قومی ٹیم کے فاسٹ بولر حسن علی نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) پر جانبداری کا الزام لگادیا۔
ایک انٹرویو میں قومی ٹیم کے فاسٹ بولر حسن علی نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) سے شکوہ کیا کہ اوپنر صائم ایوب کو انجری پر وی وی آئی پی پروٹوکول فراہم کیا جارہا ہے جبکہ دیگر کھلاڑیوں کیساتھ ایسا نہیں ہوا۔
انہوں نے اپنی انجری کے وقت کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ کمر میں درد کی وجہ سے طویل عرصے تک کرکٹ سے دور رہا ہے لیکن پاکستان کرکٹ بورڈ کا معاون یا رہنما میرے پاس نہیں آیا اور نہ علاج کے حوالے سے میری رہنمائی کی۔
حسن علی نے سوال اٹھایا کہ صائم ایوب انجرڈ ہیں انکا خیال رکھنا بورڈ کی ذمہ داری ہے لیکن مجھے بتایا جائے کیا میں 2020 میں ٹیم کا رکن نہیں تھا؟ کیا میں ہندوستان کیلئے کھیلتا تھا؟۔
فاسٹ بولر نے اوپنر صائم ایوب کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ انہیں ابھی وی وی آئی پی ٹریٹمنٹ دے رہے ہیں، اگر مستقبل میں کوئی زخمی ہو جائے تو کیا آپ اسے وہی علاج دیں گے؟ نہیں، آپ نہیں کریں گے۔ اللہ اسے صحت اور تندرستی عطا کرے، اور وہ پاکستان کے لیے بہت سے میچ جیتے لیکن ہر عروج کو زوال آتا ہے، اگر صائم ایوب دوبارہ زخمی ہوا تو کیا وہ اس کے ساتھ ایسا ہی سلوک کریں گے؟۔