قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا نوید قمر کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس دوران ایف بی آر نے کمر شل پراپرٹی پر 4 فیصد رینٹل مقرر کرنے کی تجویز واپس لے لی ۔
تفصیلات کے مطابق اجلاس کے دوران مرزااختیار بیگ نے کہا کہ کمرشل پراپرٹی پر رینٹل کی شرح کو کم کیا جائے ، ایف بی آر چیئرمین راشد محمود لنگڑیال نے کہا کہ رینٹل کو کم نہیں کیا جا سکتا، پہلے ٹیکس افسران کے پاس رینٹل مقرر کرنا کا اختیار تھا، اگر کمیٹی اختیار نہیں دینا چاہتی تو ہم اپنی تجویز واپس لے لیتے ہیں۔
اسامہ میلہ نے کہا کہ شہروں میں تو رینٹل 4 فیصد ہو سکتا ہے مگر دیہات کیلئے مشکل ہے، چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ اسے ایک بار چلنے تو دیں اگر اچھا نہ ہوا تو آئندہ مالی سال ترامیم کر دیں گے، ایف بی آر کے پراپرٹی ریٹس ڈی سی ریٹس سے بہت بہتر ہیں۔ چیئرمین کمیٹی نوید قمر نے کہا کہ اس قانون میں نظرثانی کی بھی گنجائش رکھی جائے، راشد محمود لنگڑیال نے کہا کہ اس کا اطلاق ہونے دیں اگر کسی علاقے میں زیادہ لگا تو کم کر دیں گے، کمیٹی نے کمرشل پراپرٹی کا چار فیصد رینٹل مقرر کرنے کی تجویز کو مسترد کر دیا۔