حیدرآباد میں ایک غیرمعمولی اور دلچسپ واقعہ اُس وقت پیش آیا جب صرف پانچ سال کا بچہ اپنی محلے دار خواتین کے خلاف تھانے جا پہنچا۔ وجہ؟ گلی میں کھیلنے سے روکنے پر بچے نے قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ کرلیا۔
یہ واقعہ چوڑی پاڑا کے علاقے میں پیش آیا، جہاں ایاز نامی کمسن بچہ، جو گلی میں تنہا کھیل رہا تھا، محلے کی دو خواتین کے بار بار منع کرنے سے اتنا پریشان ہوا کہ سیدھا سخی پیر پولیس اسٹیشن جا پہنچا۔ بچے نے باقاعدہ طور پر شکایت درج کرائی کہ یہ خواتین اسے گلی میں کھیلنے نہیں دیتیں اور بار بار ڈانٹ کر بھگا دیتی ہیں۔
ایاز نے اپنی درخواست میں معصومانہ سوال اٹھایا، "اگر ہم اپنے گھر کے باہر گلی میں بھی نہ کھیلیں، تو پھر کہاں جائیں؟" اس پر تھانے کے ایس ایچ او نے بچے کی شکایت کو نظرانداز کرنے کے بجائے سنجیدگی سے لیا اور ایک پولیس افسر کو اس معاملے کے حل کی ذمہ داری سونپ دی۔
یہ واقعہ نہ صرف بچوں کے احساسات اور حقوق کو اجاگر کرتا ہے بلکہ معاشرے میں بچوں کے لیے محفوظ کھیلنے کی جگہوں کی کمی کی نشاندہی بھی کرتا ہے۔ ساتھ ہی، یہ واقعہ پولیس کے مثبت رویے اور شہریوں کی شکایات کو سننے کے عمل میں تبدیلی کا ایک چھوٹا لیکن اہم اشارہ بھی ہے۔