میرے پاس ’فی الحال‘ تم ہو: پاکستانی فنکار اور دوسری شادی کا خبط

بی بی سی اردو  |  Mar 18, 2025

پاکستانی ڈراموں اور شوز میں ’دوسری شادی‘ یا ’چار شادیوں کی اجازت‘ کا متنازع موضوع بار بار بحث کا مرکز بنا رہتا ہے جہاں کئی معروف شخصیات اس بارے میں اپنا موقف دینا ضروری سمجھتی ہیں۔

حال ہی میں اس کی مثال اداکار دانش تیمور کی ہے جو ایک چینل پر ماہِ رمضان کی خصوصی ٹرانزمیشن کی میزبانی کر رہے تھے جب ان کا ایک بیان متنازع ہوا مگر اگلے ہی روز تنقید کے بعد وہ اپنے بیان کا دفاع کرتے نظر آئے۔

ہوا کچھ یوں کہ دانش تیمور نے گذشتہ دنوں شو پر موجود اپنی اہلیہ اور معروف پاکستانی اداکارہ عائزہ خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’مجھے چار شادیوں کی اجازت ہے لیکن میں کر نہیں رہا، وہ الگ بات ہے۔۔۔ یہ میرا پیار اور احترام ہے کہ میں فی الحال انھی کے ساتھ زندگی گزارنا چاہتا ہوں۔‘

سوش میڈیا پر صارفین نے ان کی طرف سے استعمال کیے گئے 'فی الحال' پر خاصی تنقید کی ہے اور اسے ایک عورت کے لیے 'دھمکی' سے تشبیہ دیا ہے۔

تاہم اگلے روز دانش تیمور نے تسلیم کیا کہ ان کے بیان میں شامل ’فی الحال‘ پر بہت بات ہو رہی ہے مگر وہ اس کے دفاع میں کہتے ہیں کہ ان کی بات کو غلط سمجھا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’سب لوگ یہ لفظ ’فی الحال‘ استعمال کیا کریں کیونکہ مجھے یہ نہیں پتہ میں کل زندہ ہوں یا نہیں۔ ہو سکتا ہے ایک سیکنڈ کے بعد مر جاؤں۔‘

ٹاک شوز میں بار بار 'دوسری شادی' کے ذکر پر خواتین برہم

یہ پہلی بار نہیں ہوا کہ پاکستان میں شوبز کے بڑے ناموں نے آن ایئر ایک سے زیادہ شادیوں کے رجحان کا دفاع کیا ہو یا ارادہ ظاہر کیا ہو۔ میزبان اقرار الحسن بھی اس معاملے میں سوشل میڈیا پر تبصروں کی ذینت بنتے ہیں جب وہ اپنی بیگمات کے ساتھ انٹرویوز دیتے ہیں۔

کئی سلیبرٹیز ٹاک شوز میں روایتی اور پدرشاہی خیالات ظاہر کرتے ہیں اور ان کا دفاع کرتے ہیں، جیسے گھر بنانے کی تمام تر قربانی خاتون کے حصے میں جبکہ مرد کے لیے دوسری شادی کی آزادی۔

جبکہ مین سٹریم میڈیا کے علاوہ سوشل میڈیا پر ولاگرز اور یوٹیوبرز دوسری شادی سے متعلق بیانات کو ویوز اور لائیکس حاصل کرنے کے لیے استعمال کرتے نظر آتے ہیں۔

اس رجحان پر بحث کرتے ہوئے صارفین کا کہنا ہے کہ عام افراد کی بات اور ہے لیکن جب سٹارز ایسی بات کرتے ہیں تو لوگ اس سے متاثر ہو کر اس رویے کی پیروی کرتے ہیں۔

انفلوئنسر اور فوڈ ولاگر آمنہ نیازی نے انسٹاگرام پر دانش تیمور کے بیان پر بات کرتے ہوئے کہا کہ عائزہ خان ’ایک بہت بڑی سپر سٹار ہیں اور آپ (دانش تیمور) سے بڑی سپر سٹار ہیں۔ بہت ساری لڑکیاں عائزہ بننا چاہتی ہیں۔

