آپ نے خود کوئی ذمہ داری نہیں نبھائی۔۔ حمیرا اصغر کے والدین کا بیان ! مشی خان نے کون سے کڑے سوال اٹھا دیے؟

ہماری ویب  |  Jul 17, 2025

’’حمیرا اصغر علی کے والدین اپنی بیٹی کا کیس خود کمزور کر رہے ہیں، انہوں نے نہ کوئی مقدمہ درج کرایا نہ ذمہ داری نبھائی‘‘

اداکارہ مشی خان نے ماڈل اور اداکارہ حمیرا اصغر علی کی موت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان کے والدین کے رویے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ایک حالیہ ویڈیو میں مشی خان نے کہا:

"حمیرا اصغر علی کے والدین خود ہی ان کا کیس کمزور کر رہے ہیں کیونکہ انہوں نے اب تک نہ کوئی ایف آئی آر درج کروائی، نہ ہی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ اب پولیس کو خود یہ پتہ لگانا چاہیے کہ وہ قدرتی موت مری یا اسے مارا گیا۔ اگر خاندان مقدمہ نہیں کر رہا تو ریاست کو خود کارروائی کرنی چاہیے۔ ان کے والدین نے انٹرویو میں بہتر انداز اختیار نہیں کیا، ان سے سوالات پوچھے جا رہے تھے اور ساتھ میں جوابات بھی دیے جا رہے تھے کہ یہ بول دیں۔ اب وہ کہہ رہے ہیں، 'ہم بے خبر تھے، ہمیں دکھ ہے، ہم نے اجازت دی تھی کام کرنے کی'، لیکن وہ دس ماہ کہاں تھے؟ اپنی بیٹی کا حال تک پوچھنا گوارا نہ کیا۔ نہ جانا وہ کہاں ہے، کس حال میں ہے، کیا ہو رہا ہے اس کے ساتھ۔ موت کے بعد بھی لاش وصول کرنے میں تاخیر کی، کیونکہ انہیں شرمندگی تھی۔ انہوں نے والدین ہونے کا فرض ادا نہیں کیا، وہ والدین کے طور پر ناکام ہوئے۔ عیدیں آ کر گزر گئیں۔ اگر آپ کو حمیرا کے گھر کا نہیں معلوم تھا تو پولیس میں تو خبر کرسکتے تھے“

پاکستانی عوام اس افسوسناک سانحے پر نہ صرف افسردہ ہیں بلکہ اب انصاف کے لیے آواز بھی بلند کر رہے ہیں۔ سوشل میڈیا صارفین کی بڑی تعداد مشی خان کے مؤقف سے اتفاق کرتی نظر آ رہی ہے۔ بہت سے لوگوں کا کہنا ہے کہ بعض اوقات والدین خود اپنی اولاد کے لیے سخت گیر اور بے حس ہو جاتے ہیں، اور حمیرا اصغر کا معاملہ اسی کی ایک مثال ہے۔

یہ حقیقت کہ ایک ماڈل، جو کئی مہینے تک لاپتہ رہی اور بالآخر اس کی لاش ایک اپارٹمنٹ سے ملی، نہ صرف ریاستی نظام بلکہ خاندانی رشتوں پر بھی سوال کھڑے کر رہی ہے۔ حمیرا اصغر کے ساتھ پیش آنے والے اس دکھ بھرے انجام نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا ہے، اور اب ہر طرف سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ اس کیس کی غیر جانب دارانہ اور شفاف تحقیقات کی جائیں تاکہ سچ سامنے آ سکے۔

مشی خان کے اس بیان نے ایک بار پھر سوالات کو جنم دیا ہے کہ کیا شہرت اور کامیابی کے پیچھے دوڑتی لڑکیوں کا اصل سہارا بننے کے بجائے، ان کے اپنے ہی رشتے دار انہیں تنہا چھوڑ دیتے ہیں؟

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More