’جنگلی گرل‘ سائرہ بانو، پاکیزگی اور حسن و جمال کا جیتا جاگتا نمونہ

اردو نیوز  |  Aug 23, 2025

گذشتہ ہفتے ’جنگلی گرل‘ کے نام سے مشہور انڈین اداکارہ نے ’ڈریم گرل‘ کے نام سے مشہور اداکارہ کے ساتھ اپنی یادیں شیئر کیں تو یاد آیا کہ اپنے زمانے کی دو حسن کی دیویاں اگر کبھی ایک ساتھ پردے پر آتیں تو کیا قیامت ڈھاتیں۔

آپ سمجھ گئے ہوں گے کہ ہم کن کی باتیں کر رہے ہیں۔ دراصل اداکارہ سائرہ بانو نے فلم ’جنگلی‘ سے اپنے کیریئر کا آغاز کیا اور ’جنگلی گرل‘ کہلائیں، لیکن وہ انڈیا کی نفیس ترین اداکاراؤں میں شامل ہیں اور اس کا سہرا ایک طرف جہاں ان کی پرورش کو جاتا ہے وہیں دوسری طرف ان کی شادی کو بھی جاتا ہے، کیونکہ انہوں نے انڈین فلم انڈسٹری کے نفیس ترین سمجھے جانے والے انسان اور اداکار دلیپ کمار سے شادی کی تھی۔

آج سائرہ بانو کا 81 واں جنم دن ہے۔ وہ آج ہی کے دن یعنی 23 اگست 1944 کو انڈیا کے سیاحتی مقام اور ہل سٹیشن مسوری میں اداکارہ نسیم بانو اور فلم ساز میاں احسان الحق کے گھر پیدا ہوئیں۔

سائرہ بانو کا شمار ان چند حسین اداکاراؤں میں ہوتا ہے جن کا ایک زمانہ دیوانہ رہا ہے لیکن وہ بچپن سے ہی ادکار دلیپ کمار کی دیوانی رہیں۔ ذرا آپ غور کریں کہ جس سال وہ پیدا ہوئی تھیں اسی سال دلیپ کمار کی پہلی فلم ’جوار بھاٹا‘ آئی تھی۔

عمر کے اس فرق کے باوجود سائرہ بانو نے اپنے بچپن کے کرش کو حاصل کر لیا۔ لیکن اس دوران بہت سے نشیب و فراز آئے۔

بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ سائرہ بانو کی تعلیم و تربیت سات سمندر پار لندن میں ہوئی۔ سائرہ بانو نے اپنی تعلیم کوئنز ہاؤس سے حاصل کی، جو لندن میں ایک اعلی تعلیمی ادارہ تصور کیا جاتا ہے۔

ان کی والدہ نسیم بانو نے ان کی تعلیم کو ترجیح دی اور انہیں سکولی کی تعلیم کے لیے لندن بھیج دیا۔ سائرہ بانو کی دادی شمشاد بیگم ایک کلاسیکی گلوکارہ تھیں اور لندن میں رہتی تھیں، لہذا انہیں ثقافتی لحاظ سے بھرپور ماحول ملا۔

ان کی نانی اپنے زمانے کی دلی کی مشہور طوائف تھیں، جن کے قدم گیتوں پر تھرکتے تھے۔ نسیم بانو کی فلم میں آمد سے قبل جوانی بھی دہلی میں گزری لیکن انہوں نے اپنی بیٹی کی اچھی تعلیم و تربیت کی۔

دلیپ کمار نسیم بانو کے بارے میں کہتے ہیں کہ انہوں نے ان سے زیادہ شائستہ خاتون نہیں دیکھا اور اکثر انہیں سائرہ بانو سے زیادہ خوبصورت کہا کرتے تھے اور شاید نیسم بانو کے نام کے ساتھ ان کے لقب ’پری چہرہ‘ کو اسی لیے جوڑا جاتا تھا۔

جب سائرہ بانو سکول کی تعلیم کے بعد انڈیا واپس آئیں تو وہ یہیں کی ہو کر رہ گئیں۔ انہوں نے فلمی کیریئر کو اپنایا اور جب ان کی پہلی فلم ’جنگلی‘ آئی تو اس وقت ان کی عمر محض 16 سال تھی۔