’جب آپ آن ایئر، لاکھوں لوگوں کے سامنے اپنی بیوی کے لیے ایسی بات کر رہے ہیں تو آپ کیا پیغام دے رہے ہیں؟‘

ایک صارف نے دانش تیمور کی گفتگو پر عائزہ خان کے مشہور ڈرامے ’میرے پاس تم ہو‘ کے نام کو بطور طنز استعمال کرتے ہوئے لکھا کہ ’میرے پاس فی الحال تم ہو۔‘

جہاں مرد سلیبرٹیز دوسری شادی کے ارادے اور حق کی بات کرنے میں آزاد ہیں وہیں خواتین فنکاروں پر صرف اس لیے بھی تنقید کی گئی کہ انھوں نے بڑی عمر میں شادی کی یا ایک طلاق کے بعد دوسری شادی کا فیصلہ کیا۔

فیس بک پر کئی لاکھ خواتین ممبرز پر مشتمل ایک گروپ میں اس بارے میں کئی پوسٹس کی گئیں جہاں انتہائی معقول وجہ کے باوجود وہ شادی ختم کرنے یا کہیں اور شادی کرنے کا سوچ بھی نہ سکیں۔ اظہار کرنا تو دور کی بات ہے۔

ایک رکن نے نام چھپانے کا آپشن استعمال کرتے ہوئے لکھا کہ ’میری 11 سالہ شادی شدہ زندگی میں پہلے دن سے ہی میرے ازدواجی حقوق ادائیگی کے قابل نہیں تھے۔ میں نے ان کے ساتھ نا آسودہ زندگی گزاری، لیکن وہ مجھے ہی کہتے ہیں کہ دیکھو میں کتنا 'عظیم' ہوں، میں نے دوسری شادی نہیں کی۔‘

’دل والی گلی‘ اور اٹیچڈ واش روم پر بحث: ’بہوؤں میں سے کوئی بھی صبح نہا کر نکلتا تو ساس کا موڈ پورا دن آف رہتا‘فوجی حکام کی تعلیمی اداروں اور شوبز میں انٹری پر تنقید: ’ریاست اعتدال پسند لوگوں کو اپنا دشمن بنا رہی ہے‘نصرت فتح علی خان کی البم کی ریلیز: 34 برس قبل ریکارڈ کی گئی قوالیاں لندن کے ویئرہاؤس سے کیسے ملیں؟’کبھی میں کبھی تم‘ کے سین میں موجود فن پارے ’آرٹسٹ کی اجازت کے بغیر استعمال کیے گئے‘

اسی موضوع پر بات کرتے ہوئے ایک صارف نے لکھا کہ جب آپ خود سے کہیں زیادہ باصلاحیت، مالدار، خود دار اور سپر سٹار بیوی سے مقابلہ نہیں کر سکتے تو ’دوسری شادی کا مذہبی کارڈ استعمال کر کے ہی برتری جتاتے ہیں۔‘

لیکن تمام تر تنقید کے بعد دانش تیمور ’فی الحال‘ اپنے بیان کو غلط نہیں سمجھتے۔ حالیہ شو میں ان کا کہنا تھا کہ وہ اور عائزہ خان کلپ وائرل ہونے کے بعد کمنٹس پڑھ کر ہنستے رہے تھے۔

کئی خواتین نے اس شو کا کلپ شیئر کرتے ہوئے عائزہ خان کے چہرے کے تاثرات پر تبصرے کیے اور کہا کہ انھیں اس تلخ بات پر بھی اپنے چہرے پر ہنسی سجانی پڑی۔ خود عائزہ خان نے تاحال اس بارے میں کچھ نہیں کہا ہے۔

رابعہ انعم کا ردعمل

خواتین خود اس معاملے پر کتنا سٹینڈ لے رہی ہیں اس حوالے سے کلپ وائرل ہونے کے بعد دانش تیمور کی ساتھی میزبان رابعہ انعم کے متعلق بھی سوال کیا گیا کہ ان کے ہوتے ہوئے دانش تیمور نے ایسی گفتگو کیسے کی۔

