وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ وہ اسرائیل کے 600 فلسطینی قیدیوں کی رہائی میں تاخیر کے فیصلے کی حمایت کرتا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق وائٹ ہاؤس نے اس کی وجہ حماس کی جانب سے اسرائیلی یرغمالیوں کے ساتھ ’وحشیانہ سلوک‘ کو قرار دیا ہے۔
نیشنل سکیورٹی کونسل کے ترجمان برائن ہیوز نے ایک بیان میں کہا کہ قیدیوں کی رہائی میں تاخیر فلسطینی مسلح تنظیم کی جانب سے کیے گئے سلوک کے جواب میں مناسب ردعمل ہے۔
انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حوالے سے کہا کہ وہ اسرائیل کی حمایت کرنے کے لیے تیار ہیں، چاہے وہ حماس کے بارے میں کوئی بھی اقدام کرے۔
سنیچر کو حماس نے اسرائیل کے چھ یرغمال افراد کو رہا کر دیا تھا۔ اس کے بعد مزید تین افراد کو بھی حماس نے رہا کیا۔
اتوار کو اسرائیل نے کہا تھا کہ سینکڑوں فلسطینی قیدیوں کی رہائی اُس وقت تک مؤخر کر دی گئی ہے جب تک اسرائیلی یرغمالیوں کی حوالگی کی یقین دہانی نہیں کرائی جاتی۔اسرائیل نے یہ بھی کہا تھا کہ’ذلت آمیز تقریبات‘ کے بغیر غزہ میں اسرائیلی یرغمالیوں کی حوالگی کو یقینی بنانا ہوگا۔اسرائیل کے اچانک اعلان نے جنگ بندی کے مستقبل کو مزید مشکوک بنا دیا ہے۔فلسطینی اتھارٹی کے قیدیوں کے امور کے کمیشن نے ’مزید اطلاع تک‘ تاخیر کی تصدیق کی۔