اسلام آباد: پاکستان اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان ششماہی اقتصادی جائزہ مذاکرات جاری ہیں جن میں ملکی معیشت، ترقیاتی اہداف اور قدرتی آفات کے اثرات پر تفصیلی بات چیت کی جا رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق مذاکرات کے دوران پاکستانی حکام نے آئی ایم ایف وفد کو سیلابی نقصانات، لیبر فورس اور ہاؤس ہولڈ سروے پر بریفنگ دی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف کی ہدایات کی روشنی میں سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا نظرثانی شدہ ابتدائی تخمینہ تیار کرلیا ہے۔ اس تخمینے میں متاثرہ انفراسٹرکچر، زرعی شعبے کو پہنچنے والے نقصان، مکانات کی تباہی اور متاثرہ خاندانوں کے اعداد و شمار شامل ہیں۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ نظرثانی شدہ رپورٹ کا مقصد نقصانات کا زیادہ شفاف اور درست تخمینہ لگانا ہے تاکہ بحالی اور تعمیر نو کے لیے بین الاقوامی مالیاتی اداروں اور ڈونرز سے درکار معاونت کا تعین کیا جاسکے۔
مذاکرات کے دوران پاکستانی حکام نے آئی ایم ایف وفد کو آگاہ کیا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے جاری پروگرامز، سماجی تحفظ کے منصوبے اور زرعی و انفراسٹرکچر بحالی کے اقدامات تیزی سے جاری ہیں۔