ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ کے 47 ویں صدر بن گئے، عہدے کا حلف اٹھا لیا

اردو نیوز  |  Jan 20, 2025

امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ، جنہوں نے دوبارہ منتخب ہونے کے لیے مواخذے، کریمنل کیسز اور قاتلانہ حملوں کا کامیابی سے مقابلہ کیا، پیر کو امریکہ کے 47 ویں صدر کے طور پر اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔

صدر ٹرمپ کی حلف برداری کی تقریب، جو کہ شدید سردی کی لہر کے سبب انڈور منتقل کی گئی تھی، پاکستانی وقت کے مطابق رات 10 بجے شروع ہوگئی تھی۔

حلف برداری کی تقریب میں نائب صدر جے ڈی وینس نے بھی حلف اٹھا لیا۔

صدر ٹرمپ سے حلف امریکی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جان رابرٹس نے لیا۔

صدر ٹرمپ کی تقریب حلف برداری  میں پاکستان سے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیر داخلہ محسن نقوی شریک ہیں

تقریب میں سبکدوش ہونے والے صدر جو بائیڈن اور نائب صدر کملا ہیرس سمیت امریکہ کے سابق صدور باراک اوبامہ، جارج بش اور  بل کلنٹن بھی موجود تھے۔

 امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق حلف برداری کی باضابطہ تقریب شروع ہونے سے پہلے ہی گہما گہمی اس وقت شروع ہوگئی تھی جب ڈونلڈ ٹرمپ اپنی شریک حیات کے ساتھ ایس ٹی جونز چرچ دعائیہ تقریب میں شرکت کے لیے پہنچے۔

کیپٹل پر امریکی جھنڈا ٹرمپ کی حلف برداری تقریب کے لیے فل لہرایا گیا، حالانہ سبکدوش ہونے والے صدر جو بائیڈن نے سابق امریکی صدر جمی کارٹر کی وفات پر امریکی جھنڈا 30 دن کے لیے سرنگوں کرنے کا حکم دیا تھا۔

اتوار کو واشنگن کے کیپیٹل ون ارینا میں بڑے مجمع سے خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے دوران کیے جانے والے بیانات اور اعلانات کو دہرایا تھا۔

انہوں نے بائیڈن کی ’ناکام انتظامیہ‘ کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا تھا کہ وہ ’کرپٹ سیاسی اسٹبلشمنٹ‘ کی اجارہ داری ختم کریں گے۔

ٹرمپ نے اپنے حامیوں کو بتایا تھا کہ ’کل  دن 12 بجے امریکہ کی تنزلی کے چار سالوں کا اختتام ہوگا اور ہم امریکہ کی طاقت، خوشحالی، عزت اور احترام کے ایک نئے دن کا آغاز کریں گے۔‘

ریلی سے خطاب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ لاکھوں کی تعداد میں تارکین وطن کو نکالنے کے لیے اقدامات کریں گے جو امریکہ کی تاریخ میں ملک بدری کی سب سے بڑی کوشش ہو گی۔ 

ٹرمپ نے کہا کہ ’امریکی تاریخ کی یہ سب سے بڑی سیاسی تحریک ہے اور 75 روز قبل ہمیں ایک اہم سیاسی جیت حاصل ہوئی جو اس سے پہلے ہمارے ملک نے کبھی نہیں دیکھی تھی۔‘

انہوں نے عہدہ سنبھالتے ہی ’تاریخی رفتار‘ کے ساتھ کام کرنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ  ’ہمارے ملک کو درپیش ہر ایک بحران کو حل کروں گا۔‘

ٹرمپ کے ساتھ سٹیج پر دنیا کے امیر ترین شخص اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس کے مالک ایلون مسک بھی موجود تھے جن کو ٹرمپ نے حکومتی بیروکریسی کی اجارہ داری ختم کرنے اور انتظامیہ کے اضافی اخراجات میں کمی لانے کی ذمہ داری سونپی ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ صدر منتخب ہونے کے بعد سے ہی ایسے بیانات دیتے آئے ہیں جس سے یہ عندیہ ملتا ہے کہ آئندہ چار سالوں میں امریکہ کی اندرونی اور خارجہ پالیسی کیا رخ اختیار کرنے جا رہی ہے۔

حالیہ چند ہفتوں میں ٹرمپ نے گرین لینڈ اور پاناما کنال پر قبضے کے علاوہ کینیڈا کو امریکہ کا حصہ بنانے کے حوالے سے بیانات پر اپنے اتحادیوں کو تشویش میں مبتلا کر رکھا ہے۔

ٹرمپ نے کہا کہ وہ صدارتی منصب سنبھالنے کے چند گھنٹوں میں ہی ’بائیڈن انتظامیہ کا ہر انتہا پسند اور بیوقانہ ایگزیکٹیو آرڈر‘ منسوخ کریں گے۔

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More