الیکٹریشن کا بیٹا جس نے انڈیا کو ایشیا کپ جتوایا: ’میں چاہتا تھا تِلک ورما ڈاکٹر بنے، مگر وہ کرکٹر بن کر دُنیا میں پہچان بنانا چاہتا تھا‘

بی بی سی اردو  |  Sep 30, 2025

انڈین کرکٹ فینز پورے ملک میں ایشیا کپ کے فائنل میں پاکستان کے خلاف جیت کا جشن منا رہے ہیں۔

انڈیا کی اس کامیابی میں نہایت اہم کرداد ادا کرنے والے تیلگو کھلاڑی تلک ورما کو اس جشن کا محور قرار دیا جا رہا ہے کیونکہ وہ ایک ایسے وقت میں میدان میں آئے جب انڈیا کے فائنل میچ میں 20 رنز پر تین کھلاڑی آؤٹ ہو چُکے تھے۔

تلک ورما نے اس اہم مرحلے پر شاندار انگز کھیلی اور نہ صرف پاکستانی بولرز کے سامنے لڑکھڑاتی انڈین ٹیم کو سہارا دیا بلکہ ناقابل شکست 69 رنز بنا کر ایشیا کپ کے فائنل میں روایتی حریف پاکستان کو شکست دی اور یہ ٹائٹل نویں مرتبہ اپنے ملک کے نام کیا۔

اس میچ میں پرفارمنس کے بعد تلک ورما کا موازنہ سابق انڈین کھلاڑی وراٹ کوہلی کے ساتھ کیا جا رہا ہے۔

کھیل کے تجزیہ کار بھی ان کی شاندار کارکردگی کی تعریف کر رہے ہیں۔

تلک ورما کا انڈیا کی کامیابی میں کردارGetty Imagesانڈین کرکٹ ٹیم کا مڈل آرڈر عام طور پر اچھے آغاز کے سبب دباؤ میں نہیں آتا

انڈین کرکٹ ٹیم کا مڈل آرڈر عام طور پر اچھے آغاز کے سبب دباؤ میں نہیں آتا، خاص طور پر ابھیشیک شرما اور شبھمن گِل کی بیٹنگ کی وجہ سے لیکن اتوار کے میچ میں مڈل آرڈر پر دباؤ تھا اور انھوں نے ایک مُشکل وقت میں نہایت شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

اتوار کے روز ایشیا کپ کے فائنل میں جہاں ابھشک شرما چھ گیندوں پر پانچ رنز بنا کر حارث رؤف کے ہاتھوں فہیم اشرف کی گیند پر کیچ آؤٹ ہو گئے وہیں انڈین اوپنر شبھمن گل بھی دس گیندوں پر 12 رنز بنا کر پویلین واپس لوٹ گئے۔

انڈین ٹیم کی بغیر ٹرافی روانگی، ’کھیل کے میدان میں آپریشن سندور‘ کے تذکرے پر محسن نقوی کا جواب: ایشیا کپ کے فائنل کے بعد کیا ہوا؟’پاکستان نے ہی پاکستان کو روک دیا‘’یہی ناٹ فیورٹ پاکستان کی خوبی بھی بن سکتا ہے‘انڈیا بمقابلہ پاکستان: کیا ’یکطرفہ کرکٹ میچوں‘ کی وجہ سے روایتی حریفوں کے درمیان مقابلوں کا رنگ پھیکا پڑ گیا ہے؟

سوریاکمار یادیو، جنھوں نے کپتان کے طور پر ٹورنامنٹ میں شاندار کارکردگی دکھائی تھی ایک بار پھر اپنی بیٹنگ کا جادو نہیں دکھا سکے۔ وہ پانچ گیندوں پر صرف ایک رن بنا کر آؤٹ ہوئے۔ انڈین کپتان کا شاندار کیچ پاکستانی کپتان نے لیا۔

