جعفر ایکسپریس حملے کے عینی شاہدین نے آنکھوں دیکھا حال بتادیا اور کہا قیامت کا منظر دیکھا، ہرطرف افراتفری دیکھی۔
تفصیلات کے مطابق جعفر ایکسپریس کے متاثرہ مسافرین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا دھماکا کے بعد کچھ معلوم نہیں کیا ہوا، مسلح افراد نے شناختی کارڈز چیک کئے، میں نے 2 زخمی افراد کو دیکھا۔
مسافر نور محمد نے کہا کہ دھماکہ کے بعد شدید فائرنگ ہوئی اور پیدل وہاں سے نکلے۔
متاثرہ خاتون کا کہنا تھا کہ کس نےمارا دھماکہ کیا فائرنگ کی معلوم نہیں، گاڑی میں بیٹھے تھے کہ دھماکہ ہوا اور ہمیں کہا کہ باہرنکلو، دھماکے کےبعد 2 گھنٹے پیدل سفر کیا۔
مسافر محمد اشرف نے بتایا کہ آج قیامت کا منظر دیکھا،ہرطرف افراتفری دیکھی، خواتین اور بزرگوں کو کچھ نہیں کہا، 100 سے زائد مسلح افراد تھے۔
مسافر نے مزید کہا کہ پنیر اسٹیشن پرپاک فوج نےہماری خدمت کی، سب لوگ خوفزدہ تھے۔
یاد رہے سیکورٹی فورسز نے بلوچستان کے ضلع سبی میں دہشت گردوں کے ہاتھوں جعفرایکسپریس کے یرغمال بنائے گئے 190مسافروں کو بازیاب کرا لیا ہے جبکہ آپریشن میں 30دہشتگرد جہنم واصل اورمتعدد زخمی ہوئے۔