’بائیکاٹ کا مطالبہ کرنے والے چھپ کر میچ دیکھیں گے‘: پاکستان، انڈیا میچ سے قبل ٹکٹوں کی سست فروخت اور انڈین سپریم کورٹ کا فیصلہ

بی بی سی اردو  |  Sep 12, 2025

Getty Imagesکرکٹ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس مرتبہ دونوں ٹیموں کے میچ سے قبل روایتی جوش و خروش کی کمی دیکھی جا رہی ہے

چند ہی منٹوں میں تمام ٹکٹوں کی فروخت، میچ کے روز انڈیا، پاکستان کی مشترکہ ٹرانسمیشنز، دونوں ممالک کے سابق کھلاڑیوں کے بلند و بانگ دعوے، نجومیوں کی پیشن گوئیاں۔۔۔ یہ وہ معاملات ہیں جو ہمیشہ سے پاکستان اور انڈیا کے کرکٹ میچ کا خاصا رہے ہیں۔

لیکن بظاہر اس مرتبہ کچھ مختلف صورتحال کا سامنا ہے۔

پاکستان اور انڈیا 14 ستمبر (اتوار) کو ایشیا کپ کے اپنے پہلے پول میچ میں آمنے سامنے ہوں گے مگر اس سے قبل جہاں ایک جانب اس میچ کے ٹکٹوں کی فروخت میں سست روی کے دعوے سامنے آ رہے ہیں تو وہیں انڈیا میں دونوں ملکوں کے درمیان کرکٹ میچ کے بائیکاٹ کے مطالبات میں بھی شدت آتی جا رہی ہے۔

انڈیا اور پاکستان کے درمیان پہلگام حملے کے تناظر میں پیدا ہونے والی کشیدگی کے نتیجے میں انڈیا میں پاکستان کے ساتھ کرکٹ روابط مکمل طور پر ختم کرنے کی بات ہوئی۔ تاہم انڈین حکام نے کہا تھا کہ وہ پاکستان کے ساتھ آئی سی سی اور ملٹی نیشن ایونٹس میں میچ کھیلنے کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔

پاکستان اور انڈیا، متحدہ عرب امارات اور عمان کے ہمراہ ایشیا کپ کے گروپ اے میں شامل ہیں اور اگر یہ دونوں ٹیمیں اگلے مرحلے تک کوالیفائی کر لیتی ہیں تو اُن کا اگلا ٹاکرا 21 ستمبر کو دوبارہ ہو گا۔

کیا ٹکٹوں کی فروخت سست روی کا شکار ہے؟Getty Imagesایشیا کپ میں انڈیا اور پاکستان کی ٹیمیں 14 ستمبر کو آمنے سامنے ہوں گی

دونوں ٹیموں کے درمیان اتوار کو ہونے والے میچ سے قبل یہ دعوے بھی سامنے آ رہے ہیں کہ اس میچ کے ٹکٹوں کی فروخت سست روی کا شکار ہے۔

بی بی سی نے ٹکٹوں کی خریداری کے لیے آن لائن ویب سائٹس کا جائزہ لیا تو معلوم ہوا کہ آج (یعنی جمعہ کی دوپہر تک) مختلف باکسز میں اس میچ کی ٹکٹس دستیاب ہیں۔ یاد رہے کہ اس میچ کے لیے ٹکٹوں کی بکنگ کا آغاز 29 اگست کو ہوا تھا۔

واضح رہے کہ 23 فروری کو چیمپئنز ٹرافی میں پاکستان اور انڈیا کے درمیان دبئی میں کھیلے گئے میچ کے ٹکٹ ابتدائی چند منٹوں میں ہی فروخت ہو گئے تھے۔

امارات کرکٹ بورڈ کے ایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بی بی سی کو بتایا کہ ٹکٹوں کی سست فروخت کا تاثر غلط ہے کیونکہ ابھی میچ شروع ہونے میں دو روز باقی ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ ٹکٹوں کی فروخت کا سلسلہ جاری ہے اور اس حوالے سے ہفتے کی شب اور اتوار کو مزید تفصیلات جاری کی جائیں گی۔