اس کے بعد انڈیا کرکٹ ٹیم کے مڈل آرڈر نے انتہائی ذمہ درانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کیا۔ تلک ورما نے ایک اینڈ کو مستحکم انداز میں ایسے سنبھالے رکھا کہ جب بھی انھیں پاکستانی گیند بازوں کی جانب سے موقع ملا انھوں نے اُس کا بھرپور فائدہ اُٹھایا اور اچھے سٹروکس لگائے۔ انھوں نے 53 گیندوں پر ناقابل شکست 69 رنز بنائے اور ناٹ آوٹ رہے۔ اس مُشکل وقت میں اُن کا ساتھ سنجو سیمسن نے دیا جنھوں نے 21 گیندوں پر 24 رنز بنائے اور ایک اینڈ سے وکٹ پر جمے رہے۔

ایک متوسط گھرانے سے تعلق رکھنے والا نوجوان

نمبوری ٹھاکر تلک ورما کا آبائی شہر میدچل ہے۔ وہ ایک سادہ مڈل کلاس یعنی متوسط خاندان سے تعلق رکھتے ہیں۔

چھوٹی عمر میں وہ بی ایچ ای ایل یعنی ’بھارت ہیوی الیکٹریکل لمیٹڈ‘ کے ملازمین کے لیے مختص علاقے میں رہنے آئے اور وہاں آباد ہو گئے۔ ان کے والد نگرانجو ایک الیکٹریشن ہیں۔ تلک کی والدہ کا نام گایاتری دیوی ہے۔ تلک ورما کے بڑے بھائی ترون ورما بیڈمنٹن کے کھلاڑی ہیں۔

تلک ورما نے 11 سال کی عمر میں کرکٹ کھیلنا شروع کی اور اسی کے ساتھ ساتھ اپنی تعلیم بھی جاری رکھی۔

جب 2023 میں تلک ورما کو انڈین ٹیم کے لیے منتخب کیا گیا تو ان کے والد نگرانجو نے بی بی سی سے بات کی تھی ان کا کہنا تھا کہ ’میں چاہتا تھا کہ میرے دونوں بیٹے ترون ورما اور تلک ورما ڈاکٹر بنیں اور اپنے لوگوں کی خدمت کریں، لیکن ترون بیڈمنٹن کی طرف چلے گئے اور تلک کو کرکٹ سے جنون کی حد تک عشق ہو گیا۔‘

انھوں نے کہا کہ ’تلک نے مُجھ سے کہا کہ اگر میں ڈاکٹر بن جاؤں گا تو صرف میرے قریب کے لوگ مجھے جانیں گے لیکن اگر میں کرکٹ میں اپنی بہترین کارکردگی دکھاؤں تو پوری دنیا مجھے پہچانے گی۔‘

تلک کے والد نگرانجو نے بی بی سی کو بتایا کہ ’مالی مشکلات کے باوجود انھوں نے خوب محنت کی اور بچت کرنا شروع کر دی تاکہ مُشکل وقت میں یہ بچت کام آسکے۔‘

آندھرا پردیش بمقابلہ حیدرآباد فرسٹ کلاس میچGetty Imagesتلک ورما نے 11 سال کی عمر میں کرکٹ کھیلنا شروع کی

تلک ورما نے سنہ 2019 میں وِزینگرم میں آندھرا بمقابلہ حیدرآباد میچ میں فرسٹ کلاس کرکٹ کا آغاز کیا۔

انھوں نے پہلی اننگز میں 5 رنز اور دوسری اننگز میں 34 رنز بنائے۔ اسی سال انھوں نے حیدرآباد کے لیے ساؤراشٹر کے خلاف اپنا پہلا فرسٹ کلاس میچ اور سروسز کے خلاف ٹی 20 میچ کھیلا۔

بعد میں تلک نے پہلی بارسنہ 2022 میں آئی پی ایل میں اپنی کارکردگی کے جوہر دیکھائے۔ آئی پی ایل میں ممبئی ٹیم کے لیے کھیلنے والے تلک اچھے سٹرائیک ریٹ کے ساتھ رنز بنانے والے کے طور پر سامنے آئے اور خوب شہرت حاصل کی۔

