شانگلہ میں سیلابی صورت حال، چپل سے خاتون کی لاش کی شناخت کیسے ہوئی؟

اردو نیوز  |  Aug 16, 2025

صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع شانگلہ کے تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال میں ریسکیو اہلکار ایک خاتون کی لاش لائے، تو کچھ ہی دیر بعد ہسپتال کا عملہ ورثا کی تلاش میں مصروف ہو گیا۔ اردگرد کے لوگوں سے پوچھ گچھ کے بعد بھی خاتون کے ورثا نہ ملے تو ہسپتال کا عملہ اور مقامی لوگ پریشان ہونے لگے۔ خاتون نے ہلکے جامنی رنگ کی چپل پہن رکھی تھی جس پر بینگنی اور سفید رنگ کے پٹے تھے۔ ہسپتال کے عملے اور مقامی صحافی نے انہی چپلوں کی مدد سے خاتون کے ورثہ تلاش کیے۔

شدید طوفانی بارشوں کے باعث ضلع شانگلہ میں صوبے کے دیگر علاقوں کی طرح سیلابی صورت حال پیدا ہو گئی ہے۔ ڈپٹی کمشنر آفس کی جانب سے جاری اعدادوشمار کے مطابق اب تک شانگلہ میں 23 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ آٹھ زخمی ہیں۔ سات گھر، ایک مسجد اور ایک سرکاری سکول شدید متاثر ہوئے ہیں۔ تین رابطہ پل مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں جبکہ لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے سات مرکزی شاہراہوں میں سے صرف دو کو بحال کیا جا سکا ہے۔

تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال پورن کے ایمرجنسی وارڈ میں اب تک 20 زخمیوں کو لایا جا چکا ہے جبکہ دو خواتین مردہ حالت میں لائی گئی ہیں جن میں ایک خاتون کے ورثا کے لیے تلاش جاری تھی۔

ہسپتال کے نرسنگ سٹاف کے سپروائزر انور علی نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’انہوں نے مقامی صحافی سہیل حسن کو بلا کر چپل کی ویڈیو بنائی۔ ہمارے پاس اور کوئی راستہ نہیں تھا۔ نیٹ ورک ٹھیک کام نہیں کر رہا اور خاتون کے ورثا کو تلاش کرنا ضروری تھا۔ ہم خاتون کی ویڈیو یا تصویر سوشل میڈیا پر نہیں لگا سکتے تھے۔ اس لیے چپل کی ویڈیو بنائی تاکہ خاتون کی شناخت ممکن ہوسکے۔‘

ہسپتال لائے گئے ان 20 زخمیوں میں سے کچھ کے ہاتھ اور دیگر اعضا شدید متاثر ہوئے تھے۔ مقامی لوگ چھوٹی ندیوں کے کنارے انتظار کر رہے تھے تاکہ کسی کو بچایا جا سکے۔ دو خواتین کو مقامی لوگوں نے ریسکیو کر کے ریسکیو 1122 حکام کے حوالے کیا۔ انور علی اس خاتون کی شناخت کے عمل کے بارے میں بتایا کہ ’جب یہ خاتون ہسپتال لائی گئی تو اس کا جسم شدید متاثر تھا۔ ہمارے لیے ورثا کی تلاش ایک بڑا چیلنج تھا۔ ویڈیو بنانا ممکن نہ تھا لیکن اس خاتون نے جو چپل پہنی تھی اس کی ویڈیو بنائی گئی اور سوشل میڈیا پر شیئر کر کے لوگوں سے شناخت میں مدد مانگی گئی۔‘

سوشل میڈیا پر چپل کی ویڈیو اپلوڈ کرنے کے بعد چند ہی منٹوں میں یہ ویڈیو وائرل ہو گئی اور تحصیل پورن کے ایک گاؤں چاگم گمبت کے ایک شخص نے رابطہ کیا کہ وہ اس خاتون کو جانتے ہیں۔ یہ اس خاتون کے رشتہ دار تھے۔

انور علی کا کہنا تھا کہ ’اس اطلاع کے بعد ورثا سے رابطہ کیا گیا اور وہ لاش وصول کرنے ہسپتال پہنچ گئے۔‘

شدید طوفانی بارشوں کے باعث ضلع شانگلہ میں صوبے کے دیگر علاقوں کی طرح سیلابی صورت حال پیدا ہو گئی ہے۔ (فوٹو: سبحان علی)ہسپتال پہنچنے کے بعد ورثا خاتون کی لاش لے کر روانہ ہوئے تاہم وہ گھر نہیں پہنچ پائے۔ ورثا کے پاس موجود ایک شخص نے بتایا کہ ’جب ہم واپس جا رہے تھے تو معلوم ہوا کہ دو گاؤں کو ملانے والا رابطہ پل شدید متاثر ہو گیا ہے اور اس وقت کفن دفن کا انتظام کرنا مشکل ہے۔ اس لیے کئی گھنٹے انتظار کے بعد لاش کو قریبی علاقے منتقل کیا گیا۔‘

شانگلہ، صوبہ خیبر پختونخوا کا وہ خوبصورت ضلع ہے جو اپنی سرسبز وادیوں، بلند و بالا پہاڑوں اور قدرتی چشموں کے لیے جانا جاتا ہے۔ لیکن مسلسل طوفانی بارشوں نے اس علاقے کو تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے۔ گھر ملبے کے ڈھیر بن گئے ہیں۔ رابطہ پل سیلابی ریلوں کی نذر ہو گئے ہیں۔ سڑکیں بند ہیں، بیشتر گاؤں خالی کروائے جا چکے ہیں اور زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے۔

مقامی صحافی سہیل حسن نے صورتحال کی سنگینی کے حوالے سے بتایا کہ ’انفراسٹرکچر شدید متاثر ہوا ہے۔ تحصیل پورن تا بونیر اور پورن سے مینگورہ جانے والی سڑکیں بند ہیں۔ رابطہ پل تباہ ہو چکے ہیں اور پن چکیاں بھی ملبے کا حصہ بن گئی ہیں۔ انٹرنیٹ اور نیٹ ورک کا مسئلہ ہے جس کی وجہ سے امدادی کاموں میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔‘

طوفانی بارشوں نے نہ صرف انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچایا بلکہ لوگوں کی زندگیوں کو بھی بری طرح متاثر کیا ہے۔ (فوٹو: عماد پرواز)دوسری طرف انور علی بتاتے ہیں کہ اب تک شانگلہ میں 29 افراد لاپتہ ہیں جن میں سے دو خواتین کی لاشیں برآمد ہو چکی ہیں۔ باقی 27 افراد جن میں بچے بھی شامل ہیں، تاحال لاپتہ ہیں۔

طوفانی بارشوں نے نہ صرف انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچایا بلکہ لوگوں کی زندگیوں کو بھی بری طرح متاثر کیا ہے۔ شانگلہ کے علم خان نامی ایک شخص نے تین ماہ قبل اپنا نیا گھر تعمیر کیا تھا لیکن اب وہ ملبے کا ڈھیر بن چکا ہے۔ کئی دیہات میں لوگوں کے کھیت تباہ ہو گئے اور زرعی معیشت کو شدید دھچکا لگا ہے۔

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More