خیبر پختونخوا میں مائنز اینڈ منرلز بل پر مشاورتی اجلاس بدنظمی کا شکار، حکومتی اراکین کا واک آؤٹ

اردو نیوز  |  Apr 15, 2025

خیبر پختونخوا اسمبلی میں مائنز ایند منرلز بل پر مشاورت کے لیے اراکین اسمبلی کا اجلاس بلایا گیا جس کا آغاز اپوزیشن رکن سے بحث وتکرار کے ساتھ ہوا، جبکہ حکومت کے اپنے ہی اراکین نے واک آؤٹ کر دیا۔

اجلاس پیر 14 اپریل کو اولڈ اسمبلی ہال پشاور میں منعقد ہوا جس کی صدارت سپیکر اسمبلی بابر سلیم سواتی نے کی۔

صوبائی وزیر مینہ خان آفریدی اور رکن اپوزیشن نثار باز کے درمیان تلخ کلامی ہوئی۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ ’عوامی نیشنل پارٹی نے بلوچستان میں مائنز اینڈ منرلز پر قانون سازی کے حق میں ووٹ دیا ہے اس لیے آپ کو یہاں بولنے کا حق نہیں۔‘ عوامی نیشنل پارٹی کے رکن نثار باز بھی اپنی نشست سے کھڑے ہوکر بحث و تکرا ر کے لیے آگے بڑھے، تاہم اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباد نے معاملے کو رفع دفع کیا۔ 

محکمہ معدنیات حکام کی جانب سے مائنز اینڈ منرلز بل پر بحث مباحثے کے دوران حکومتی رکن اور پی ٹی آئی کے رہنما انور زیب خان نے اپنی ہی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ بانی چیئرمین سے بل پر مشاورت نہیں کی گئی ہے اس کو کسی صورت منظور نہیں کیا جائے گا۔ 

مشاورتی اجلاس میں حکومتی اراکین نے احتجاجاً واک آوٹ کیا جس کے بعد اجلاس بغیر کسی نتیجے کے ملتوی ہوا، سپیکر نے پیر تک اجلاس کو ملتوی کر دیا۔

صوبائی وزیر برائے اعلیٰ تعلیم مینہ خان افریدی نے کہا کہ مشاورتی اجلاس بلانے کا مقصد تمام اراکین کے تحفظات کا دور کرنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی قانونی سقم موجود ہے یا صوبائی خودمختاری متاثر ہونا کا خدشہ ہے، ان تمام پہلوؤں پر اسمبلی میں بحث ہونی چاہیے۔

صوبائی وزیر مینہ خان کا کہنا تھا کہ ’یہ مجوزہ بل بانی چیئرمین عمران کی اجازت کے بغیر ہرگز منظور نہیں ہوگا جو ہمارے قائد کہیں گے وہی ہوگا۔‘

چیئرمین پی ٹی آئی کا موقف 

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ خیبرپختونخوا مائنز اینڈ منرلز بل کی منظوری کو عمران خان سے مشروط نہیں کیا۔ ان کا کہنا ہے مائنز اینڈ منرلز کے حوالے سے صوبے نے اپنی قانون سازی کی ہے، وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے پولیٹیکل کمیٹی اور اسمبلی ممبران کو اعتماد میں لے لیا ہے، بل فائنل منظوری کے لیے تب جائے گا جب خان صاحب اجازت  دیں گے۔

خیبر پختونخوا مائنزاینڈ منرلز بل میں کون سی تجاویز شامل ہیں؟ 

خیبرپختونخوا مائنز اینڈ منزلز ایکٹ 2025 کا مسودہ 139 صفحات پر مبنی تجاویز پر مشتمل ہے جس میں سب سے پہلے کان کنی کے نظام کو جدید طریقوں پر استوار کرکے طریقہ کار کو شفاف موثر بنانے کے لیے نئی اتھارٹی قائم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ نئی اتھارٹی کے تحت خیبرپختونخوا منرل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا قیام ہے جو معدنیات کے تحفظ کے ساتھ ساتھ مائن لائسنس اور پرمٹ کی نگرانی کرے گا۔

مائنز ایند منرلز بل پر ااجلاس کی صدارت سپیکر اسمبلی بابر سلیم سواتی نے کی (فوٹو: کے پی اسمبلی)مجوزہ بل کے مطابق منرل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو بااختیار بنایا جائے گا جبکہ ضلعی سطح پر ڈسٹرکٹ کمیٹیاں بنائی جائیں گی تاکہ نچلی سطح تک تمام معاملات کی نگرانی ہوسکے۔ ڈسٹرکٹ سطح کی کمیٹی میں منرل ایسوسی ایشن سمیت مائن اونر اور محکمہ مدنیات کے متعلقہ افسران شامل کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

