظاہر شاہ طورو کا کہنا تھا کہ ’پارٹی کے اندر اختلافات کی باتیں کرنے والوں کی بات غلط ثابت ہو گئی۔‘

’پی ٹی آئی میں ڈسپلن کی کمی ہے‘خیال رہے کہ 8 فروری کو صوابی جلسے میں تحریک انصاف کے سینیئر رہنماؤں نے ایک دوسرے کے لیے طنزیہ جملوں کا استعمال کیا تھا۔

سلمان اکرم راجہ کی تقریر کے دوران شیر افضل مروت نے نعرے لگائے اور کھڑے ہو کر ہاتھ کھڑے کیے۔ اس کے جواب میں سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ہم سب عمران خان کے لیے یہاں جمع ہیں اس لیے کوئی مخالفت نہیں ہو گی۔

جنید اکبر نے پارٹی کے ضلعی صدور، جنرل سیکریٹری اور تحصیل ناظمین کو تین دنوں کے اندر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔ (فائل فوٹو: ایکس)جلسے کے بعد شیر افضل مروت نے خطاب کی اجازت نہ دینے کا گلہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ سٹیج پر بیٹھنے کو مناسب جگہ بھی نہ ملی۔

اس حوالے سے پی ٹی آئی کے سینیئر رہنما شوکت یوسفزئی نے ایک بیان میں کہا کہ ’صوابی جلسے میں جو کچھ ہوا وہ افسوس ناک ہے اگر کوئی ایک فرد سستی شہرت کے لیے پارٹی کو بدنام کر رہا ہے تو اس کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’پی ٹی آئی میں آج کل ڈسپلن کی کمی نظر آ رہی ہے جس پر کام کرنا چاہیے۔‘

شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ صوابی کا جلسہ کارکنان نے کامیاب بنایا ہے جو اپنے خرچے پر جلسے میں آئے۔ پارٹی کے اندر کوئی اختلاف نہیں ہے۔

’پی ٹی آئی کے اندر دو گروپ فعال ہیں‘اس سوال پر کہ کیا پی ٹی آئی کے اندر سے صوابی کے جلسے کو ناکام بنانے کی کوشش کی گئی؟ سینیئر صحافی عرفان خان نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’پی ٹی آئی کے اندر دو گروپ فعال ہیں اور وہ ایک دوسرے کو ناکام کرنے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں۔

’صوابی کا جلسہ جنید اکبر کے لیے ایک ٹیسٹ ایونٹ تھا جس کی کامیابی کے لیے عاطف خان کے گروپ نے بھرپور کوشش کی مگر علی امین گنڈا پور کے گروپ نے جلسے کی کامیابی کے لیے بھاگ دوڑ نہیں کی۔‘

سینیئر صحافی عرفان خان کے مطابق ’علی امین گنڈا پور کے گروپ نے جلسے کی کامیابی کے لیے بھاگ دوڑ نہیں کی۔‘ (فوٹو: وکی پیڈیا)انہوں نے کہا کہ ’پشاور، کوہاٹ ریجن، ڈی آئی خان اور سوات کے اضلاع سے کارکنوں نے شرکت نہیں کی جبکہ جلسے میں صرف صوابی، نوشہرہ اور مردان کے کارکنان نے شرکت کی۔‘

عرفان خان کے مطابق ’جلسہ ناکام رہا اگر کامیاب ہوتا تو صوبائی صدر کبھی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت نہ کرتے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ جنید اکبر جلسے کی ناکامی کی وجوہات جاننے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ وہ رپورٹ بانی چیئرمین تک پہنچا سکیں۔

سینیئر صحافی کے مطابق ماضی کے جلسوں میں سرکاری مشینری کا بے دریغ استعمال ہوا تھا مگر آٹھ فروری کے جلسے میں ایسا کچھ نظر نہیں آیا شاید اسی وجہ سے جلسہ توقعات پر پورا نہ اتر سکا۔

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More