پاکستان کے سینئر اداکار فردوس جمال نےاہلیہ اور بچوں سے علیحدگی کے بعد تنہا زندگی گزارنے کی وجہ کا راز افشا کردیا۔
حال ہی میں دیے گئے ایک پوڈ کاسٹ کے دوران میزبان نے فردوس جمال سے اہلخانہ سے علیحدگی کے بارے میں سوال کیا جس پر انہوں نے کہا کہ میں جو کرسکتا تھا میں نے کیا، میں نے اگر اولاد سے، اہلیہ سے خفیہ رہ کر کوئی شادی کی ہو ، جائیداد بنائی ہو یا پھر کوئی میرا خفیہ بینک بیلنس ہو تو وہ مجھ پر الزام لگاسکتے ہیں، میں نے بچوں کو بیرون ملک تعلیم دی جس گھر میں آج بھی میری اہلیہ اور بچے رہتے ہیں وہ میں نے اپنی پوری زندگی بھر کی کمائی سے بنایا اس کا قرض میں آج تک اتاررہا ہوں، میں نے انہیں گاڑیاں لے کر دیں، آج میرے پاس کوئی گاڑی نہیں ہے، رہنے کے لیے گھر نہیں ہےکیوں کہ میں نے اپنا سب کچھ ان کو دے دیا۔
فردوس جمال نے بتایا کہ میرا اور اہلیہ کا اختلاف میرے گھر کی ایک خاتون کی وجہ سے ہوا، جب مجھےعلم ہوا کہ میرے گھر کی خاتون شوبز میں کام کررہی ہے تو میں نے اہلیہ سے سوال کیا کہ اس نے کام کرنے سے پہلے مجھ سے اجازت کیوں نہیں لی؟ جس پر اہلیہ نے مجھ سے سوال کیا کہ آپ سے اجازت کی کیا ضرورت ہے؟ اس جواب سے مجھے اندازہ ہوا کہ میری اپنے ہی گھر میں کوئی اہمیت نہیں ہے، میں نے اس کے بعد گھر چھوڑ دیا کیوں کہ جہاں آپ کی عزت نہ ہو ایسے گھر میں نہیں رہنا چاہیے۔
اہلیہ کے خلع لینے کا نہیں معلوم: سینئر اداکار کی گفتگواہلیہ کے خلع لینے کے سوال پر فردوس جمال کا کہنا تھا کہ مجھے نہیں معلوم کہ اہلیہ نے خلع کے لیے عدالت سے رجوع کیا ہے یا نہیں؟ اگر اہلیہ اور بچے سمجھتے ہیں کہ خلع ان کے لیے بہتر آپشن ہے تو وہ ان کی مرضی ہے لیکن میں بیٹیوں کی موجودگی میں اس کے حق میں نہیں۔
خیال رہے کہ فردوس جمال نے متعدد ٹی وی ڈراموں اور فلموں میں کام کیا ہے جب کہ گزشتہ ماہ ان کے بیٹے حمزہ فردوس نے ویڈیو بیان میں والدہ کے 35 سال بعد خلع لینے کی تصدیق کی تھی جس پر فردوس جمال کی جانب سے خلع کی تردید کی گئی۔