انڈیا کی ریاست اتر پردیش کے ایک رہائشی دو برس بعد گذشتہ مہینے ہی لندن سے واپس آئے تھے تاکہ وہ اپنے پاسپورٹ کی میعاد بڑھوا سکیں لیکن انھیں کیا معلوم تھا کہ ان کے گھر پر ان کی اہلیہ نہیں بلکہ موت ان کا انتظار کر رہی ہے۔
انتباہ: اس خبر میں شامل تفصیلات کچھ قارئین کے لیے تکلیف دہ ہو سکتی ہیں۔
پولیس کے مطابق گذشتہ مہینے اپنے شہر میرٹھ لوٹنے والے شخص کو 4 مارچ کے بعد کسی نے نہیں دیکھا تھا اور ان کی اچانک گمشدگی پر ان کے اہلخانہ نے پولیس سے رابطہ کیا۔
جب پولیس نے گمشدگی کی تحقیقات شروع کیں تو ایسی ایسے حقائق سامنے آئے جنھیں دیکھ کر تفتیشی حکام بھی دنگ رہ گئے۔
لاش کی ڈرم سے برآمدگی
پولیس کا کہنا ہے کہ گمشدہ ہونے والے شخص کو دراصل قتل کر دیا گیا تھا، ان کی لاش ایک ڈرم میں ڈال دی گئی تھی اور اسے سیمنٹ سے بھر دیا گیا تھا۔
ان کی قاتل کوئی اور نہیں بلکہ ان کی اہلیہ تھیں جنھوں نے مبینہ طور پر اپنے عاشق کے ساتھ مل کر اپنے شوہر کو قتل کر دیا۔
میرٹھ پولیس کے اے ایس پی آیُش وکرم سنگھ نے ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ پولیس نے اس شخص کی اہلیہاور ان کے عاشق کو گرفتار کر لیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ دورانِ تفتیش خاتون نے اپنا جُرم قبول کر لیا۔ انھوں نے پولیس کو بتایا کہ ان کے شوہر دو برس قبل ملازمت کے سلسلے میں لندن گئے تھے اور اس دوران ان کی اپنے عاشق سے دوستی مزید مضبوط ہو گئی۔
خاتون نے پولیس کو مزید بتایا کہ ان کے شوہر کا پاسپورٹ ایکسپائر ہونے والا تھا اور وہ 24 فروری کو انڈیا واپس آ رہے تھے۔
پولیس کے مطابق شوپر کی واپسی کی اطلاع ملتے ہی خاتون نے اپنے بوائے فرینڈ کے ساتھ مل کر قتل کا منصوبہ بنالیا۔
Getty Imagesپولیس کے مطابق قاتل کوئی اور نہیں بلکہ متقول کی اہلیہ تھیں جنھوں نے اپنے عاشق کے ساتھ مل کر اپنے شوہر کو ہلاک کر دیا
میرٹھ پولیس کے اے ایس پی کے مطابق 3 مارچ کی رات کو خاتون نے اپنے شوہر کے کھانے میں کوئی نشہ آور چیز ڈال دی اور جب وہ بیہوش ہو گئے تو مبینہ طور پر انھیں چاقو کے وار سے قتل کر دیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اس کے بعد خاتون اور ان کے بوائے فرینڈ نے باتھ روم میں لاش کے تین ٹکڑے کیے اور ثبوت مٹانے کے لیے گھر بلیچ سے دھو دیا۔
تفتیش کاروں کے مطابق 4 مارچ کو خاتون نے بازار سے ڈرم اور سیمنٹ خریدا اور پھر لاش کے ٹکڑے ڈرم میں ڈال کر اسے سیمنٹ سے بھر دیا۔
اے ایس پی آیش وکرم سنگھ کے مطابق ’مقتول کو 4 مارچ کے بعد کسی نے نہیں دیکھا تھا اور پھر شک کی بنیاد پر ان کی اہلیہ کو پوچھ گچھ کے لیا بُلایا گیا۔‘
وہ کہتے ہیں کہ ’دوران تفتیش یہ بات سامنے آئی کہ خاتون نے ہی اپنے شوہر کو قتل کر دیا۔ قتل کے بعد ان کا سر، جسم اور دونوں ہاتھ کاٹ کر ڈرم میں سیمنٹ اور ریت کے ساتھ ڈال دیا گیا تھا۔‘
’اس کے بعد ملزمان شملہ، منالی اور کسولی چلے گئے تھے۔‘
