پشاور کے علاقے ناصر باغ کے نجی فلیٹ میں پیر کو مبینہ طور پر خودکشی کرنے والے اٹلی کے سیاح کی لاش کے قریب سے پولیس کو ایک خط ملا ہے۔پولیس کے مطابق جائے وقوعہ سے ملنے والا خط مبینہ طور پر جوشوا موائسز نامی سیاح نے خودکشی سے پہلے لکھا تھا۔اس تحریری نوٹ میں اٹلی کے باشندے نے لکھا ہے کہ ’میں اپنی زندگی خوشی سے گزار رہا تھا مگر یہ میرے لیے بہت طویل ہو گیا ہے۔ میں یہ سب اپنی مرضی سے کر رہا ہوں۔‘مبینہ خط میں لکھا گیا ہے کہ ’میں نشے کا عادی نہیں ہوں ، میں صرف ’طویل آرام کے لیے‘ دوا استعمال کر رہا ہوں۔ میں کوئی اور غلط کام نہیں کرتا۔ میں سو فیصد سنجیدہ آدمی ہوں۔‘غیرملکی سیاح کی مبینہ تحریر کے متن کے مطابق اس نے اپنے تمام پیسے امریکہ میں اپنی بہن کو منتقل کر دیے ہیں۔ ’میرے پاس یہاں 650 ڈالر پڑے ہیں، میں چاہتا ہوں کہ یہ پیسے عثمان خان رکھ لے۔‘غیرملکی سیاح نے وصیت کی ہے کہ میری لاش کو آسان طریقے سے تلف کیا جائے۔ آخری رسومات اور دفنانے پر پیسہ خرچ نہ کیا جائے اور بہتر یہ ہو گا کہ میری لاش کو سپردِ آتش کیا جائے تاہم لاش کی راکھ کو کہیں لے جانے کی ضرورت نہیں۔غیرملکی سیاح کے کمرے سے برآمد ہونے والے خط میں مزید لکھا گیا ہے کہ عثمان خان میری ذاتی چیزیں، لیپ ٹاپ اور موبائل فون کے علاوہ دیگر سامان بھی لے سکتا ہے۔جوشوا موائسز کی تحریر میں کہا گیا کہ یہاں کچھ مزید پیسے بھی پڑے ہیں جس سے اس گھر کے نقصان کا ازالہ بھی ہو سکتا ہے تاہم یہ گھر اپنی اصلی حالت میں ہے۔ پولیس کا موقف ایس پی ورسک ڈویژن ارشد خان نے اردو نیوز کو بتایا کہ اٹلی کے سیاح کی ڈیڈباڈی کے ساتھ ایک مبینہ خط بھی ملا ہے جو بظاہر اس سیاح کی تحریر لگ رہی ہے مگر مزید تفتیش کے لیے خط کو فرانزک لیب بھجوا دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خط میں جس شخص(عثمان خان) کا ذکر کیا گیا وہ یہاں قریب کا رہائشی ہے جسے شامل تفتیش کیا گیا ہے۔ایس پی ارشد خان کے مطابق غیرملکی سیاح کے کمرے کے باہر بھی ایک نوٹ چسپاں کیا گیا تھا جس میں درج تھا کہ ’کوئی کمرے کے اندر داخل نہ ہو، پولیس یا مقامی انتظامیہ کو کال کرے اور چابیاں کچن میں موجود ہیں۔‘پولیس نے بتایا تھا کہ سیاح کی موت دو یا تین روز قبل ہوئی ہے۔ سیاح کے جسم پر تشدد کی علامات بھی موجود نہیں ہیں تاہم پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد ہی مزید کچھ بتایا جا سکے گا۔ایس پی ورسک ڈویژن کا کہنا تھا کہ سیاح کے کمرے سے ڈرگز یا کوئی اور نشے آور چیز برآمد نہیں ہوئی۔اطالوی شہری جوشوا موائسز سیاحتی ویزے پر 18 اکتوبر کو پشاور آیا تھا اور وہ ناصر باغ روڈ پر واقع ایک فلیٹ میں مقیم تھا۔