سینیٹر ایمل ولی خان کے حالیہ بیان پر ترجمان حکومت بلوچستان شاہد رند نے سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایمل ولی نے ایک انسانی سانحے کو سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کا ذریعہ بنانے کی کوشش کی، جو نہایت افسوسناک اور غیر سنجیدہ عمل ہے۔
ترجمان کے مطابق وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی پہلے دن سے سانحے کے متاثرین کے ساتھ کھڑے ہیں اور انہوں نے اعلیٰ سطح کی تفتیشی ٹیم تشکیل دے کر خود اس کی نگرانی شروع کر دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کوئی تفتیشی افسر نہیں بلکہ ایک ذمہ دار حکمران ہیں جو انصاف کی فراہمی کے لیے عملی اقدامات کر رہے ہیں۔
شاہد رند نے ایمل ولی خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے زخموں پر نمک پاشی سیاسی بلوغت نہیں۔ اگر ایمل ولی واقعی مظلوموں کے ساتھ ہمدردی رکھتے ہیں تو پوائنٹ اسکورنگ کے بجائے ان کے ساتھ عملی یکجہتی کا مظاہرہ کریں۔
ترجمان نے کہا کہ سینیٹر ایمل ولی خان کا بیان ان کی لاعلمی، تعصب اور غیر سنجیدگی کی واضح مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایمل ولی خان کو نہ تو بلوچستان کی حساسیت کا ادراک ہے اور نہ ہی یہاں کی روایات کا احترام۔
شاہد رند نے مزید کہا کہ سینیٹر ایمل ولی خان کو خیبر پختونخوا کے مسائل کا حل نہیں ملا، وہ بلوچستان پر رائے دینے سے گریز کریں۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ ایمل ولی خان بتائیں کہ انہوں نے بلوچستان کے لیے اب تک کیا کردار ادا کیا ہے؟
ترجمان نے سخت لہجے میں کہا کہ سیاسی مفادات کی خاطر مظلوموں کے نام پر بیانیہ بنانا شرمناک ہے اور بلوچستان کو کسی صورت سیاسی تماشہ گاہ نہیں بننے دیا جائے گا۔ آخر میں شاہد رند نے کہا کہ جس سرداری یا جرگہ نظام پر ایمل ولی خان تنقید کر رہے ہیں، وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی اس کے خلاف برسوں سے عملی جدوجہد کرتے آرہے ہیں۔