پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمان نے کہا ہے کہ پنجاب اور سندھ کے لیے 30 سے 35 فیصد پانی کی قلت کا انتباہ جاری کر دیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ورلڈ واٹرڈے منانے کا مقصد پانی کی اہمیت اور تحفظ کے بارے میں آگاہی پھیلانا ہے،پاکستان ان 10 ممالک میں شامل ہے جن کو شدید پانی کی قلت کا سامنا ہے۔
شیری رحمان نے کہا کہ اقوام متحدہ کے مطابق رواں سال پاکستان خشک سالی کا شکار ہو جائے گا، انہوں نے کہا کہ تربیلا اور منگلا ڈیم چند دن میں ڈیڈ لیول پر پہنچنے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
تربیلا ڈیم میں پانی کی سطح ڈیڈ لیول پر پہنچ گئی
پانی کی کمی کی وجہ سے رواں ربیع سیزن کی فصلیں متاثر ہونے کا خدشہ ہے، آبادی اور درجہ حرارت میں اضافے کے باعث پانی کی طلب میں اضافے کا امکان ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارا فی کس پانی کا استعمال دیگر ممالک کے مقابلے میں پہلے ہی کہیں زیادہ ہے، اقدامات نہ کئے گئے توہم خشک سالی اور غذائی قلت کا شکارہو سکتے ہیں۔
شیری رحمان نے کہا کہ پانی کے بحران سے نمٹنے کے لیے سول سوسائٹی اور پرائیویٹ سیکٹر میں تعاون ضروری ہے، پانی کی اہمیت کو تسلیم کرنا اور استعمال میں احتیاط کرنا ہم سب کا فرض اور ذمہ داری ہے۔