امریکا کے ایران پر حملے کے بعد خطے میں کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے جس کے اثرات اسٹاک مارکیٹ پر نمایاں طور پر مرتب ہو رہے ہیں جبکہ مارکیٹ ایک دن میں 1 لاکھ 20، 19، 18 اور 17 ہزار پوائنٹس کی 4 حدیں گنوابیٹھی۔
کاروباری ہفتے کے پہلے روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی کا رجحان دیکھا گیا، سرمایہ کاروں نے شیئرز کی فروخت کو ترجیح دی۔ کاروبار کے اختتام پر بینچ مارک 100 انڈیکس میں 3 ہزار 855 پوائنٹس کی بڑی کمی ریکارڈ کی گئی، جس کے بعد 100 انڈیکس ایک لاکھ 16 ہزار 167 پوائنٹس پر بند ہوا۔
مارکیٹ میں 467 کمپنیز کے شیئرز میں کاروبار کیا گیا، کاروباری حجم 58 کروڑ 59 لاکھ اور مالیت 22 ارب 91 کروڑ روپے رہی۔ گزشتہ کاروباری ہفتے کے آخری روز کاروبار کے اختتام پر 100 انڈیکس ایک لاکھ 20 ہزار 23 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق مارکیٹ میں مندی کی وجوہات میں بجٹ کے بعد معاشی پالیسیوں پر غیر یقینی صورتحال، ٹیکس اقدامات پر سرمایہ کاروں کے خدشات اور عالمی مالیاتی اداروں کے ساتھ جاری مذاکرات شامل ہیں۔ کاروباری حلقوں نے مارکیٹ کے مسلسل غیر مستحکم رویے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت اسٹاک مارکیٹ کے لیے اعتماد بحال کرنے کے فوری اقدامات کرے۔