’پاکستان یہ کرتا چلا آ رہا ہے سر۔۔ اس لیے آپریشن سندور کو پلان کیا گیا۔‘
یہ الفاظ انڈین فوج کی کرنل صوفیہ قریشی نے انڈیا کے مشہور ٹی وی شو ’کون بنے گا کروڑ پتی‘ کی اس چھوٹی سی جھلکی میں کہے ہیں جس کو ریلیز ہونے کے ساتھ ہی انڈین کے سوشل میڈیا پر کڑی تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
35 سیکنڈ کے اس کلپ میں انڈین آرمی، فضائیہ اور بحریہ کی تین فوجی خواتین افسران کو یونیفارم پہنے اس شو کے ٹیزر میں گفتگو کرتے دکھایا گیا جبکہ شو کے میزبان امیتابھ بچن کو ان فوجی خواتین افسران کا پرتپاک استقبال کرتے دکھایا گیا ہے۔
یاد رہے کہ انڈیا اور پاکستان کے درمیان رواں سال چھ اور سات مئی کی درمیانی شب باقاعدہ کشیدگی کا آغاز ہوا تھا۔ انڈیا نے پاکستان کے خلاف کارروائی کو ’آپریشن سندور‘ کا نام دیا تھا اور اسی کشیدگی کے دوران کرنل صوفیہ قریشی اور ونگ کمانڈر ویومیکا سنگھ نے بطور فوج کے ترجمان متعدد بار پریس بریفنگ دینے کی ذمہ داری ادا کی تھی۔
انڈیا کے ٹی وی شوز میں فوج کے ترجمان یا افسران کا یونیفارم پہن کر شرکت کرنے کی روایات عام نہیں اسی لیے اس تفریحی شو میں فوجی افسران کی شرکت پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے مسلسل تنقید کا سلسلہ جاری ہے۔
واضح رہے کہ انڈیا اور پاکستان کے درمیان چار روزہ تنازع پر دونوں ممالک کا موقف ایک دوسرے سے متضاد ہے اور دونوں ہی کی جانب سے ایک دوسرے کو بھاری نقصان پہنچانے کے دعوے کیے گئے جن میں طیارے گرانے کے دعوے بھی شامل ہیں۔
تاہم انڈیا میں وزیر اعظم مودی کی حکومت کو اپوزیشن کی جانب سے اس آپریشن سے جڑے بہت سے سوالات اور تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس شو کا اس تناظر میں سامنے آنا اسی وجہ سے اہم سمجھا جا رہا ہے۔
ٹیزر میں کیا دکھایا گیا
انڈین ٹی وی شو ’کون بنے گا کروڑ پتی‘ کے اس متنازع بنے والے کلپ میں انڈین آرمی کی کرنل صوفیہ قریشی پہلے آپریشن سندور کی ایک جملے میں وضاحت کرتی نظر آتی ہیں۔
اس کے بعد کرنل صوفیہ اور ان کے ہمراہ انڈین فضائیہ کی ونگ کمانڈر ویومیکا سنگھ اور انڈین بحریہ کی کمانڈر پرینینا دیوستھالی اپنا تعارف کرواتی ہیں اور پھر یہ تینوں خواتین یک زبان ہو کر کہتی ہیں کہ ’میں آ رہی ہوں کون بنے گا کروڑ پتی میں آزادی کا عظیم جشن منانے کے لیے۔‘
اس کے ساتھ ہی بالی وڈ سٹار امیتابھ بچن ایک نعرے کے ساتھ ان تینوں خواتین کے ساتھ انٹری دیتے ہیں۔ یہ پروگرام 15 اگست کی شب کو انڈین میڈیا پر آن ائیر جائے گا۔
سوشل میڈیا پر تنقید
پروگرام کے اس مختصر ٹیزر کے ریلیز ہوتے ہی انڈیا کے سوشل میڈیا صارفین نے اس پر تنقید شروع کی۔