22 سالہ تلک ورما کرکٹر سُریش رائنا سے متاثر ہیں۔ رائنا کی طرح تلک ورما بھی بائیں ہاتھ سے بیٹنگ کرتے ہیں اور دائیں ہاتھ سے بولنگ کرتے ہیں۔

انھیں مڈل آرڈر بلے باز کے طور پر جانا جاتا ہے۔ وہ کور ڈرائیو اور سٹریٹ ڈرائیو کھیلنا پسند کرتے ہیں۔

تلک ورما کے والد نے کہا کہ ’میرے بیٹے کو سُریش رائنا پسند ہیں۔ اسی لیے وہ ان کی طرح بائیں ہاتھ سے بیٹنگ اور دائیں ہاتھ سے بولنگ کرتے ہیں۔‘

کرکٹ تجزیہ کار سی وینکٹیش نے تلک ورما کے انتخاب کے دوران بی بی سی سے بات کی۔ انھوں نے کہا کہ ’وہ مستقل مزاجی کے ساتھ کھیلتے ہیں۔ ان کا سٹرائیک ریٹ اچھا ہے۔ روہت شرما نے پہلے ہی کہا ہے کہ ان کے پاس تینوں فارمیٹس میں کھیلنے کی صلاحیت ہے۔ ٹیم انڈیا کے پاس ایک بائیں ہاتھ کے بلے باز کی صورت میں ایک اچھا ہتھیار ثابت ہونے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اگر وہ آنے والے دنوں میں ٹی 20 ورلڈ کپ میں کھیلیں تو یہ بالکل حیران کن نہیں ہوگا۔‘

کرکٹ کھیلنے کا آغاز گیارہ سال کی عمر میں کیاGetty Images22 سالہ تلک ورما کرکٹر سُریش رائنا سے متاثر ہیں

گیارہ سال کی عمر میں تلک ورما اپنے کھیل کو مزید بہتر کرنے کے لیے سلونا گئے جہاں انھوں نے کوچ سلام بیایش کے زیرِ تربیت کرکٹ سیکھی۔ اسی وقت تلک ورما کی صلاحیت کو پہچان لیا گیا اور انھیں تربیت دی گئی۔

خاندان والوں کے مطابق کوچ نے انھیں بھرپور معاونت فراہم کی حالانکہ انھیں اس بات کا خدشہ تھا کہ گھر کے مالی حالات اُن کے اس شوق اور جنون کے آڑے آجائیں گے اور انھیں مُشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

کوچ نے ٹرینگ کے لیے اُن کے آنے جانے کی ذمہ داری لی اور اُن پر خوب محنت کی۔

تلک کے والد نگرانجو نے بی بی سی کو بتایا کہ ’کوچ سلام نے تلک ورما کی مہارت اور اُن کے اندر چھپے کرکٹر کو ایک نئی زندگی دی۔ کبھی کبھی تلک پرانے شہر میں میری بہن کے گھر رہتے تھے اور جب سلام لنگمپلی میں اکیڈمی جاتے تھے تو وہ انھیں بائیک پر اپنے ساتھ لے جایا کرتے تھے۔‘

سیاسی اشارے اور متنازع فیصلے: پاکستان اور انڈیا کے درمیان کرکٹ میچ تعلقات میں بہتری کے بجائے ’جنگ کا تسلسل‘ کیسے بنے؟انڈین ٹیم کی بغیر ٹرافی روانگی، ’کھیل کے میدان میں آپریشن سندور‘ کے تذکرے پر محسن نقوی کا جواب: ایشیا کپ کے فائنل کے بعد کیا ہوا؟’پاکستان نے ہی پاکستان کو روک دیا‘انڈیا بمقابلہ پاکستان: کیا ’یکطرفہ کرکٹ میچوں‘ کی وجہ سے روایتی حریفوں کے درمیان مقابلوں کا رنگ پھیکا پڑ گیا ہے؟صحافی کا سلمان آغا سے ’انڈین ڈریسنگ روم کے دروازے بند‘ ہونے سے متعلق سوال: ’برے حالات میں بھی ہینڈ شیک ہوتا تھا‘وقار یونس ہسرنگا کی طرح جشن کیوں نہیں منا سکتے؟
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More