صدر ٹرمپ اور یوکرینی صدر میں تلخی، کس عالمی رہنما نے کیا کہا؟

اردو نیوز  |  Mar 01, 2025

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے درمیان سخت جملوں کے تبادلے کے بعد یورپی رہنماؤں نے جنگ زدہ ملک کی حمایت میں بیانات جاری کیے ہیں اور ساتھ کھڑے رہنے کے عزم کا اظہار کیا۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق یورپی رہنما پہلے ہی امریکی نائب صدر ڈی جے وانس کے میونخ سکیورٹی کانفرنس میں خطاب سے تذبذب کا شکار تھے جس میں انہوں نے جمہوریت کے حوالے سے لیکچر دیا تھا۔

تاہم اس حالیہ واقعے نے یورپی ممالک کے سربراہوں کو یکجا ہو کر جواب دینے پر مجبور کر دیا ہے اور اس سلسلے میں اعلیٰ سطح پر رابطوں کا سلسلہ جاری ہے، جبکہ اتوار کو برطانیہ کے وزیراعظم کیئر سٹارمر کی میزبابی میں ایک اہم سربراہی اجلاس بلایا گیا ہے۔

اس اجلاس میں متعدد یورپی اور یورپی یونین کے رکن ممالک سمیت صدر ولادیمیر زیلنسکی شرکت کریں گے جس میں یوکرین اور سکیورٹی سے متعلق آگے کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔

برطانوی وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کیئر سٹارمر نے جمعے کو صدر ٹرمپ اور زیلنسکی دونوں سے بات کی اور یوکرین کے لیے مضبوط حمایت کا اظہار کیا۔

صدر زیلنسکی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر تمام رہنماؤں کے بیانات شیئر کیے اور حمایت کا شکریہ ادا کیا۔

یوکرین کے ایک اعلٰی عہدیدار نے بتایا کہ صدر زیلنسکی نے وائٹ ہاؤس سے رخصت ہونے کے بعد فرانسیسی ہم منصب ایمانوئل میکخواں، نیٹو کے سیکریٹری جنرل مارک روٹ اور یورپی کونسل کے صدر اینٹونیو کوسٹا سے بات کی۔

عہدیدار کے مطابق صدر زیلنسکی اور دیگر رہنماؤں سے ہونے والی بات چیت میں یوکرین کے لیے حمایت کا اظہار کیا گیا ہے۔

وائٹ ہاؤس میں ہونے والی ملاقات میں دونوں رہنماؤں کے درمیان تلخ کلامی ہوئی۔ فوٹو: اے پیکینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے ایکس پر لکھا کہ ‘تین سالوں سے یوکرینی بہادری اور ہمت کے ساتھ لڑ رہے ہیں۔ ان کی جمہوریت، آزادی اور خودمختاری کے لیے جنگ ہم سب کے لیے معنی رکھتی ہے۔‘

اٹلی کی وزیراعظم جارجیا میلونی نے فوری طور پر یورپی اتحادیوں اور امریکہ کا سربراہی اجلاس بلانے کی تجویز پیش کی تاکہ ’ان معاملات پر کھل کر بات ہو سکے کہ ہم آج کے بڑے چیلنجز کا کیسے سامنا کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ اور اس کا آغاز یوکرین سے کریں گے۔‘

یورپی کیمیشن کی صدر ارسلا وان ڈیر لیین نے ایکس پر پوسٹ میں زیلنسکی کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ ’آپ کا وقار یوکرینی عوام کی بہادری کو خراج تحسین ہے۔ مضبوط رہیں، نڈر رہیں، بلا خوف رہیں۔ ڈیئر صدر، آپ کبھی بھی تنہا نہیں ہوں گے۔‘

جرمن رہنما اور ممکنہ چانسلر فریڈرش مارس نے ایکس پر لکھا کہ ’ڈیئر ولادیمیر ہم اچھے اور مشکل وقتوں میں یوکرین کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ہمیں اس خوفناک جنگ میں ظالم اور مظلوم کے درمیان فرق میں کبھی بھی غیریقینی کا شکار نہیں ہونا چاہیے۔‘

دوسری جانب روس کے اتحادی ملک ہنگری کے صدر وکٹر اوربان نے ڈونلڈ ٹرمپ کی تعریف کی اور لکھا ’مضبوط آدمی امن قائم کرتے ہیں، کمزور آدمی جنگیں لڑتے کرتے ہیں۔‘

روس کے ہمسایہ ملک ایسٹونیا کے وزیر خارجہ مارگس سہکنا نے کہا کہ امن کے راستے میں واحد رکاوٹ روسی صدر ولادیمیر پوتن کا جنگ جاری رکھنے کا فیصلہ ہے۔

دونوں رہنماؤں کی طے شدہ مشترکہ پریس کانفرنس نہیں ہو سکی۔ فوٹو: اے پیسویڈن کے وزیراعظم الف کرسٹرسن نے صدر زیلنسکی کو مخاطب کرتے ہوئے ایکس پر لکھا ’آپ نہ صرف اپنی بلکہ تمام یورپ کی آزادی کے لیے لڑ رہے ہیں۔‘

یورپی ممالک آسٹریا، چیک ریپبلک، ڈینمارک، فن لینڈ، فرانس، لیٹویا، لیتھوینیا، ناروے، پولینڈ اور سپین سمیت دیگر ممالک کے رہنماؤں نے بھی یوکرین کی حمایت میں بیانات جاری کیے۔

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More