اگر آپ یوٹیوب شارٹس بنانا پسند کرتے ہیں تو اب آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی سے یہ کام زیادہ آسان ہو جائے گا۔
کمپنی کی جانب سے گوگل ڈیپ مائنڈ کا اے آئی ویڈیو جنریشن ماڈل ویو 3 (Veo) یوٹیوب شارٹس کا حصہ بنایا جا رہا ہے۔ درحقیقت اب آپ کیمرے یا ویڈیو ایڈیٹنگ میں مہارت کے بغیر بھی یوٹیوب شارٹس ویڈیو ویو 3 کی مدد سے تیار کرسکیں گے۔
یوٹیوب کے چیف ایگزیکٹو نیل موہن نے بتایا کہ ویو 3 کو موسم گرما کے دوران کسی وقت براہ راست یوٹیوب شارٹس کا حصہ بنا دیا جائے گا۔ کانز لائنز فلم فیسٹیول کے دوران نیل موہن نے بتایا کہ اے آئی سے آپ کو لامحدود مواقع ملیں گے، ہر فرد جو کسی کہانی کو شیئر کرنا چاہتا ہے، وہ اپنے خواب کو کیرئیر میں تبدیل کرسکے گا۔
یعنی کیمرے یا ایڈیٹنگ کے بغیر بس تحریری ہدایات دے کر آپ مختصر ویڈیوز تیار کرکے یوٹیوب شارٹس میں پوسٹ کرسکیں گے۔ ویسے ابھی بھی یوٹیوب میں شارٹس ویڈیوز کے لیے ویو 2 اور ڈریم اسکرین بیک گراؤنڈ جنریشن ٹول صارفین کو دستیاب ہے مگر ویو 3 بہت بڑی اپ گریڈ ہے۔
یہ اے آئی ٹول تحریری ہدایات کے مطابق مکمل کلپس تیار کرسکتا ہے جو آڈیو اور ویڈیو دونوں پر مبنی ہوتے ہیں جبکہ اس کی تیار کردہ ویڈیوز کافی حد تک حقیقی محسوس ہوتی ہے۔ ابھی ویو 3 کا استعمال گوگل کے اے آئی پرو یا اے الٹرا کے صارفین ہی کرسکتے ہیں اور دونوں پروگرامز کے لیے ماہانہ فیس ادا کرنا پڑتی ہے۔
مگر جلد یہ اے آئی ویڈیو جنریشن ٹول یوٹیوب شارٹس کے لیے مفت دستیاب ہوگا۔ اس ٹول سے بیشتر صارفین یوٹیوب سے کمانے کے قابل بھی ہوسکتے ہیں جبکہ اس وقت شارٹس سے کمانے والے افراد کی آمدنی متاثر ہوسکتی ہے۔
اس وقت ایک تخمینے کے مطابق یوٹیوب کے پارٹنر پروگرام میں شامل 25 فیصد سے زیادہ افراد شارٹس ویڈیوز سے پیسے کماتے ہیں۔