کراچی سمیت ملک بھر کے صارفین کیلیے بجلی کی قیمت میں کمی کا امکان ہے، نیپرا کی جانب سے تقیسم کار کمپنیوں کی درخواست پر سماعت مکمل کر لی گئی۔
سی پی پی اے نے بتایا کہ کے فور کی ڈیٹ ری پروفائلنگ سے 18ارب روپے کی بچت ہوئی۔
دوران سماعت، گردشی قرض کی سود کی ادائیگی کا بوجھ صارفین پر ڈالے جانے کا انکشاف ہوا۔ سی پی پی اے نے بتایا کہ گردشی قرض پر سود کی ادائیگی صارفین پر 2 روپے 83پیسے فی یونٹ پڑتی ہے۔
سی پی پی اے کے مطابق اس وقت گردشی قرض کا حجم 2384 ارب روپے ہے جبکہ کے ای کا گزشتہ چار سال میں 500ارب روپے کے قریب ہے۔
صارفین کو فی یونٹ ریلیف کتنا ملے گا اتھارٹی ڈیٹا کی جانچ پڑتال کے بعد فیصلہ کرے گی۔
واضح رہے کہ ڈسکوز نے بجلی تقریباً 2 روپے فی یونٹ سستی کی درخواست کی ہے جس سے بجلی صارفین کو 52ارب 12 کروڑ روپے تک ریلیف ملنے کا امکان ہے۔ قیمت میں کمی رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں مانگی گئی۔
درخواست کے مطابق کیپیسٹی چارجز کی مد میں 50 ارب 66 کروڑ روپے کی کمی اور ٹرانسمیشن اینڈ ڈسٹری بیوشن نقصانات میں 2ارب 66 کروڑ روپے کی کمی مانگی گئی۔ آپریشنز اینڈ میٹیننس کی مد میں 2 ارب 69 کروڑ روپے مانگے گئے ہیں۔
اکتوبر تا دسمبر 2024 کی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کا اطلاق کے الیکڑک پر بھی ہوگا۔
الیکٹرک وہیکلز چارجنگ اسٹیشنز
دوسری جانب، الیکٹرک وہیکلز چارجنگ اسٹیشنز کو فی یونٹ بجلی 23 روپے 57 پیسے تک فراہم کیے جانے کا امکان ہے، ٹیکسز میں نظرثانی کے بعد چارجنگ اسٹیشنز کو بجلی 39 روپے میں پڑے گی۔
حکومت نے ای وی چارجنگ اسٹیشنز کے لیے نئے نرخ مقرر کرنے کے لیے نیپرا سے رجوع کیا ہے۔ نیپرا وفاقی حکومت کی درخواست پر آج سماعت کرے گا۔
حکومتی درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ککہ پہلے سے نافذ نرخ اور نئے نرخ میں فرق کو کراس سبسڈی کے ذریعے مینج کیا جائے گا، نئے نرخوں پر تمام ٹیکسز اور ایڈجسٹمنٹ کا طلاق ہوگا، نئے نرخوں سے 2030 تک ای وی اہداف حاصل کیے جا سکیں گے، 2030 تک پاکستان میں 30 فیصد گاڑیوں کو الیکٹرک پر منتقل کرنا ہے۔
درخواست کے مطابق ای وی چارجنگ اسٹیشنز پر موجودہ نرخ تقریباً 45 روپے فی یونٹ تک ہے، ٹیکسز کے ساتھ چارجنگ اسٹیشنز کو بجلی 71 روپے 10پیسے فی یونٹ پڑتی ہے۔