قومی ٹیم کے سابق کپتان راشد لطیف نے نیوزی لینڈ کے ہاتھوں سہ ملکی سیریز کے پہلے میچ میں شکست کے بعد فاسٹ بولنگ یونٹ میں بڑے پیمانے پر تبدیلی کا مطالبہ کیا ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے راشد لطیف نے سینئر فاسٹ بولرز خاص طور پر شاہین شاہ آفریدی اور نسیم شاہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان کی حالیہ کارکردگی پر سوالات اٹھائے جب کہ شاہین کو ٹیم سے باہر کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ شاہین آفریدی نے کچھ عرصے سے میچ وننگ کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کیا جبکہ نسیم شاہ کے تجربے کے باوجود ان کی خدمات محدود ہیں۔
سابق کپتان کا کہنا تھا کہ ہ خوشدل شاہ اور سلمان آغا جیسے کھلاڑیوں کو اکثر تنقید کا سامنا کرنا پڑتا ہے لیکن بابراعظم، محمد رضوان، شاہین آفریدی اور نسیم شاہ جیسے اہم کھلاڑیوں کو ان کی ناقص کارکردگی پر جوابدہ نہیں ٹھہرایا جاتا۔
راشد لطیف نے کہا کہ ٹیم کی مجموعی کارکردگی کا انحصار سینئر کھلاڑیوں کے آگے بڑھنے پر ہے۔
پاکستان کے بولنگ خدشات کے بارے میں بات کرتے ہوئے راشد لطیف نے نشاندہی کی کہ حارث رؤف کی انجری نے ٹیم کو نمایاں طور پر متاثر کیا ہے۔
سابق کرکٹر نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) پر زور دیا کہ وہ نئے فاسٹ بولرز تیار کرنے اور سینئر کھلاڑیوں کے درمیان احتساب کو یقینی بنانے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ایک نیا نقطہ نظر اپنائے۔