جعفر ایکسپریس پر حملے کے 20 گھنٹے بعد بھی کلیئرنس آپریشن جاری: ’یرغمالیوں میں خودکش بمباروں کی موجودگی کے باعث احتیاط سے کام لیا جا رہا ہے‘

بی بی سی اردو  |  Mar 12, 2025

پاکستان کے صوبے بلوچستان میں عسکریت پسندوں کی جانب سے کوئٹہ سے پشاور جانے والی مسافر ٹرین جعفر ایکسپریس پر حملے اور سینکڑوں مسافروں کو یرغمال بنائے جانے کے بعد سیکورٹی فورسز کا کلیرینس آپریشن تاحال جاری ہے۔عسکری حکام کے مطابق منگل کی رات تک 104 مسافروں کو بازیاب کروا لیا گیا ہے جبکہ باقی افراد کے بارے میں تاحال کوئی مصدقہ معلومات موجود نہیں ہیں۔ جبکہ کلیرئنس آپریشن کے دوران 16 شدت پسند ہلاک ہوئے ہیں۔سکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ ٹرین پر حملہ آور ہونے والے عسکریت پسندوں میں خود کش بمبار بھی موجود،جنھوں نے چند یرغمالی مسافروں کو بالکل اپنے ساتھ بٹھایا ہوا ہے لہذا آپریشن انتہائی احتیاط سے کیا جا رہا ہے۔جعفر ایکسپریس کے بازیاب ہونے والے 80 سے زائد مسافروں کو پنیر ریلوے سٹیشن سے مال گاڑی کے ذریعے پہلے مچھ ریلوے سٹیشن لایا گیا جہاں انھیں ابتدائی طبی امداد دینے کےبعد کوئٹہ پہنچا دیا گیا ہے۔اس سے قبل کالعدم بلوچ انتہا پسند جماعت بی ایل اے نے میڈیا کو جاری ایک بیان میں دعویٰ کیا تھا کہ وہ عام شہریوں، خواتین اور بچوں کو چھوڑ دیں گے۔یاد رہے کہ گذشتہ روز درۂ بولان کے علاقے میں عسکریت پسندوں نے کوئٹہ سے پشاور جانے والی مسافر ٹرین جعفر ایکسپریس پر حملہ کیا تھا اور سینکڑوں مسافروں کو یرغمال بنا لیا تھا۔اس حملے کی ذمہ داری عسکریت پسند تنظیم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے قبول کی تھی۔

جعفر ایکسپریس پر حملے کے 20 گھنٹے بعد بھی کلیئرنس آپریشن جاری: ’یرغمالیوں میں خودکش بمباروں کی موجودگی کے باعث احتیاط سے کام لیا جا رہا ہے‘

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More