پارا چنار میں ساڑھے 4 ماہ سے راستوں کی بندش سے غذائی قلت برقرار ہونے کی وجہ سے قیمتیں آسمان پر پہنچ گئی ہیں ، علاقے میں ایندھن کا بحران بھی پیدا ہو گیا ہے۔
اشیائے ضروریہ کی قلت کے باعث پاراچنار میں ٹماٹر 700 روپے میں فی کلو فروخت ہو رہے ہیں ، اسی طرح دیگر سبزیوں کی قیمتیں بھی 300 روپے فی کلو سے تجاوز کر گئی ہیں۔
کرم کے فریقین کا پشاور میں جرگہ ، سڑکیں کھولنے اور بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق
شہریوں کا کہنا ہے کہ اپر کرم کے مختلف مقامات پر فی لیٹر پیٹرول اور ڈیزل 1000 روپے میں فروخت ہو رہا ہے، ایندھن کی عدم دستیابی کے باعث پبلک ٹرانسپورٹ مکمل طور پر بند ہو چکی ہے، جس کے سبب لوگ ایک جگہ سے دوسری جگہ پیدل جانے پر مجبور ہیں۔
پیٹرول پمپ ایسوسی ایشن کے مطابق گزشتہ ایک ماہ سے پیٹرول اور ڈیزل کے دو درجن سے زائد ٹینکرز ہنگو میں روکے گئے ہیں، جس کی وجہ سے ایندھن کی فراہمی معطل ہو چکی ہے۔
کرم میں مورچوں کی مسماری کا عمل عارضی طور پر روک دیا گیا
دوسری جانب تنازع کے حل کے لیے فریقین گزشتہ 3 ماہ سے زائد عرصے سے بند ٹل پارا چنار روڈ کھولنے پر متفق ہو گئے ہیں جبکہ اسلحہ جمع کرانے کا طریقہ کار بھی جمع کرا دیا ہے۔