سائرہ بانو نے اپنی شادی کے بعد فلموں سے کنارہ کشی اختیار کر لی تھی (فوٹو: ہندوستان ٹائمز)یعنی اگر شوٹنگ سے ابتدا مان لیا جائے تو انہوں نے 15 سال کی عمر میں ہی فلموں میں قدم رکھ دیا تھا۔ اگرچہ سائرہ بانو کو اداکاری کے لیے کوئی ایوارڈ نہ مل سکا لیکن وہ اپنی پہلی ہی فلم میں اداکاری کے لیے بہترین اداکارہ کے طور پر نامزدگی ضرور حاصل کی تھی۔

’جنگلی‘ فلم میں لوگ اس بلا کے حسن کو دیکھ کر دنگ رہ گئے اور اس کے گیت آج بھی لوگوں کو یاد ہیں، جن میں ’چاہے مجھے کوئی جنگلی کہے‘ سے لے کر ’کاشمیر کی کلی ہوں میں‘، ’احسان ترا ہوگا مجھ پر‘ وغیرہ گیت شامل ہیں۔

اگرچہ اس کے بعد سائرہ بانو کو فلمی آفر کی کمی نہیں رہی لیکن ان کا کہنا تھا کہ وہ رقص سے نابلد تھیں اس لیے اچھی فلمیں دوسری اداکاراؤں کی جھولی میں جا رہی تھیں۔ چنانچہ اس کے بعد انہوں نے کلاسیکی رقص سیکھا اور پھر ان کے رقص پر مبنی کئی فلمیں بھی آئیں۔

اگلے سال ان کی فلم ’شادی‘ آئی جس میں ان کے ساتھ منوج کمار اور دھرمیندر تھے۔ سائرہ بانو نے منوج کمار کے ساتھ ’پورب پشچم‘ اور ’بلیدان‘ میں بھی کام کیا ہے۔

سائرہ بانو نے اگرچہ اپنی شادی کے بعد فلموں سے کنارہ کشی اختیار کر لی لیکن پورب پشچم کے لیے وہ شادی سے پہلی ہی ہامی بھر چکی تھیں۔ انہوں منوج کمار کے بارے میں ایک واقعہ شیئر کرتے ہوئے ایک جگہ لکھا کہ ’بلیدان کی شوٹنگ جاری تھی۔ ہم دونوں ڈاکوؤں سے بھاگ رہے تھے جو گھوڑے پر ہمارے قریب آرہے تھے اور ہم ایک دوسرے کے ساتھ بندھے بہتے پانی میں ننگے پاؤں بھاگ رہے تھے۔‘

’کیمرہ آن ہوتے ہی ڈاکو ہمارے تعاقب میں ہوا میں کوڑے لہرا رہے تھے اور منوج جی کو چابک پکڑ کر میرے سامنے کھڑے ہونا تھا اور کسی جوانمرد ’ہی مین‘ کی طرح میری حفاظت کرنی تھی لیکن اس کے بجائے جب شوٹنگ شروع ہوئی اور کوڑا لہرایا گیا تو منوج جی میری حفاظت کرنے کے بجائے جلدی سے میرے پیچھے چھپ گئے۔ اس کے بعد کیا تھا، ہنسی کا فوارہ!‘

دلیپ کمار سے بچپن سے محبت اور عمر میں بڑے فرق کی وجہ سے دلیپ کمار کے انکار کے بعد سائرہ بانو اداکار راجندر کمار کی جانب مائل نظر آئیں۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ راجندر کمار ان کے لیے اپنی شادی اور گھر بار بھی چھوڑنے کو تیار تھے لیکن پھر دلیپ کمار نے شادی کے لیے ہاں کر دی اور یہ قصہ وہیں تمام ہوا کیونکہ بقول مدھوبالا ’صاحب عالم کو ان کی ملکہ مل گئی تھی۔‘

سائرہ بانو نے دلیپ کمار کے ساتھ فلم ’بیراگ‘ اور ’گوپی‘ میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے (فوٹو: اے ایف پی)سائرہ بانو سے شادی کے لیے ہامی بھرنے سے قبل دلیپ کمار اور مدھوبالا کی محبت کی داستان ہر خاص و عام کی زبان پر تھی اور دونوں کے پرستار ان کی جوڑی کو بہترین مانتے تھے لیکن یہ شادی نہ ہو سکی اور دونوں ایک ایسے تنازعے کا شکار ہو گئے جہاں سے کبھی نہ نکل سکے۔