مائنز اینڈ منرلز فورس 

خیبرپختونخوا مائنز اینڈ منرل ایکٹ کے مجوزہ بل میں معدنیات کی حفاظت کے لئے باقاعدہ فورس بنانے کی تجویز شامل ہے جس کے تحت غیرقانونی مائننگ روکنے اور معدنیات پر قابض مافیا کو ہٹانے کے لیے مانئز اینڈ منزل پولیس تعینات کی جائے گی، مجوزہ بل کے مطابق نئی فورس کے پاس باقاعدہ وردی ہوگی جن کو ایف آئی ار درج کرنے کے ساتھ ساتھ گرفتاری اور مائن پر کام کوبند کرنے کا اختیار حاصل ہوگا۔

منرل انویسمنٹ فیسیلیٹیشن اتھارٹی 

خیبر پختونخوا مائنز اینڈ منزلز قانون سازی کے تحت معدنیات میں سرمایہ کاری کو بہتر اور محفوظ بنانے کے لیے انویسمنٹ فیسلیٹیشن اتھارٹی بھی قائم کی جائے گی جو سرمایہ کاری کے لیے مواقع فراہم کرنے کے ساتھ محکمے کو مالی مشکلات سے نمنٹنے کے لیے رہنمائی بھی دے گی۔ منزل انویسمنٹ کے فروغ کے لیے سمینیار اور ورکشاپ اور آگاہی مہم بھی اتھارٹی کے زیر نگرانی ہوگی۔

سٹریٹیجک معدنیات اور غیرملکی سرمایہ کاری کے لیے انویسمنٹ فسیلیٹیشن کونسل کا قیام ہوگا جو باقاعدہ ان کی منظوری دے گی۔

ایپل ٹریبیونل کا قیام 

مجوزی بل کے تحت مائن لائسننگ یا لیز سے متعلق کسی بھی قسم کے مسائل کے حل اور فوری ازالے کے لیے پشاور ہائیکورٹ کے ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں ایپلٹ ٹریبیونل تشکیل دیا جائے گا۔ ٹریبیول میں غیرقانونی مائننگ اور لائنسس منسوخی کیسز بھی سماعت کے لیے ریٹائرڈ جج تعینات کیے جائیں گے۔

 ڈیجیٹل طریقے سے ای لائسننگ کی تجویز بھی نئے قانون میں شامل ہے (فوٹو: ہلال پبلیکیشن)خیبر پختونخوا مائنز اینڈ منرلز کے مجوزہ بل کے مطابق معدنی وسائل کو تین کیٹیگریز میں تقسیم کیا گیا ہے بڑی معدنیات، چھوٹی معدنیات اور سٹریٹیجک یعنی اہم معدنیات کے لیے لائسنس کے طریقہ کار کو وضع کیا گیا ہے۔ ان معدنی وسائل کی کان کنی کے لیے مختلف شرائط بھی رکھی گئی ہیں جو اتھارٹی کے قیام کے بعد نافذ العمل ہوں گی۔ 

بڑی معدنیات میں ان معدنی وسائل کو شامل کیا گیا ہے جو زیادہ مقدار میں ہر جگہ موجود ہوں جبکہ سٹریٹیجک مائنز اینڈ منرلز میں ان معدنیات کو شامل کیا گیا ہے جو جغرافیائی لحاظ سے اہمیت کے حامل ہوں، سٹریٹجک کانیں اور معدنیات وہ ہیں جو قومی دفاع، اقتصادی استحکام اور ترقی کے لیے بہت اہم ہیں۔ 

ان معدنی وسائل میں وہ منرلز شامل ہیں جن کے زرمبادلہ سے ملکی معیشیت کو فائدہ پہنچ سکتا ہے۔

ڈیجیٹل لائسنس

معدنی وسائل کی شفاف لیزنگ اور لائنسنس کی تقسیم کے لیے ڈیجیٹل طریقے سے ای لائسننگ کی تجویز بھی نئے قانون میں شامل ہے جس کے تحت ٹھیکیدار کو میرٹ کے مطابق پرمٹ فراہم کیا جائے گا جبکہ حاصل کنندہ کے نام اور رجسٹریشن کا نمبر ویب سائٹ پر آن لائن دستیاب ہوگا۔

انوائرمنٹل منجمنٹ پلان

خیبر پختونخوا مائنز اینڈ منرلز ایکٹ 2025 کا اہم حصہ انوائرمنٹل منجمنٹ پلان ہے جس میں کان کنی سے پیدا ہونے والے موحولیاتی نقصانات اور مقامی آبادی کو درپیش خطرات کو مدنظر رکھا گیا ہے۔ مجوزہ مسودے کے مطابق کسی بھی مدنی وسائل سے پہلے ماحولیاتی پہلووں سے اس مقام کاجائزہ لیا جائے گا جس کے لیے مقامی کمیٹی کمیونٹی ڈویپلمنٹ ایگریمنٹ تشکیل دیا جائے گا۔ 

