ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) نے جعلی پیدائشی سرٹیفکیٹ جمع کرانے پر 11 ریسلرز کو معطل کر دیا ہے۔انڈیا ٹوڈے کے مطابق یہ کارروائی میونسپل کارپوریشن آف دہلی (ایم سی ڈی) کی جانب سے 110 دستاویزات کی تصدیق کے بعد سامنے آئی جس سے عمر کے لحاظ سے کیٹگری مقابلوں کی شفافیت پر سنگین سوالات اٹھ گئے ہیں۔ڈبلیو ایف آئی کے ایک عہدیدار نے پریس ٹرسٹ آف انڈیا سے بات کرتے ہوئے معطلی کی تصدیق کی اور کہا کہ فیڈریشن اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پُرعزم ہے کہ کسی بھی اصل ریسلر کے ساتھ ناانصافی نہ ہو۔عہدیدار کا کہنا تھا کہ ’ہم نے پہلے ہی کچھ اقدامات کیے ہیں اور مزید ضروری کام جاری ہے۔ ڈبلیو ایف آئی ایک شفاف نظام چاہتی ہے جہاں کسی کو ناحق نقصان نہ پہنچے اور کوئی ناجائز فائدہ نہ اٹھائے۔‘انڈیا میں جونیئر کیٹگری کے مقابلوں میں عمر کی جعل سازی کا مسئلہ برسوں سے ریسلنگ کے کھیل کو متاثر کر رہا ہے۔ کئی مواقع پر کھلاڑی مبینہ طور پر جعلی پیدائشی سرٹیفکیٹ، جو بعض اوقات پیدائش کے 12 سے 15 سال بعد رجسٹر کرائے گئے، استعمال کر کے کم عمر کیٹگری میں حصہ لینے یا دیگر ریاستوں کی نمائندگی کرنے کے لیے کوالیفائی کرتے رہے ہیں۔ایم سی ڈی نے ڈبلیو ایف آئی کی طرف سے بھیجے گئے سرٹیفکیٹ کی جانچ کے بعد بتایا کہ 95 سرٹیفکیٹ سب ڈویژنل مجسٹریٹ (ایس ڈی ایم) کے حکم پر جاری ہوئے، جبکہ 11 سرٹیفکیٹ جعلی، فوٹوشاپ شدہ یا ڈیجیٹلی چھیڑ چھاڑ کیے گئے پائے گئے۔ ان کا تعلق ریسلرز سکشم، منوج، کویتا، انشو، ارش رانا، شبھم، گوتم، جگروپ دھانکڑ، نکُل، دُشیانت اور سدھارتھ بلیان سے تھا۔ڈبلیو ایف آئی نے تصدیق کی کہ 7 اگست کو 6 ریسلرز کو معطلی کے نوٹس بھیجے گئے۔ فوٹو: ڈیلی جگرانان 11 جعلی سرٹیفکیٹس میں سے 6 دہلی کے نریلا زون، 2 نجف گڑھ، اور ایک ایک روہنی، سول لائنز اور سٹی زون سے جاری ہوئے تھے۔ڈبلیو ایف آئی نے تصدیق کی کہ 7 اگست کو 6 ریسلرز کو معطلی کے نوٹس بھیجے گئے، جبکہ 5 دیگر کو پہلے ہی اسی نوعیت کی خلاف ورزی پر معطل کیا جا چکا تھا۔ایم سی ڈی نے اپنے مؤقف میں کہا، ’95 پیدائشی سرٹیفکیٹس میونسپل کارپوریشن آف دہلی نے صرف سب ڈویژنل مجسٹریٹ کے حکم کے بعد جاری کیے ہیں اور ایم سی ڈی کی جانب سے کوئی کوتاہی نہیں ہوئی۔‘ مزید یہ کہ دو سرٹیفکیٹس میں پیدائش کے اندراج کی تاریخ دانستہ طور پر تبدیل کی گئی تھی تاکہ حکام کو گمراہ کیا جا سکے۔دوسری جانب دہلی کی ریسلر ریتیکا کے والد نیرج کمار نے سپورٹس منسٹری میں شکایت درج کرائی ہے کہ ڈومیسائل قوانین کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔ ان کا الزام ہے کہ ہریانہ کی ریسلر ایشیکا کو حالیہ ریاستی سطح کے 53 کلوگرام کے ایونٹ میں دہلی کی جانب سے کھیلنے کی اجازت دی گئی۔ انہوں نے سلیکشن کے عمل میں شفافیت اور انصاف کو یقینی بنانے کے لیے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