وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین نے شفافیت، منصفانہ قیمتوں اور عوامی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات جاری رکھنے کے حکومت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر کے درمیان مسلسل مشاورت اور ہم آہنگی ضروری ہے تاکہ غذائی تحفظ کو برقرار رکھا جا سکے اور مصنوعی مہنگائی کا سدباب کیا جا سکے۔
وزارتِ قومی غذائی تحفظ و تحقیق کی طرف سے جاری پریس ریلیز کے مطابق ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین نے اپنی زیر صدارت چینی کی قیمتوں اور فراہمی سے متعلق ایک اہم اجلاس کے دوران کیا، اجلاس میں شوگر ملز مالکان اور دیگر متعلقہ فریقین نے شرکت کی۔
اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ پیداوار کی لاگت میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے وزارت اور مل مالکان باہمی رضامندی سے ایک فریقِ ثالث آڈٹ فرم کی خدمات حاصل کریں گے۔ یہ اقدام مستقبل میں چینی کی قیمتوں کے تعین کو شفاف، منصفانہ اور اعداد و شمار کی بنیاد پر بنانے کے لیے کیا جا رہا ہے۔
وفاقی وزیرِ نے شوگر ملز کی جانب سے عیدالاضحی تک چینی کی ایکس مل قیمت میں عارضی کمی کے اعلان کو سراہا اور اسے صارفین کو فوری ریلیف دینے کی مثبت کاوش قرار دیا۔ اجلاس میں یہ بھی طے پایا کہ آڈٹ کی رپورٹ اور باہمی مشاورت کی روشنی میں عید کے بعد چینی کی نئی قیمت کا تعین کیا جائے گا۔
رانا تنویر حسین نے حکومت کے اس عزم کو دہرایا کہ شفافیت، منصفانہ قیمتوں اور عوامی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات جاری رکھے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر کے درمیان مسلسل مشاورت اور ہم آہنگی ضروری ہے تاکہ غذائی تحفظ کو برقرار رکھا جا سکے اور مصنوعی مہنگائی کا سدباب کیا جا سکے۔ وزارت تمام ضروری اشیائے خوردونوش کی قیمتوں کے استحکام کے لیے فعال پالیسی سازی، اسٹیک ہولڈرز سے رابطے اور منڈی کی نگرانی کے عمل کو جاری رکھے گی۔