عہدیدار نے دعویٰ کیا کہ 70 سے 80 فیصد ٹکٹس فروخت ہو چکے ہیں اور اتوار تک تمام ٹکٹس فروخت ہونے کی توقع ہے۔

دوسری جانب مبصرین کا کہنا ہے کہ متحدہ عرب امارات میں انڈین کمیونٹی بڑی تعداد میں آباد ہے اور انڈیا، پاکستان میچز دیکھنے کے لیے اُن کی بڑی تعداد سٹیدیمز کا رُخ کرتی ہے، مگر بظاہر اس مرتبہ پاکستان کے ساتھ میچ کی بائیکاٹ مہم کا اثر ان شائقین پر بھی پڑا ہے۔

سہ فریقی کرکٹ سیریز کے فائنل میں پاکستان کی جیت اور محمد نواز کے چرچے: ’کوئی پوچھے تو کہنا نواز آیا تھا‘’پاکستان اب صرف 11 کھلاڑی نہیں، ایک ٹیم ہے‘

دوسری جانب بعض سپورٹس جرنلسٹس کا کہنا ہے کہ پاکستان سے بڑی تعداد میں لوگ میچ دیکھنے کے لیے دبئی جانا چاہتے تھے لیکن امارات کی جانب سے پاکستانیوں کے ویزے مسترد کرنے کے ڈر سے بہت سے شائقین نے ویزے کے لیے درخواست ہی نہیں دی۔ یہی وجہ ہے کہ ٹکٹوں کی فروخت میں سست روی دیکھی جا رہی ہے۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان راشد لطیف نے بھِی ٹکٹوں کی فروخت میں کمی پر سوال اُٹھاتے ہوئے کہا کہ وہ ایسا پہلی مرتبہ دیکھ رہے ہیں۔ اپنے یوٹیوب چینل میں گفتگو کرتے ہوئے راشد لطیف کا کہنا تھا کہ اس مرتبہ دونوں ٹیموں کے درمیان میچ سے قبل روایتی جوش و خروش نظر نہیں آ رہا ہے۔

متحدہ عرب امارات میں موجود پاکستانی صحافی اس تاثر کو رد کرتے ہیں کہ اس مرتبہ پاکستان، اندیا میچ سے قبل جوش و خروش نہیں ہے۔

بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے سپورٹس جرنلسٹ اعجاز باکھری نے دعویٰ کیا کہ دبئی سٹیڈیم کے جنرل سٹینڈ کے تمام ٹکٹس فروخت ہو چکے ہیں، اور اب صرف باکسز کے ٹکٹس باقی ہیں جو کافی مہنگے ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ دبئی میں موجود جن انڈین شائقین سے ہماری بات ہوئی ہے، وہ پاکستان کے ساتھ میچ کے لیے پُرجوش ہیں۔

انڈین آف سپنر روی چندرن ایشون نے اپنے یوٹیوب چینل پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایشیا کپ میں عدم دلچسپی کی وجہ کوئی مقابلہ نہ ہونا ہے۔

اُنھوں نے دعویٰ کیا کہ انڈین ٹیم باقی ٹیموں کے مقابلے میں بہت زیادہ مضبوط ہے اور اگر انڈیا اپنی اے ٹیم بھی ایونٹ کے لیے بھیج دیتا تو بھی وہ باقی ٹیموں کا مقابلہ کر لیتی۔

ایشون نے یہ تجویز بھی دی کہ ایشیا کپ کو مسابقتی بنانے کے لیے جنوبی افریقہ کی ٹیم کو شامل کر کے اسے ایفرو ایشیا کپ کا بھی نام دیا جا سکتا ہے، تاکہ کچھ تو مقابلے کی فضا تو پیدا ہو۔

سوشل میڈیا پر بائیکاٹ مہم میں تیزیGetty Images

اتوار کو دونوں ملکوں کے درمیان ٹاکرے سے قبل سوشل میڈیا پر میچ کے بائیکاٹ کی مہم میں بھی تیزی آ رہی ہے۔

