کراچی شہر میں رہنا کسی چیلنج سے کم نہیں ہے۔ یہ جتنا بڑا شہر ہے یہاں کے مسائل بھی دگنے ہیں جنہیں حل کرنے میں سالوں کا وقت لگے گا۔ انہی مسائل میں ایک مسئلہ ٹریفک کا ہے جس پر قابو آج تک نہ پایا جاسکا۔ ہر شخص اپنی مرزی کے مطابق سڑکوں پر کار، موٹربائیک، بسیں ، ڈمپر دوڑاتے پھرتے ہیں اور ٹریفک پولیس اہلکار تماشائیوں کی طرح تکتی رہ جاتی ہے۔
کراچی میں ٹریفک حادثوں میں کئی قیمتی جانیں ضائع ہوچکی ہیں، اب ایک اور ہولناک حادثے نے عوام کو غمزدہ کردیا ہے۔
گذشتہ روز شہر میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں ایک قاتل ڈمپر نے تین زندگیوں کے چراغ بجھا دیئے۔
مذکورہ واقعہ احسن آباد میں پیش آیا جہاں تیز رفتار ڈمپر نے موٹرسائیکل سواروں کو کچل دیا۔ ڈمپر کی ٹکر سے باپ 10سال کا بیٹا اور 5 سال کی بچی جاں بحق جب کہ ایک بچہ زخمی ہوا ہے جو اسپتال میں ایڈمٹ ہے۔
جاں بحق ہونے والوں میں باپ فضل ریحان، 5 سال کی انابیہ اور 10 سال کا سفیان شامل ہے۔ زخمی بچے زوہان کی عمر پندرہ سال بتائی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق ڈمپر ڈرائیور کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