رابعہ انعم اپنے دفاع میں ٹرانسمیشن سے ایسے کئی کلپس شیئر کرتی ہیں جہاں انھوں نے مداخلت کرتے ہوئے مردوں کے شانہ بشانہ خواتین کے حقوق کی بات کی۔ ان کے شو کے دوران پروگرام میں شامل ایک عالم دین مفتی نے زیادہ شادیوں کے حق میں کہا 'اگر زیادہ شادیوں کا رواج نہ ہوتا تو آپ قیامت تک سروائیو نہ کرسکتے۔'

'(اگر) ایک بیوی بد چلن ہے، بد گمان ہے، بد قماش ہے تو آپ یہ کہہ کر اس کو نہیں رکھیں گے یہ بہت پیاری ہے، مجھے بہت پسند ہے۔'

اس تلخ گفتگو کو روکتے ہوئے رابعہ انعم نے کہا کہ 'اور یہی صورت عورت کے لیے بھی۔ اگر مرد بُرا نکلے۔' اس پر مفتی صاحب نے ان سے اتفاق کیا۔

’دوسری شادی‘ نارملائز کرنے سے خواتین پر کیا اثرات ہوتے ہیں؟

ایسا نہیں ہے کہ میڈیا پر پہلے متعدد شادیوں کے موضوع پر بات نہیں ہوئی۔ لیکن اب جس تواتر سے اس کا ذکر کیا جا رہا ہے تو بعض مبصرین کو خدشہ ہے کہ یہ رجحان تیزی سے ’نارملائز‘ ہو رہا ہے۔

ماہر نفسیات محمد نوشاد انجم نے خواتین کی ذہنی صحت پر اس کے اثرات پر بات کی ہے۔

وہ بی بی سی کو بتاتے ہیں کہ جب ایک کمیونٹی میں بار بار ایک چیز پر بات ہو تو وہ قابل قبول بنتی جاتی ہے۔

وہ کہتے ہیں کہ ’ہماری آبادی کا بڑا حصہ ان افراد پر مشتمل ہے جہاں زیادہ تعلیم نہیں ہے۔ وہاں مردوں کے اس رجحان پر انھیں 'فیڈ بیک' دینے والا کوئی نہیں ہے۔' ان کا خیال ہے کہ پسماندہ علاقوں میں خواتین کے پاس یہ صلاحیت نہیں کہ وہ مردوں کے کیے گئے فیصلوں کو چیلنج کر سکیں۔

ان کی رائے ہے کہ ٹی وی یا سوشل میڈیا سے جنم لینے والا رجحان ان خواتین کی زندگیوں کو متاثر کر رہا ہے جو نظریاتی طور پر اپنا دفاع نہیں پاتیں۔

ڈاکٹر نوشاد انجم کا مزید کہنا ہے کہ ’ہمارے معاشرے میں کلچر، مذہب سے مطابقت نہیں رکھتا۔ مذہب کا حوالہ دے کر جو کام کیا جاتا ہے اس کے متعلق یہ نہیں دیکھا جاتا کہ وہ ہمارے معاشرے میں بطور کلچر اپنایا جا سکتا ہے یا نہیں۔‘

ان کا کہنا ہے کہ کچھ خواتین کا یہ ذاتی فیصلہ ہو سکتا ہے کہ وہ اپنے شوہر کو دوسری شادی کی اجازت دیں مگر پبلک پلیٹ فارمز پر اس کی ترویج مناسب نہیں کیونکہ سب کے لیے حالات ایک جیسے نہیں ہوتے۔

فوجی حکام کی تعلیمی اداروں اور شوبز میں انٹری پر تنقید: ’ریاست اعتدال پسند لوگوں کو اپنا دشمن بنا رہی ہے‘رمـضان نشریات کے دوران حساس موضوعات پر متنازع گفتگو: ’اب ان چیزوں کی ریٹنگ نہیں آتی‘نصرت فتح علی خان کی البم کی ریلیز: 34 برس قبل ریکارڈ کی گئی قوالیاں لندن کے ویئرہاؤس سے کیسے ملیں؟’کبھی میں کبھی تم‘ کے سین میں موجود فن پارے ’آرٹسٹ کی اجازت کے بغیر استعمال کیے گئے‘’دل والی گلی‘ اور اٹیچڈ واش روم پر بحث: ’بہوؤں میں سے کوئی بھی صبح نہا کر نکلتا تو ساس کا موڈ پورا دن آف رہتا‘
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More