مقامی کمیٹی محکمہ معدنیات کے ساتھ مل کر لوگوں کے تحفظات اور درپیش قدرتی خطرات کو دیکھ محفوظ کان کنی کا فیصلہ کرے گی، اس کمیٹی کے تحت معدنیات سے آنے والی رائلٹی کو مقامی علاقے کی فلاح و بہبور پر خرچ کرنے کو یقینی بنایا جائے گا۔

افسر خان کا کہنا تھا کہ مانئنز اینڈ منرلز کے نئے قانون میں سرمایہ کار کے لیے مشکلات پیدا کی گئی ہیں (فوٹو: اے ایف پی)نئے ایکٹ پر تحفظات کیا ہیں؟ 

خیبر پختونخوا مائنز اینڈ منزلز کی کابینہ سے منظوری کے بعد مائنز اینڈ منرلز ایسوسی ایشن کی جانب سے مخالفت سامنے آئی۔ انہوں نے اس بل پر تحفظات کا اظہارکرتے ہوئے بل کو پاس کرنےسے روکنے کا مطالبہ کردیا۔

خیبر پختونخوا مانئنز اینڈ منرلز کے صوبائی صدر افسر خان نے اردو نیوز کو بتایا کہ صوبائی حکومت نے بغیر مشاورت اور کسی بھی سٹیک ہولڈر کی تجاویز لیے بغیر قانون تیار کیا ہے۔ ’حیرت کی بات ہے کہ کابینہ سے ایکٹ کی منظوری کے بعد ہمیں بتایا گیا اور اگلے روز اسمبلی میں پیش کیا گیا۔‘

ان کا کہنا ہے کہ مائنز اینڈ منرلز کی قانون سازی سے کوئی اعتراض نہیں نہ نگرانی کے طریقہ کار کو شفاف بنانے کے مخالف ہیں۔ ’ہم چاہتے ہیں کہ تمام سٹیک ہولڈرز سے مل بیٹھ کر اس پر مشاورت کی جائے۔‘ 

مائنز اینڈ منرلز ایسوسی ایشن کے صوبائی صدر افسر خان کے مطابق سٹریٹیجک معدنیات وفاق کا سبجیکٹ ہیں جس پر کسی کو کوئی تحفظات نہیں مگر نئے ایکٹ کے تحت مائن کا تعین نہیں کیا گیا ہے کہ کون سے معدنیات سٹریٹیجک قرار دی گئی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ سٹریٹیجک مائنز اینڈ منرلز پہلے سے متعین ہوجاتے تو بہتر ہوتا۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ صوبائی حکومت کے نئے قانون کو دیکھا جائے تو دس سال بعد مقامی سرمایہ کار انویسمنٹ کے قابل نہیں رہے گا وہ نئے قوانین کی رو سے کان کنی کے شعبے سے باہر ہوجائے گا۔

افسر خان کا کہنا تھا کہ مانئنز اینڈ منرلز کے نئے قانون میں سرمایہ کار کے لیے مشکلات پیدا کی گئی ہیں۔ 

علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ’بل کے خلاف کچھ عناصر جان بوجھ کر جھوٹا اور گمراہ کن پراپیگنڈا پھیلا رہے ہیں۔‘ (فوٹو: پی ٹی آئی ایکس)وزیراعلی خیبر پختونخوا کا ردعمل 

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے مائنز اینڈ منرلز بل 2025 کے حوالے سے موقف اپنایا کہ ’خیبرپختونخوا کے معدنی وسائل ہمارے عوام کا قیمتی اثاثہ ہیں، ان کے تحفظ اور صوبائی خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔‘

’بل کے خلاف کچھ عناصر جان بوجھ کر جھوٹا اور گمراہ کن پراپیگنڈا پھیلا رہے ہیں، جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔ صوبائی حکومت ہر سطح پر صوبے کے حقوق کا دفاع کرے گی، بل کا مقصد شفافیت، ترقی اور عوامی مفاد کا تحفظ ہے۔‘

دوسری جانب صوبائی ترجمان بیرسٹر سیف نے اپنے موقف میں کہا کہ ’ہم وفاقی حکومت کو تسلیم ہی نہیں کرتے تو صوبائی اختیارات وفاق کو کیسے دے سکتے ہیں، مجوزہ بل کوئی خفیہ معاملہ نہیں اسے اسمبلی میں پیش کر کے بحث کی جائے گی۔‘

واضح رہے کہ علیمہ خان نے عمران خان کی رہائی کو خیبرپختونخوا مانئنز اینڈ منزل ایکٹ کی منظوری سے مشروط کرنے کا بیان دیا تھا جس کےبعد مجوزہ بل کو متنازعہ بنایا گیا۔

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More