متعدد صارفین کی جانب سے الزام لگایا ہے کہ نریندر مودی کی حکومت مسلح افواج کو سیاسی فائدے اور پروپیگنڈے کے لیے استعمال کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
ایک صارف نے امیتابھ بچن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ امیتابھ بچن جو دہشت گردی پر ایک لفظ نہیں بولے، وہ کے بی سی میں ایک پورا لیکچر دے رہے ہیں۔
وشواس کپور نامی صارف نے لکھا کہ ’ہم کس ملک میں رہ رہے ہیں۔ بچن صاحب نے ہماری ’سپر ویمن‘ کو بلایا اور دوسری طرف ان کی اہلیہ آپریشن کے خلاف احتجاج اور تنقید پر مبنی تقاریر کر رہی ہیں۔ واہ۔۔۔‘
ایک انڈین صارف نے اس حوالے سے لکھا کہ ’کے بی سی شو کو صرف انڈیا کے ناظرین کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے ورنہ اصل میں کون انڈیا سے باہر کوئی بھی امیتابھ بچن اور ان کے بورنگ، کاپی شدہ شو میں شامل ہونے کے لیے سوچے گا۔‘
’آپریشن سندور‘: انڈین صارفین پاکستان کے خلاف آپریشن کے نام کو معنی خیز کیوں قرار دے رہے ہیں؟انڈین ایئرچیف کا پاکستانی طیارے گرانے کا دعویٰ اور میڈیا پر بحث: ’چلیں انڈیا نے یہ تو مانا کہ 2019 میں کوئی ایف 16 طیارہ نہیں گرا تھا‘'کون بنے گا کروڑپتی' شو کے پہلے کروڑپتی آج کہاں ہیں، کیا کر رہے ہیں؟انڈیا پاکستان کشیدگی کے دوران ’انفارمیشن وار‘ اور وہ فوجی اہلکار جو اس ’جنگ‘ کا چہرہ بن گئے
’پیس اینڈ کونفلیکٹ‘ کے موضوع پر ریسرچر اور پاکستان انڈیا سیاست پر نظر رکھنے والے پروفیسر اشوک سوائن نے ایکس پر لکھا کہ یہ اقدام مودی کے خوفزدہ ہونے کو ظاہر کر رہا ہے۔
انھوں نے لکھا ’مودی بیانیہ کھونے سے اس قدر خوفزدہ ہیں کہ وہ تین وردی والے فوجی افسروں کو ایک نجی چینل پر بھیجتے ہیں تاکہ سمجھا سکیں کہ آپریشن پاکستان کے خلاف کیوں کیا گیا۔ مودی سیاست کے لیے فوج کا استعمال کر رہے ہیں۔‘
انھوں نے یہ بھی لکھا کہ ’جہاں مودی فوجی افسروں کو انڈیا کے ٹی وی شوز میں بھیج رہے ہیں، پاکستان کے آرمی چیف عاصم منیر، فلوریڈا میں امریکی فوج کے سربراہوں کے ساتھ تعلقات بڑھانے کے بعد، اسلام آباد میں آذربائیجان کے آرمی چیف کی میزبانی کر رہے ہیں۔‘
’امیتابھ بچن کی جانب سے امن کا پیغام جانا چاہیے تھا‘
سوشل میڈیا پر اسی بحث میں کچھ صارفین ایسے بھی ہیں جنھوں نے اس شو کے میزبان امیتابھ بچن کے لیے لکھا کہ ’اگر وہ واقعی انڈیا میں جمہوریت کے حامی ہیں اور اس کی پرواہ کرتے ہیں تو انھیں چاہیے کہ وہ اپوزیشن کو ووٹ چوری کے حوالے سے بات چیت کے لیے بھی بلائیں۔‘
تو کیا انڈیا کے ایک انٹرٹینمنٹ ٹی وی شو پر فوج کے افسران کا وردی میں آنا اور جنگ کے حوالے سے انڈیا کا موقف دینا ایک معمول کی بات ہے یا سوشل میڈیا پر ہونے والی یہ تنقید بلاجواز ہے؟
