سابق شوہر اور ان کی بیوی سے دوستی ہے۔۔ ماہرہ خان نے اپنی پہلی شادی کو قیمتی کیوں کہا؟ نجی زندگی کے چند راز

ہماری ویب  |  May 29, 2025

"میں چاہتی تھی کہ جس انسان سے میری شادی ہو، وہ اذلان کو صرف اس لیے قبول نہ کرے کہ وہ میرا بیٹا ہے، بلکہ ان دونوں کے درمیان ایک الگ، سچا اور بےلوث رشتہ ہو۔"

پاکستان کی صفِ اول کی اداکارہ ماہرہ خان نے حال ہی میں اداکار و میزبان احمد علی بٹ کے پوڈکاسٹ میں شرکت کی اور پہلی بار اپنی ذاتی زندگی کے ان گوشوں کو بےجھجک بیان کیا، جن پر وہ اکثر خاموش رہی ہیں۔ انٹرویو میں جہاں انہوں نے اپنی دونوں شادیوں کا ذکر کیا، وہیں ان تجربات سے حاصل ہونے والی سچائیوں، درد، سیکھ اور محبت کی جھلک بھی دی۔

ماہرہ خان نے 2007 میں علی عسکری کے ساتھ شادی کی تھی۔ ان کے بقول، اگرچہ یہ رشتہ طویل مدت تک نہ چل سکا، مگر یہ زندگی کی ایک قیمتی یاد ہے جس نے انہیں بہتر انسان اور ماں بنایا۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ وہ اپنے سابق شوہر علی اور ان کی موجودہ اہلیہ زارا کے ساتھ آج بھی باہمی عزت اور دوستانہ رویے کا رشتہ رکھتی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اذلان, ان کا بیٹا, وہ روشنی ہے جس نے ان کی زندگی کے ہر اندھیرے کو امید میں بدلا۔ پہلی شادی کے اختتام پر انہیں کوئی افسوس نہیں کیونکہ ان کے مطابق، "ہر سفر کچھ نہ کچھ سکھاتا ہے، اور اذلان میری زندگی کا سب سے خوبصورت تحفہ ہے۔"

ماہرہ نے 2023 میں بزنس مین سلیم کریم سے دوسری شادی کی۔ اس فیصلے تک پہنچنے کا سفر آسان نہ تھا۔ وہ کئی اندیشوں میں گِھری ہوئی تھیں. کیا وہ شادی کے بعد کام جاری رکھ سکیں گی؟ اذلان کا ردعمل کیا ہوگا؟ ان کی زندگی کی سمت بدل جائے گی یا نہیں؟

لیکن ان کی سب سے بڑی خواہش یہ تھی کہ سلیم اور اذلان کے درمیان کوئی رسمی تعلق نہ ہو، بلکہ ایک حقیقی، محبت بھرا رشتہ ہو۔ وہ خوش ہیں کہ سلیم اور اذلان کے درمیان وہی رشتہ بنا جس کی انہوں نے خواہش کی تھی. احترام، اعتماد اور خلوص پر مبنی۔

ماہرہ نے دل سے بتایا کہ اسی اذلان نے انہیں حوصلہ دیا۔ وہی بیٹا، جو بچپن سے ماں کے ساتھ ہر لمحہ رہا، اس نے ماں کو دوبارہ خوشی کا حق دیا۔ وہ کہتی ہیں، "اذلان نے ہی مجھے کہا کہ ماں، تم دوبارہ خوش رہ سکتی ہو۔"

ماہرہ خان نے اپنی دوسری شادی کو "سمجھداری سے کیا گیا فیصلہ" قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اب وہ پہلے سے زیادہ پختہ اور پرعزم ہیں، اور وہ اس نئے باب کو خوشی اور شکر گزاری کے ساتھ جی رہی ہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More