پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں 18 منٹ کے دوران 4 بل منظور کر لیے گئے، پی ٹی آئی ارکان نے ایوان میں بھرپور احتجاج کیا۔
اسپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں وزیر اعظم شہباز شریف ، چیئرمین سینیٹ یوسف گیلانی، نواز شریف بھی موجود رہے۔
قومی اسمبلی میں پھر ہنگامہ آرائی ، اپوزیشن نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں، واک آئوٹ
اپوزیشن ارکان نے نکتہ اعتراض پر بولنے کی اجازت مانگی لیکن اسپیکر نے اپوزیشن لیڈر کو مائیک دینے سے انکار کر دیا۔ اپوزیشن نے پیکا ایکٹ نامنظور کے نعرے لگائے۔
اپوزیشن کے شدید احتجاج اور نعرے بازی کے دوران وزیر تجارت جام کمال نے تجارتی تنظیمات ترمیمی بل 2021 اور درآمدات و برآمدات انضباط ترمیمی بل 2023 ایوان میں پیش کیے جنہیں منظور کر لیا گیا۔
پی ٹی آئی احتجاج، نقصانات کی تفصیلات قومی اسمبلی میں جمع
سینیٹر منظور کارکڑ نے نیشنل ایکسیلنس انسٹیٹیوٹ بل 2024 پیش کیا جس کی ایوان نے منظوری دی ، اس کے علاوہ ایوان نے قومی ادارہ برائے ٹیکنالوجی بل 2024 بھی کثرت رائے سے منظور کر لیا۔ بعد ازاں اجلاس 12 فروری تک ملتوی کر دیا گیا۔