اس سوال کے جواب میں پاکستانی صحافی اعزاز سید نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ اس بات کا اظہار ہے کہ میڈیا پر ملک سے محبت کے نام پر جنگجو بیانیہ فروغ پا رہا ہے۔‘
صحافی اعزاز سید کے مطابق ’میزبان امیتابھ بچن کو صرف انڈیا میں ہی نہیں پاکستان میں بھی محبت سے دیکھا جاتا ہے۔ ان کی طرف سے دونوں ملکوں کے درمیان امن کا پیغام ہونا چاہیے تھا مگر افسوس کہ وہ امن کی بجائے جنگی بیانیے کو فروغ دے رہے ہیں۔‘
اعزاز سید کے مطابق ’امیتابھ کو اب کسی سرٹیفیکیٹ کی ضرورت نہیں تاہم خطے کو امن کی ضرورت ضرور ہے جسے اتنے بڑے اداکار ایسے بیانیے کو آگے لا کر کوسوں پیچھے دھکیل رہے ہیں۔‘
’کوئی کچھ کہے دونوں ملکوں میں ایک دوسرے سے محبت کرنے والے بھی بہت ہیں مگر باہمی محبت کا اظہار کرنے والوں کا قحط پڑ چکا ہے۔‘
سوشل میڈیا استعمال کرنے والے انڈین صارفین کی ناراضی کا سلسلہ جاری ہے تاہم پاکستان میں بھی اس شو کے ٹیزر پر صارفین اپنی آرا کے اظہار میں مودی حکومت پر تنقید کر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ پاکستان میں دو ماہ قبل نجی ٹی وی جیو نیوز کے ایک پروگرام ’ہنسنا منع ہے‘ میں میزبان تابش ہاشمی نے عید کے موقع پر وردی میں ملبوس فوجیوں کے ساتھ ایک پروگرام کیا تھا جس میں انڈیا کے ساتھ تنازع میں حصہ لینے والے فوجیوں کے ساتھ بات چیت کی گئی تھی۔
اس پروگرام کے آغاز میں انھوں نے پاکستانی فوجیوں کو انڈیا پاکستان حملوں میں برتری حاصل کرنے پر خراج تحقین سے اپنے پروگرام کا آغاز کیا تھا۔ اس کے بعد انھوں نے پروگرام کے فارمیٹ کے مطابق مزاح پر مبنی سوالات بھیکیے تھے۔
اس پروگرام کو انھوں نے پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں راولا کوٹ جا کر شوٹ کیا تھا۔ ایک پاکستانی صارف نے تابش ہاشمی کے ہی پروگرام کا حوالہ دے کر لکھا کہ 'جنگ کے بعد ہمارے فوجی جوانوں کے ساتھ تابش نے پروگرام کیا اور اب ’کون بنے گا کروڑ پتی‘ میں انڈین فوجی خواتین جنگ کی تفصیلات بتانے آ رہی ہیں۔'
’آپریشن سندور‘: انڈین صارفین پاکستان کے خلاف آپریشن کے نام کو معنی خیز کیوں قرار دے رہے ہیں؟انڈین ایئرچیف کا پاکستانی طیارے گرانے کا دعویٰ اور میڈیا پر بحث: ’چلیں انڈیا نے یہ تو مانا کہ 2019 میں کوئی ایف 16 طیارہ نہیں گرا تھا‘’گھر گھر سندور‘ مہم کی تردید کے باوجود بی جے پی پر سیاسی جماعتوں کی تنقید: ’آپ سندور کے نام پر لوگوں سے ووٹ مانگ رہے ہیں‘'کون بنے گا کروڑپتی' شو کے پہلے کروڑپتی آج کہاں ہیں، کیا کر رہے ہیں؟’آپریشن سندور پر تبصرہ کرنے پر‘ پروفیسر علی خان محمودآباد کی گرفتاری: ’یہ پوسٹ انڈیا کی سالمیت کو کیسے خطرے میں ڈال رہی ہے؟‘’آپریشن مہادیو‘: انڈین سکیورٹی فورسز پہلگام کے مبینہ پاکستانی حملہ آوروں تک کیسے پہنچیں؟