’سائنس پر حملہ‘، صدر ٹرمپ کے اقدامات کے خلاف سائنسدان سڑکوں پر

اردو نیوز  |  Mar 08, 2025

ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے متعدد ایجنسیوں کے عملے کو نکالنے اور جان بچانے سے متعلق تحقیق کو روکنے کی کوششوں کے خلاف سائنس دانوں نے مختلف شہروں میں ریلیاں نکالیں۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق جب سے صدر ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس میں واپسی ہوئی ہے ان کی حکومت نے وفاقی تحقیقی فنڈز میں کٹوتی کی۔

اس کے علاوہ انتظامیہ عالمی ادارۂ صحت اور پیرس موسمیاتی معاہدے سے دستبردار ہوئی جبکہ صحت اور موسمیاتی تحقیق پر کام کرنے والے سینکڑوں وفاقی کارکنوں کو برطرف کرنے کی کوشش کی۔

محققین، ڈاکٹروں، انجینئرز، طلباء اور منتخب عہدیداروں نے نیویارک، واشنگٹن، بوسٹن، شکاگو، وسکونسن کی سڑکوں پر ریلیاں نکالیں اور حکومتی اقدامات کو ’سائنس پر حملہ‘ قرار دیتے ہوئے ان کی مذمت کی۔

بوسٹن کے میساچوسٹس جنرل ہسپتال کے ایک محقق جیسی ہیٹنر نے اے ایف پی سے گفتگو میں کہا کہ ’مجھے اتنا غصہ کبھی نہیں آیا۔ وہ ہر چیز کو آگ لگا رہے ہیں۔‘

انہوں نے صحت اور انسانی خدمات کے محکمے کے سربراہ کے طور پر مشہور ویکسین شکی رابرٹ ایف کینیڈی جونیئر کی تقرری پر ناگواری کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ ’اگر آپ کسی کو ناسا کا انچارج لگاتے ہیں جو اس تھیوری پر یقین کرتا ہے کہ زمین چپٹی ہے تو یہ ٹھیک نہیں۔‘

واشنگٹن میں مظاہروں کے دوران کچھ ایسے پلے کارڈز پڑھنے کا ملے جن پر لکھا تھا کہ ’سٹینڈ اپ فار سائنس۔ سائنس پر فنڈز لگائیں، ارپ پتیوں پر نہیں۔‘

کچھ گرانٹس کی معطلی کی وجہ سے  بعض یونیورسٹیوں کو ڈاکٹریٹ پروگراموں یا تحقیقی عہدوں کے لیے طلباء کی تعداد کو کم کرنا پڑا (فوٹو: روئٹرز)یونیورسٹی کے محقق گروور جو عمر کے 50ویں حصے میں ہیں، نے کہا کہ ’اب جو کچھ ہو رہا ہے اس کی مثال نہیں ملتی۔‘

انہوں نے کہا کہ ’میں 30 برسوں سے تحقیق کر رہا ہوں اور جو کچھ ہو رہا ہے وہ کبھی نہیں ہوا۔ وفاقی حکومت کے ناقابل معافی اقدامات کے طویل مدتی اثرات ہوں گے۔‘

بہت سے محققین نے اے ایف پی کو اپنی گرانٹس اور دیگر فنڈنگ ​​کے مستقبل کے حوالے سے اپنے خدشات بتائے۔

کچھ گرانٹس کی معطلی کی وجہ سے  بعض یونیورسٹیوں کو ڈاکٹریٹ پروگراموں یا تحقیقی عہدوں کے لیے طلباء کی تعداد کو کم کرنا پڑا۔

نیورو سائنس میں ڈاکٹریٹ کی 28 سالہ طالبہ ربیکا گلیسن نے بتایا کہ ’مجھے گھر پر تعلیم حاصل کرنی چاہیے، بجائے اس کے کہ میں یہاں نوکری حاصل کرنے کے اپنے حق کا دفاع کروں۔‘

شارک کے تحفظ پر کام کرنے والی 34 سالہ ماحولیاتی سائنس دان چیلسی گرے نے نیشنل اوشینک اینڈ ایٹموسفیرک ایڈمنسٹریشن سے منسلک ہونے کا خواب دیکھا تھا تاہم، انہوں نے آئرش پاسپورٹ کی حصولی کا عمل شروع کر دیا ہے۔

چیلسی گرے نے بتایا کہ ’میں نے اپنے کیریئر کو اپنی آنکھوں کے سامنے ختم ہوتے دیکھا ہے۔ میں امریکہ کی شہری کے طور پر رہنا اور امریکہ کی خدمت کرنا چاہتی ہوں۔ لیکن اگر یہ آپشن دستیاب نہیں ہے، تو مجھے تمام دروازے کھلے رکھنے کی ضرورت ہے۔‘

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More