بہر حال دلیپ کمار اور سائرہ بانو دونوں اس معاملے پر خاموش نظر آتے ہیں۔

سائرہ بانو نے راجیندر کمار  کے ساتھ فلم ’آئی ملن کی بیلا‘، ’جھک گیا آسمان‘ اور ’امن‘ میں ایک ساتھ کام کیا۔ کہتے ہیں کہ جب ’جھک گیا آسمان‘ کی شوٹنگ جاری تھی تو دلیپ کمار نے شادی کے لیے ہامی بھری تھی اور یہ فلم ان کی شادی کے دو سال بعد منظر عام پر آئی۔

سائرہ بانو کی زندگی میں اس وقت ایک طوفان آیا جب 1980 میں دلیپ کمار نے اسما نامی ایک خاتون سے نکاح کر لیا لیکن سائرہ بانو نے اس شادی کے مسئلے کو انتہائی تحمل اور اعلی ظرفی کے ساتھ لیا یہاں تک کہ دلیپ کمار اس نکاح سے نکل کر ان کے پاس واپس آ گئے اور اسے اپنی ایک حماقت تسلیم کیا۔

سائرہ بانو کی یادگار فلموں میں جوے مکھرجی کے ساتھ ’شاگرد‘، دلیپ کمار کے ساتھ ’سگینہ‘ اور ’سگینہ مہتو‘، راجندر کمار کے ساتھ ’آئی ملن کی بیلا‘، راج کپور کے ساتھ فلم ’دیوانہ‘ شامل ہے جس کے گیت ’اے صنم جس نے تجھے چاند سی صورت دی ہے، اسی مالک نے مجھے بھی تو محبت دی ہے‘ یا ’تمہاری بھی جے جے، ہماری بھی جے جے‘ وغیرہ بہت مشہور ہوئے۔

لیکن سنیل دت، کشور کمار اور محمود کے ساتھ ان کی فلم ’پڑوسن‘ ایک ایسی مزاحیہ فلم ہے جو آج بھی لوگوں کے دلوں کو گرماتی ہے۔ اس میں سائرہ بانو نے ایک ایسی حسینہ کا کردار ادا کیا ہے جس کو پڑھائی سے کوئی لینا دینا نہیں اور وہ اپنے پڑوسی سے محبت کر بیٹھتی ہے۔

سائرہ بانو نے دلیپ کمار کے ساتھ فلم ’بیراگ‘ اور ’گوپی‘ میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے لیکن ان کی اداکاری کو سگینہ‘ میں زیادہ سراہا گیا ہے۔

سائرہ بانو نے اپنی زندگی میں ایک شوہر پرست خاتون کا کردار ادا کیا (فوٹو: اے ایف پی)سائرہ بانو نے امیتابھ بچن اور ونود کھنہ کے ساتھ بھی فلمیں کیں لیکن انہیں راجیش کھنہ کے ساتھ فلم نہ کرنے کا ملال رہا کیونکہ وہ بیمار پڑ گئیں اور ’چھوٹی بہو‘ میں ان کی جگہ شرمیلا ٹیگور کو لے لیا گیا۔

سائرہ بانو نے اپنی زندگی میں ایک شوہر پرست خاتون کا کردار ادا کیا اور دلیپ کمار کی آخری وقت تک کسی پرستار کی طرح دیکھ بھال کی۔ اب ان کی تمام یادیں جو وہ شیئر کرتی ہیں وہ سب دلیپ کمار کے حوالے سے سامنے آتی ہیں۔

ابھی حال میں ہی انہوں نے ’ڈریم گرل‘ یعنی ہیما مالنی سے اپنی ملاقات کا ذکر کیا ہے جس میں دو حسن کی دیویاں حسن کے متعلق نسخے پر باتیں کیا کرتی تھیں اور ان کی مائیں ان کے بالوں میں خوشبو کی دھونی دیتی تھیں جہاں دلیپ کمار نے پہلی بار ہیما مالنی کو میڈیا کے سامنے متعارف کرایا تھا۔

سائرہ بانو کو آوٹ لک انڈیا نے ‘بالی وڈ کی 75 بہترین اداکاراؤں‘ میں جگہ دی ہے جبکہ ٹائمز آف انڈیا نے ’50 بہترین چہرے‘ میں انہیں جگہ دی ہے۔ ریڈف نے ان کی فلموں میں آمد کو دس بہترین ڈیبو میں شمار کیا ہے جبکہ انڈیا ٹی وی نے ان کی اداکاری کو سراہتے ہوئے تین الفاظ کہے ہیں جو ان پر صادق آتے ہیں اور وہ الفاظ ’الیگینس، ڈیوائن اور گورجیئس‘ ہیں جن کا سادہ سا ترجمہ پاکیزگی اور حسن و جمال کے طور پر کیا جا سکتا ہے۔

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More