الیکشن کمیشن کے یکم مارچ کے فیصلے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے: مخصوص نشستوں کا تفصیلی فیصلہ جاری

سچ ٹی وی  |  Sep 23, 2024

سپریم کورٹ کے اکثریتی ججز نے مخصوص نشستوں کے کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔ تفصیلی فیصلہ 70 صفحات پر مشتمل ہے جسے جسٹس منصور علی شاہ نے تحریر کیا۔ سپریم کورٹ نے فیصلے میں لکھا کہ الیکشن کمیشن کے یکم مارچ کے فیصلے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے اور الیکشن کمیشن کا یکم مارچ کا فیصلہ آئین سے متصادم ہے۔ 

تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہیں، انتخابی نشان نہ دینا سیاسی جماعت کے انتخاب لڑنے کے قانونی و آئینی حق کو متاثر نہیں کرتا، آئین یا قانون سیاسی جماعت کو انتخابات میں امیدوار کھڑے کرنے سے نہیں روکتا۔

عدالت نے فیصلہ دیا کہ الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کے 80میں سے 39ایم این ایز کو تحریک انصاف کا ظاہر کیا، الیکشن کمیشن کو کہا وہ باقی 41ایم این ایز کے 15روز کے اندر دستخط شدہ بیان لیں، الیکشن کمیشن مخصوص نشستوں پر تحریک انصاف کے امیدواروں کو نوٹیفائی کرے۔

فیصلے میں کہا گیا کہ پاکستان تحریک انصاف ایک سیاسی جماعت ہے، تحریک انصاف نے 2024کے عام انتخابات قومی و صوبائی اسمبلیوں کی نشستیں جیتی یا حاصل کیں ہیں۔ الیکشن کمیشن ملک میں جمہوری عمل کا ضامن اور حکومت کا چوتھا ستون ہے مگر کمیشن فروری 2024 میں اپنا یہ کردار ادا کرنے میں ناکام رہا۔

سپریم کورٹ نے تفصلی فیصلے میں کہا کہ عوام کا ووٹ جمہوری گورننس کا اہم جز ہے،جمہوریت کا اختیار عوام کے پاس ہے، آئین عوام کو اپنا جمہوری راستہ بنانے کا اختیار دیتاہے۔

اکثریتی ججز کے فیصلے میں کہا گیا کہ بھاری دل سےبتاتےہیں دوساتھی جسٹس امین الدین،جسٹس نعیم افغان نے ہمارےفیصلےسےاتفاق نہیں کیا، ساتھی ججز کے 3اگست کے اختلافی نوٹ سپریم کورٹ کے ججز کے حوالے سے مناسب نہیں، ان ججز نے کہا کہ ہمارا فیصلہ آئین کے مطابق نہیں ہے، جسٹس امین الدین،جسٹس نعیم اخترافغان کا عمل سپریم کورٹ کے ججز کے منصب کے منافی ہے۔

فیصلے میں کہا گیا کہ بطور بینچ ممبران وہ قانونی طور پر حقائق اور قانون سے اختلاف کرسکتے ہیں، ساتھی ججز مختلف رائے بھی دے سکتے ہیں اور دوسرے کی رائے پر کمنٹس بھی دے سکتے ہیں تاہم جس طریقےسےججز نےاختلاف کیا وہ سپریم کورٹ کےججز کے تحمل اورشائستگی سےکم ہے۔

عدالت نے لکھا کہ زیادہ پریشان کن یہ بات ہے کہ ججز اپنی رائے دیتے ہوئے حدود سے تجاوز کرگئے اور دو ججز نے 80 کامیاب امیدواروں کو وارننگ دی۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More