تجارتی جنگ مزید شدت اختیار کر گئی، چین کا امریکا کے سامنے گھٹنے ٹیکنے سے انکار

سچ ٹی وی  |  Apr 08, 2025

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد کردہ نئے ٹیرفس کے جواب میں چین نے سخت اقدامات کا اعلان کیا ہے، جس سے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی جنگ مزید شدت اختیار کر گئی ہے۔ امریکی صدر ٹرمپ نے تمام ممالک پر 10 فیصد بنیادی ٹیرف اور چین پر 34 فیصد اضافی ٹیرف عائد کیا، جس سے مجموعی طور پر چین پر 54 فیصد ٹیرف ہو گیا۔

چین نے فوری ردعمل میں 10 اپریل سے تمام امریکی اشیا پر 34فیصد ٹیرف کا اعلان کیا، جس سے تجارتی تنازع مزید شدت اختیار کرگیا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کو متنبہ کیا ہے کہ اگر بیجنگ نے 34 فیصد جوابی ٹیرف واپس نہ لیا تو امریکا کل سے اس پر مزید 50 فیصد اضافی ٹیرف نافذ کرے گا۔

خبر رساں ایجنسی کے مطابق سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر جاری بیان میں انھوں نے کہا کہ چین نے پہلے ہی ریکارڈ ٹیرف، غیر مالیاتی ٹیرف، غیر قانونی سبسڈیز اور کرنسی میں چھیڑ چھاڑ جیسے حربے اپنا رکھے ہیں اور اب مزید 34 فیصد جوابی ٹیرف عائد کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پہلے ہی خبردار کر چکا ہوں کہ جو بھی ملک امریکا کے خلاف اضافی ٹیرف عائد کرے گا اسے فوری طور پر زیادہ اور سخت امریکی ٹیرف کا سامنا کرنا پڑے گا۔

چین کے ساتھ مذاکرات، جن کے لیے انہوں نے خود رابطہ کیا تھا، ختم کر دیے جائیں گے جبکہ دیگر ممالک کے ساتھ بات چیت کا عمل فوری طور پر شروع کیا جائے گا۔

ٹرمپ نے ایئر فورس ون میں صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ جان بوجھ کر اسٹاک مارکیٹ میں اتارچڑھاؤ پیدا نہیں کیا۔ امریکا کی گزشتہ نااہل قیادت کو دنیا نے بری طرح استعمال کیا، ٹیرف دوا کے طور پر کام کر کر رہا ہے ، کسی مرض کودرست کرنے کیلئے دوا لینا پڑتی ہے، ٹیرف سے اربوں ڈالر امریکا لارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں نہیں چاہتا کہ کچھ بھی نیچے جائے لیکن، بعض اوقات، آپ کو کچھ ٹھیک کرنے کے لئے دوا لینا پڑتی ہے ٹیرف کے حوالے سے یورپی اور ایشیائی ممالک کے رہنماؤں سے بات چیت ہوئی ہے۔

ٹرمپ نے کہا کہ مارکیٹوں کو نقصانات سے بچنے کے لئے خود اقدامات کرنا ہوں گے اور وہ چین کے ساتھ اس وقت تک کوئی معاہدہ نہیں کریں گے جب تک کہ امریکی تجارتی خسارے کو دور نہیں کیا جاتا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More