’سرمایہ کاری میں اضافہ‘، سٹاک مارکیٹ تاریخ کی بلند ترین سطح پر

اردو نیوز  |  Apr 04, 2025

پاکستان سٹاک مارکیٹ میں کاروباری ہفتے کے آخری روز غیرمعمولی تیزی دیکھی گئی، جس کے نتیجے میں 100 انڈیکس 1445 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ ایک لاکھ 20 ہزار 383 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔ یہ مارکیٹ کی تاریخ کی بلند ترین سطح ہے۔

جمعرات کو مارکیٹ ایک لاکھ 18 ہزار 938 پوائنٹس پر بند ہوئی تھی۔ جمعے کو کاروبار کے دوران مارکیٹ نے نہ صرف مضبوط آغاز کیا بلکہ دورانِ ٹریڈنگ دو اہم نفسیاتی حدیں بھی عبور کر لیں۔

معاشی تجزیہ کار عبدالعظیم کے مطابق آئی ایم ایف کے ساتھ مالیاتی مذاکرات میں مثبت اشارے، روپے کی قدر میں استحکام اور زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے نے سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بڑھایا ہے۔ اس کے نتیجے میں مارکیٹ میں سرمایہ کاری کا رجحان تیزی سے بڑھا ہے۔

انہوں نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’بینکنگ، سیمنٹ، آئل اینڈ گیس، اور فرٹیلائزر سیکٹرز میں غیرملکی اور ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ واضح طور پر نظر آ رہا ہے، جو مارکیٹ کی موجودہ تیزی کا اہم سبب ہے۔‘

مارکیٹ میں کاروبار کرنے والے ایک سرمایہ کار نعیم درانی کا کہنا تھا کہ ’ہم نے کافی عرصے بعد ایسی زبردست تیزی دیکھی ہے۔ مارکیٹ کا ماحول مثبت ہے، اور سرمایہ کار پُرامید ہیں کہ آنے والے دنوں میں مزید استحکام آئے گا۔‘

ایک اور سرمایہ کار آصف میمن نے کہا کہ ’مجھے خوشی ہے کہ مارکیٹ بحالی کی جانب گامزن ہے۔ میں نے بینکنگ سیکٹر میں سرمایہ کاری کی ہے اور اب اچھا منافع مل رہا ہے۔‘

معاشی تجزیہ کار عبدالعظیم کے مطابق ’بینکنگ، سیمنٹ، آئل اینڈ گیس، اور فرٹیلائزر سیکٹرز میں سرمایہ کاری میں اضافہ واضح طور پر نظر آ رہا ہے۔‘ (فائل فوٹو: روئٹرز)کاروباری حجم میں بھی اضافہآج جمعے کو مجموعی کاروباری حجم میں بھی نمایاں اضافہ ہوا، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہو رہا ہے۔ خاص طور پر بینکنگ اور آئل سیکٹر میں شیئرز کی خرید و فروخت میں تیزی رہی۔

معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر موجودہ سیاسی استحکام برقرار رہا اور آئی ایم ایف پروگرام پر عمل درآمد میں پیش رفت ہوئی تو مارکیٹ مزید بلندی کی طرف جا سکتی ہے۔ تاہم انہوں نے انتباہ کیا کہ عالمی مالیاتی حالات، خطے کی صورت حال، اور مقامی سیاسی سرگرمیاں بھی مارکیٹ کی سمت متعین کرنے میں کلیدی کردار ادا کریں گی۔

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More