کئی انڈین صارفین پہلگام واقعے کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے یہ مطالبہ کر رہے ہیں کہ اس میچ کا بائیکاٹ کیا جائے۔

واضح رہے کہ ایشیا کپ کے شیڈول کے اعلان کے وقت بھی بعض انڈین سیاست دانوں اور سابق کھلاڑیوں نے پاکستان کے ساتھ میچ نہ کھیلنے کا مطالبہ کیا تھا۔ یہ مطالبہ کرنے والوں میں سابق انڈین سپنر ہربھجن سنگھ، بلے باز منوج تیواری اور کیدھر جادیو بھی شامل تھے۔

رمیش نامی صارف نے لکھا کہ ’میں انڈیا، پاکستان کا میچ نہیں دیکھوں گا بلکہ میں یہ ایشیا کپ ہی نہیں دیکھوں گا۔‘

انی رادھ نامی صارف نے لکھا کہ ’وہ انڈیا، پاکستان میچ کی ایک گیند بھی نہیں دیکھیں گے۔ کوئی بھی چیز قومی مفاد سے بڑھ کر نہیں ہے۔‘

میجر مانک نامی صارف نے لکھا کہ ’انڈیا، پاکستان میچ میں سٹیڈیم خالی ہونا چاہیے۔ کوئی یہ میچ ٹی وی پر نہ دیکھے، تاکہ کرکٹ بورڈ اور سپانسرز کو عوامی جذبات کا ادراک ہو اور وہ مستقبل میں اس کا احساس کریں۔‘

رودھرا نامی صارف نے ایکس پر لکھا کہ انڈیا کی آبادی بہت زیادہ ہے۔ لوگوں کی بڑی تعداد پھر بھی یہ میچ دیکھے گی۔

صارف شبام نے لکھا کہ ’جو لوگ بائیکاٹ کا مطالبہ کر رہے ہیں، وہ اپنے گھر میں چھپ کر یہ میچ دیکھیں گے۔‘

دوسری جانب انڈین کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان کپل دیو نے انڈین کھلاڑیوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ باہر کی دنیا سے بے خبر ہو کر 14 ستمبر کے میچ پر اپنی توجہ مرکوز رکھیں۔

انڈین سپریم کورٹ میں درخواست

دوسری جانب انڈین سپریم کورٹ نے میچ رکوانے کے لیے داَئر کی گئی درخواست پر فوری سماعت کی درخواست مسترد کرتے ہوئے میچ کے لیے ’گرین سگنل‘ دیا ہے۔

جمعرات کو اروشی جین سمیت چار جونیئر وکلا کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ دونوں ملکوں کے درمیان حالیہ کشیدگی کے پیش نظر یہ میچ نہیں ہونا چاہیے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ پہلگام واقعے کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان کرکت میچ قومی خود مختاری اور سالمیت کے منافی ہے۔

وکلا نے درخواست میں مزید کہا کہ چونکہ میچ اتوار کو ہونا ہے اس لیے اس پر جلد از جلد، یعنی جمعہ کے روز، سماعت کی جائے۔ تاہم انڈین سپریم کورٹ نے یہ درخواست مسترد کر دی۔

’پاکستان اب صرف 11 کھلاڑی نہیں، ایک ٹیم ہے‘سہ فریقی کرکٹ سیریز کے فائنل میں پاکستان کی جیت اور محمد نواز کے چرچے: ’کوئی پوچھے تو کہنا نواز آیا تھا‘عرفان پٹھان کا متنازع انٹرویو اور شاہد آفریدی پر حاوی ہونے کا دعویٰ: ’لالہ کبھی پیچھے نہیں ہٹا‘’پاکستان کرکٹ کا بے یقین ایکو سسٹم اور دہائیوں پرانا ویسٹ انڈین خواب‘مسلمانوں کی سرپرستی سے چمکنے والا کرکٹ سٹار ’لالا امرناتھ‘: ’وہ لڑکا لاہور کی سڑکوں سے اٹھا اور شہزادوں کے ساتھ چلنے لگا‘
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More