’میں زندہ ہوں‘، انڈیا میں ’لاش‘ اٹھانے کے لیے پہنچنے والی پولیس ٹیم کو جھٹکا

اردو نیوز  |  Sep 09, 2025

انڈیا کی ریاست مدھیہ پردیش میں اس وقت عجیب سی صورت حال پیدا ہو گئی جب ’مردہ‘ سمجھا جانے والا شخص اچانک اٹھ کھڑا ہوا۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق واقعہ پیر کو ضلع ساگر کے علاقے کھورائی میں پیش آیا جب چند لوگوں نے دھانورا اور بنکیریا دیہات کے درمیان صبح کے وقت ایک شخص کو ایک جھیل کے کنارے کیچڑ میں اوندھے منہ پڑے دیکھا جو بے سدھ تھا اور قریب ہی اس کی ہیوی موٹر سائیکل بھی گری ہوئی تھی۔

لوگوں نے اس شخص کو آوازیں دیں اور ہلانے جلانے کی کوشش بھی کی مگر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔

ان افراد نے گاؤں جا کر دیگر لوگوں کو اطلاع دی اور جب وہ کئی گھنٹے بعد وہاں پہنچے تو وہ شخص اسی حالت میں پڑا تھا، جس پر پولیس کو اطلاع دی اور اس کے پہنچنے تک مزید کچھ گھنٹے بیت گئے اور مجموعی طور پر چھ گھنٹے سے بھی زیادہ وقت بیت گیا، اس دوران وہ شخص اسی طرح پڑا رہا۔

تاہم جب پولیس اہلکار اور گاؤں کے کچھ لوگ لاش کو اٹھانے کا سامان ساتھ لیے اس شخص کے قریب پہنچے اور اٹھانے کے لیے جھکے تو وہ کپڑے جھاڑتا ہوا اٹھ کھڑا ہوا۔

اس پر پولیس اہلکار اور علاقے کے لوگ حیران رہ گئے اور کچھ خوف کے مارے ادھر ادھر ہو گئے۔

اس شخص نے سب کو حیران دیکھتے ہوئے کہا کہ ’کیا ہو گیا بھئی، میں زندہ ہوں۔‘

اس پر پولیس اہلکاروں نے اسے روکا اور پوچھا کہ اگر وہ زندہ تھا تو یہاں گھنٹوں لیٹا کیوں رہا۔

اس کے جواب میں اس نے بتایا کہ رات کے وقت وہ شدید نشے کی حالت میں تھا اور موٹر سائیکل روک کر کہیں بیٹھنا چاہتا تھا۔

اس شخص جس کا نام رپورٹ میں نہیں بتایا گیا، نے بتایا کہ ’جب میں نے موٹر سائیکل روکنے کی کوشش کی تو میں کیچڑ میں گر گیا اور پھر وہیں پڑا رہا، مجھے پتہ ہی نہیں چلا کہ اتنے گھنٹے بیت گئے ہیں۔‘

وہاں موجود ایک شخص کا کہنا ہے انہوں نے ایسا واقعہ پہلے کبھی نہیں دیکھا۔

’ہمیں لگا کہ یہ لاش پڑی ہوئی ہے مگر جیسے ہی وہ کھڑا اور بات کی تو بھوتوں کی کہانیاں یاد آ گئیں۔‘

بعدازاں پولیس اس شخص کو ساتھ لے گئی اور ضروری کارروائی کے بعد گھر بھیج دیا گیا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More