سلمان خان نے کہا کہ لڑکی کو جتنا ڈھکو گے، اُتنی ہی زیادہ سندر دِکھے گی: ڈیزی شاہ

اردو نیوز  |  Aug 23, 2025

سلمان خان کے حوالے سے یہ بات مشہور ہے کہ وہ اس بات کو ترجیح دیتے ہیں کہ ان کے ساتھ سیٹ پر کام کرنے والی خواتین مناسب لباس زیب تن کریں۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق اگرچہ بالی وڈ کے ’سلّو بھائی‘ کی فلموں میں اکثر آئٹم نمبرز ہوتے ہیں لیکن اس کے باوجود ان کا یہ اصرار ہوتا ہے کہ خواتین چھوٹے کپڑے پہننے سے گریز کریں۔

اداکارہ ڈیزی شاہ جنہوں نے فلم ’جے ہو‘ میں ڈبیو کیا تھا، نے ہاٹر فلائے کو دیے گئے ایک انٹرویو میں بتایا ہے کہ کس طرح سلمان خان سیٹ پر خواتین کے لیے ’محفوظ ماحول‘ کو برقرار رکھتے ہیں۔

ڈیزی شاہ نے کہا کہ سپر سٹار کو یہ پسند نہیں کہ خواتین کو شو پیس کے طور پر دکھایا جائے۔ ’ان کے خیال میں، لڑکی کو جتنا ڈھکو گے، اُتنی ہی زیادہ سندر دکھے گی۔‘ (اگر آپ خواتین کو ڈھانپیں گے تو عورت زیادہ خوبصورت نظر آئے گی)

سلمان خان کے ساتھ اپنی پہلی فلم ’جے ہو‘ کی شوٹنگ کے دوران ایک واقعے کو یاد کرتے ہوئے ڈیزی شاہ نے بتایا کہ ’ایک لباس تھا جو مجھے پہننا تھا، یہ صبح کا ایک سین ہے جس میں میں (سو کر) اُٹھتی ہوں تو میرا لباس انہیں تھوڑا عجیب لگا۔‘

ڈیزی شاہ نے بتایا کہ سلمان خان نے کہا کہ ’اس کو کمبل اوڑھاؤ۔ تو میں کمبل اوڑھ کر وہ اخبار اُٹھاتی ہوں۔ وہ کمبل اوڑھانے والا آئیڈیا ان کا تھا کیونکہ ان کے حساب سے وہ کپڑے زیادہ ہی چھوٹے تھے۔‘

یہ پہلا موقع نہیں جب خواتین کے لباس کے حوالے سے سلمان خان کا موقف سامنے آیا ہو۔ 

اس سے پہلے معروف اداکارہ شوئیتا تیواری کی بیٹی پلک تیواری نے بیان دیا تھا کہ ’جب میں سلمان خان کے ساتھ انتم میں کام کررہی تھی تو انہوں نے سیٹ پر لڑکیوں کے لباس سے متعلق کچھ اصول بنائے تھے کہ سیٹ پر کوئی لڑکی نامناسب لباس نہیں پہنے گی، نہ ہی ایسے کپڑے پہنے جائیں گے جس سے بہت زیادہ جسم ظاہر ہو۔‘

پروگرام ’آپ کی عدالت‘ میں جب میزبان نے سلمان خان سے سوال کیا تھا کہ انہوں نے اپنی فلم ’کسی کا بھائی کسی کی جان‘ کے سیٹ پر خواتین کو ڈیسنٹ لباس پہننے کی تلقین کیوں کی، جبکہ خود شرٹ اتارنے میں ایک منٹ بھی نہیں لگاتے۔

جس پر دبنگ خان کا کہنا تھا کہ ’آج کل کا ماحول تھوڑا مختلف ہوگیا ہے۔ یہ لڑکیوں کا چکر نہیں بلکہ لڑکوں کا چکر ہے۔ جس حساب سے لڑکے لڑکیوں کو دیکھتے ہیں وہ مجھے پسند نہیں۔‘

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More