ڈیرہ اسماعیل خان: جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ مدارس کی رجسٹریشن کو غیرضروری طور پر گھمبیر بنایا جا رہا ہے۔
جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مدارس کی رجسٹریشن کو غیرضروری طور پر گھمبیر بنایا جا رہا ہے۔ 26ویں آئینی ترمیم کے دوران مدارس کی رجسٹریشن کی بات چیت چل رہی تھی اور معاملے کوغیر ضروری طور پر الجھایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ جب آئینی ترمیم پر دستخط ہوگئے تو پھر اس بل پر کیوں دستخط نہیں کیے گئے۔ مدارس سے متعلق بل پر کراچی اور لاہور میں بھی مشاورت ہوئی۔ جبکہ کراچی میں آصف علی زرداری اور لاہور میں نواز شریف سے مشاورت ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: توشہ خانہ ٹو کیس ، عمران خان اور بشریٰ بی بی پر فرد جرم عائد
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مدارس کی رجسٹریشن سے متعلق بل دونوں ایوانوں سے پاس ہوا۔ اور جن کی مشاورت سے ڈرافٹ تیار کیا وہی آج سوالات اٹھا رہے ہیں۔ ہماری شکایت صرف ایوان صدر اور صدر مملکت سے ہے۔
انہوں نے کہا کہ مدارس کی رجسٹریشن اور بینک اکاؤنٹس سے متعلق قانون منظور ہوئے۔ اور جنہوں نے علما کرام کو بلایا وہی تنازع کے ذمہ دار ہیں۔ صرف مدارس کے حوالے سے ہی کیوں سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔
سربراہ جے یو آئی (ف) نے کہا کہ دیگر مدارس کی وزارت تعلیم سے رجسٹریشن کا ملبہ ہم پر نہ گرایا جائے۔ اور کیا 10 دن صدر کے دستخط نہ کرنے سے وہ خود بخود ایکٹ نہیں بن جاتا؟۔ کیا صدر کے پاس کسی بل پر دوسری بار اعتراض پارلیمان کو بھیجنے کا اختیار ہے۔