پاکستان کرکٹ بورڈ اور ایشیئن کرکٹ کونسل کے چیئرمین محسن نقوی نے انڈین میڈیا پر چلنے والی خبروں کو جھوٹ اور پروپیگنڈا قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے بی سی سی آئی سے معافی مانگی ہے اور نہ مانگیں گے۔
بدھ کو ایکس پر ایک پوسٹ میں محسن نقوی نے ایک انڈین اخبار کا لنک شیئر کیا جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ’محسن نقوی نے ٹرافی کے معاملے پر معافی مانگ لی ہے۔‘
محسن نقوی نے واضح کیا کہ ’میں نے نہ کچھ غلط کیا ہے اور نہ ہی معافی مانگی ہے۔‘
ان کے مطابق ’انڈین میڈیا حقائق نہیں بلکہ جھوٹ پھیلاتا ہے، میں واضح کرتا ہوں کہ میں نے کچھ غلط نہیں کیا اور نہ ہی بی سی سی آئی سے معافی مانگی ہے اور ایسا کبھی کروں گا بھی نہیں۔‘
انہوں نے رپورٹ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ من گھڑت ہے اور پروپیگنڈے کے سوا کچھ بھی نہیں، جس کا مقصد لوگوں کو گمراہ کرنا ہے۔ بدقسمتی سے انڈیا نے کرکٹ کو سیاست میں گھسیٹنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے جس سے کھیل کی روح مجروح ہو رہی ہے۔‘
ان کے مطابق ’اے سی سی کے صدر کی حیثیت سے میں اب بھی ان کو ٹرافی دینے کو تیار ہوں، اگر وہ ایسا چاہتے ہیں تو اے سی سی کے دفتر آئیں اور مجھ سے وصول کریں ان کو خوش آمدید کہا جائے گا۔‘
بی سی سی نے کہا تھا کہ وہ محسن نقوی سے ٹرافی وصول نہیں کریں گے، کیونکہ وہ پاکستان کے ایک بڑے سیاسی رہنما ہیں: فوٹو اے ایف پی
خیال رہے 28 ستمبر کو دبئی میں ہونے والے ایشیا کپ کے فائنل میں انڈیا نے پاکستان کو ہرایا تھا تاہم انڈین ٹیم ٹرافی وصول کیے بغیر ہی گراؤنڈ سے چلی گئی تھی۔
اس سے قبل ہونے والے میچ میں انڈین کھلاڑیوں نے پاکستانی پلیئرز سے ہاتھ نہیں ملایا تھا۔
دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان 26 اپریل کو ہونے والے پہلگام واقعے کے بعد سخت کشیدگی پیدا ہوئی تھی اور مئی کے شروع میں دونوں نے ایک دوسرے پر حملے بھی کیے تھے جس کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جنگ بندی کا اعلان کیا تھا تاہم تعلقات اب بھی کشیدہ ہیں۔