ایک صدی پرانا قتل جس نے تاجِ برطانیہ کو ہلا کر رکھ دیا ’قاتل نامعلوم، مقتول نامعلوم‘: شیخوپورہ میں ملنے والی سر کٹی لاش کا معمہ کیسے حل ہوا؟مغرور سابق فوجی اہلکار جس نے بریک اپ کے بعد گرل فرینڈ کے ساتھ اس کی بہن اور والدہ کو بھی قتل کیاقتل کے چھ واقعات کے سبب سامنے آنے والے ’فرقے‘ کے بارے میں ہم کیا جانتے ہیں؟رشتے میں دراڑ
پولیس کے مطابق خاتون اور مقتول نے اپنے گھر والوں کی مرضی کے خلاف شادی کی تھی اور 2019 میں ان کے گھر ایک بیٹی کی بھی پیدائش ہوئی۔
پولیس کے مطابق مقتول اور ان کے والدین کی درمیان تعلقات خراب تھے اور پھر وہ معاشی صورتحال سے تنگ آ کر لندن چلے گئے۔
شوہر کی غیرموجودگی میں ان کی اہلیہ اپنے بچپن کے دوست کے قریب آ گئیں۔
اے ایس پی آیُش وکرم سنگھ کہتے ہیں کہ ’خاتون کا بوائے فرینڈ ان کے گھر سے تھوڑی ہی دور رہتا تھا اور وہ آٹھویں جماعت میں ان کے ساتھ پڑھتے تھے۔‘
میرٹھ کے اے ایس پی کے مطابق مقتول کو اپنی بیوی کے اس تعلق کے بارے میں معلوم ہو گیا تھا اور وہ سنہ 2021 میں اپنی اہلیہ کو طلاق دینا چاہتے تھے۔
اے ایس پی آیش وکرم سنگھ مزید کہتے ہیں کہ پھر خاندان کے سمجھانے اور گھر میں کمسن بیٹی ہونے کے سبب انھوں نے طلاق کا فیصلہ ترک کر دیا لیکن اس کے باوجود بھی دونوں کے درمیان تناؤ برقرار رہا۔
جب خاتون نے اپنے سسرال پر شوہر کی گمشدگی کا الزام لگایا
پولیس کا کہنا ہے کہ قتل کے بعد لاش چھپا کر خاتون نے اپنی بیٹی کو اپنی والدہ کے پاس چھوڑا اور اپنے بوائے فرینڈ کے ساتھ گھومنے چلی گئیں۔
چونکہ مقتول کا اپنے خاندان والوں سے مِلنا جُلنا نہیں تھا اس لیے ان کی گمشدگی کا علم کئی دن تک نہ ہو سکا۔
پولیس کے مطابق جب خاتون 17 مارچ کو میرٹھ واپس آئیں تو ان کی بیٹی نے اپنے والد کے متعلق دریافت کرنا شروع کر دیا، جس کے بعد انھوں نے اپنے سسرال والوں پر شوہر کے قتل کا الزام عائد کر دیا۔
پولیس حکام کہتے ہیں کہ خاتون کے خاندان کو ان پر بھروسہ نہیں تھا اور اسی لیے وہ پولیس کے پاس آئے۔
اے ایس پی آیش وکرم سنگھ کہتے ہیں پھر دوران تفتیش خاتون نے اپنے شوہر کو قتل کرنے کا اعتراف کر لیا اور پھر پولیس کو ان کے شوہر کی لاش کے ٹکڑے ایک ڈرم سے ملے۔
مقتول کے بھائی کہتے ہیں کہ ’میرے بھائی کو ظالم لوگوں نے قتل کر دیا۔‘
دوسری جانب خاتون کے والد کہتے ہیں کہ ’میری بیٹی نے اپنے ایک دوست کے ساتھ مل کر اپنے شوہر کو اپنے ہی کمرے میں قتل کیا۔ وہ اس معاشرے میں رہنے کے قابل نہیں اور معاشرے کے لیے خطرناک ہیں، اسے موت کی سزا دی جانی چاہیے۔‘
’صرف سگریٹ نوشی پر شرمندہ‘ پیر پگارا ششم جنھیں انگریزوں نے بغاوت کے الزام میں پھانسی دے کر تدفین کا مقام خفیہ رکھاقتل، خودکشیاں اور حادثات کی ویڈیوز شائع کرنے والی ویب سائٹ جس کا ’ہر سیکنڈ نوجوانوں کے لیے خطرناک ہے‘’بوگیوں میں جگہ، جگہ خون اور مسافروں کا بکھرا سامان‘: حملے کے بعد جعفر ایکسپریس کا دورہ کرنے والے صحافیوں نے کیا دیکھا؟قتل یا انسانی قربانی: ’اُس نے میری آنکھوں کے سامنے میری ساڑھے چار سالہ بیٹی کو قتل کیا مگر میں کچھ نہ کر سکی‘سوپ کے پیالے میں پیشاب کرنے کی ویڈیو، ریستوران کا چار ہزار گاہکوں کے لیے معاوضے کا اعلان