“جب مجھے ان کی یاد ہوتی ہے تو الماری کھول کے بچوں کے کپڑوں اور کتابوں کو گلے لگا لیتی ہوں۔ جو مجھ پر گزری کسی اور پر نہ گزرے۔ ایئر انڈیا ہمارے پیاروں کی موت کا جواب دے تا کہ آئندہ کسی اور کا گھر نہ ٹوٹے“
یہ کہنا ہے ایک ایسی دکھی خاتون کا جنھوں نے اپنی بہن اور سگی اولاد جیسے بھانجے بھانجیوں کو ایئر انڈیا پلین کریش میں ہمیشہ کے لئے کھو دیا۔ مشہور یوٹیوبر کی ویڈیو کے مطابق حادثے کا شکار ہونے والے اس خاندان کا تعلق پاکستان سے ہے اور ان کے والد پاکستان پیپلز پارٹی کے فعال رکن تھے جنھوں نے ماضی میں لندن میں سکونت اختیار کر لی تھی۔ بعد میں ان کی ایک بیٹی کی شادی بھارت کے ایک خاندان میں ہوئی جو شوہر اور بچوں سمیت ایئر انڈیا پلین کریش کا شکار ہوگئیں۔
مرحومہ کی بہن کا کہنا ہے کہ وہ اپنی بہن کے بچوں کو سگی ماں کی طرح چاہتی تھیں اور وہ بچے ان کو اماں کہتے تھے۔ اپنی آخری ملاقات کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ بچوں نے ان سے بریانی کھانے کی فرمائش کی تھی۔
“وہ صرف 6 دن کے لئے بھارت گئے تھے تا کہ بہن اپنی بیمار ساس کے ساتھ عید منا سکیں لیکن واپس نہیں آسکے۔ جب پتا چلا کہ جہاز کسی ہاسٹل پر گرا ہے تو ایک امید بندھی کہ شاید وہ بچ گئے ہوں لیکن رات میں تصدیق ہوگئی کہ ان میں سے کوئی زندہ نہیں بچا“
خاتون کا کہنا ہے کہ ان کا یہ غم زندگی بھر کبھی کم نہیں ہوگا۔ ان کی بہن کے علاوہ 250 افراد نے اس حادثے میں موت کو گلے لگایا۔ وہ کسی بھی مذہب یا ملک سے تعلق رکھتے ہوں ان کا غم ایک جیسا ہے۔ اس حوالے سے مکمل تحقیقات ہونی چاہئیں تا کہ آئندہ کسی کو ان کی طرح اپنے پیاروں کو نہ کھونا پڑے۔