رجب بٹ اور شادی پر شیر کے بچے کا تحفہ: 50 ہزار جرمانہ اور ’ہر ماہ شکار کے خلاف ویڈیو بنانی ہو گی‘

بی بی سی اردو  |  Jan 24, 2025

لاہور کی ایک مقامی عدالت نے یو ٹیوبر اور وی لاگر رجب بٹ کو قانونی تقاضے مکمل کیے بغیر شیر کا بچہ رکھنے کے جرم میں مجرم گردانتے ہوئے انھیں 50 ہزار روپے جرمانے کے ساتھ ساتھ ایک سال تک کمیونٹی سروس (یعنی سماجی بہتری کے لیے کام) کرنے کی سزا سنائی ہے۔

جمعہ کے دن عدالت نے مجرم رجب بٹ کو ایک سال تک کمیونٹی سروس کی سزا سناتے ہوئے کہا کہ وہ اس عرصہ کے دوران ہر مہینے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر جانوروں کے حقوق کے تحفظ کے بارے میں ویڈیوز بنا کر اپ لوڈکیا کریں گے۔

عدالت نے اپنے حکم میں یہ بھی کہا کہ اگر مجرم اس سزا پر عمل درآمدکرنے میں ناکام رہے تو عدالت انھیں قید کی سزا بھی سنا سکتی ہے۔

شادی پر شیر کے بچے کا تحفہ غیر قانونی کیوں؟

لاہور کے جوڈیشل مجسٹریٹ حامد الرحمن نے محکمہ وائلڈ لائف کی جانب سے رجب بٹ کے خلاف درج ہونے والے مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ اس مقدمے میں یہ موقف اپنایا گیا کہ ملزم رجب بٹ نے اپنی شادی کے موقع پر شیر کا ایک بچہ بطور تحفہ قبول کیا جبکہ ’قانون کے مطابق جب تک شیر کا بچہ رکھنے کے حوالے سے متعقلہ محکمے سے لائسنس حاصل نہ کیا جائے اور شیر کا بچہ پالنے کے لیے مناسب اقدامات نہ ہوں تو ایسا اقدام جنگلی جانوروں کے لیے بنائے گئے قوانین کی خلاف ورزی ہے۔‘

واضح رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں رجب بٹ کی شادی پر ان کے مطابق انھیں ایک دوست نے شیر کا بچہ بطور تحفہ دیا تھا۔ تاہم کچھ افراد کی جانب سے اس کی اطلاع محکمہ وائلڈ لائف کو دی گئی تھی جس کے بعد محکمہ کی ایک ٹیم نے 16 دسمبر کو چھاپہ مار کر ملزم کے قبضے سے شیر کا یہ بچہ برآمد کر لیا تھا۔

اس عدالتی فیصلے میں اس بات کا بھی ذکر کیا گیا ہے کہ ’شادی کے موقع پر بھی شیر یا کسی بھی جنگلی جانور کے بچے کو بطور تحفہ قبول نہیں کیا جا سکتا۔‘

عدالت نے اپنے فیصلے میں لکھا ہے کہ اس مقدمے کی سماعت کے دوران مجرم رجب بٹ نے اپنا جرم تسلیم کیا ہے اور انھوں نے خود کو عدالت کے رحم وکرم پر چھوڑا ہے۔

’ہر ماہ شکار کے خلاف ویڈیو بنانی ہو گی‘

عدالت نے اپنے فیصلے میں یہ بھی لکھا ہے کہ رجب بٹ کے اقرار جرم کرنے کے بعد وہ وائلڈ لائف سے متعلق بنائے گئے قوانین کی شق 21 کے تحت مجرم گردانے گئے ہیں اور اس سیکشن کے تحت جرم ثابت ہونے پر دو سال قید اور دس ہزار روپے جرمانہ یا دونوں سزائیں ہو سکتی ہیں۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ ’چونکہ رجب بٹ نے اپنا جرم تسلیم کیا ہے اور انھوں نے اپنے آپ کو عدالتکے رحم وکرم پر چھوڑا ہے اس لیے عدالت انھیں 50 ہزار روپے جرمانے کے ساتھ محکمہ وائلڈ لائف کے حوالے کرتی ہے۔‘

عدالت کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’مجرم رجب بٹ تحریری طور پر محکمہ کو لکھ کر دے گا کہ وہ آئندہ کسی غیر قانونی سرگرمی میں ملوث نہیں ہوگا۔‘

پاکستان میں ’یوٹیوبرز کا گاؤں‘ جہاں ’سالانہ تنخواہ جتنی رقم ایک ہی دن میں‘ کما لی جاتی ہے’کبھی سو تو کبھی دو سو ڈالر آئے‘: پاکستان میں صحت سے متعلق یوٹیوب چینل 2024 میں اتنا مقبول کیوں رہا؟انڈینز کا دل جیتنے والے پاکستانی یوٹیوبر: ’خواہش ہے کرکٹ ورلڈ کپ دیکھنے دوبارہ انڈیا جاؤں‘دھرو راٹھی: مودی کے ناقد انڈین یو ٹیوبر کون ہیں اور پاکستان میں ان کا ذکر کیوں ہو رہا ہے؟

عدالت نے اپنے فیصلے میں یہ بھی لکھا ہے کہ ’مجرم اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم سے جنگلی جانوروں کے تحفظ اور ان کا شکار روکنے سے متعلق مواد ویڈیو کی شکل میں ہر ماہ کے پہلے ہفتے میں اپ لوڈ کرنے کا پابند ہے جس کا دورانیہ پانچ منٹ کا ہوگا۔‘

عدالت نے اپنے فیصلے میں یہ بھی لکھا ہے کہ ’مجرم اس ویڈیو کا مواد اور اپنے سوشل میڈیا اکاونٹ کی تفصیلات محکمہ وائلڈ لائف کے حکام کے ساتھ شیئر کرنے کا پابند ہوگا۔‘

عدالتی فیصلے کے مطابقکمیونٹی سروس کی سزا پر عمل درآمد فروری 2025 سے جنوری 2026 تک ہوگا۔

عدالت نے محکمہ وائلڈ لائف کے ڈپٹی ڈائریکٹر اور جنگلی جانوروں کے تحفظ کے لیے کام کرنے والی تنظیم کو حکم دیا ہے کہ وہ اس ضمن میں مواد مجرم کے ساتھ شیئر کر سکتے ہیں۔ عدالت نے محکمہ وائلڈ لائف کے حکام کو کہا ہے کہ وہ اس کام کو مجرم کی ’ڈیجیٹل حاضری کے طور پر تسلیم کرے۔‘

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ ’اگر مجرم اپنی ذمہ داریاں اداد کرنے میں ناکام ہو تو محکمہ وائلڈ لائف کے افسران عدالت کو اس بارے میں آگاہ کریں جس پر عدالت مجرم کو سمن کرکے ان سے عدالتی فیصلے پر عمل درآمد نہ کرنے کی وجوہات پوچھے گی۔‘

اس عدالتی فیصلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ’اگر عدالت مجرم کی طرف سے عدالت کے حکم پر عمل درآمد نہ کرنے سے متعلقپیش کی گئی وجوہات کو تسلیم کر لے تو اس صورت میں عدالت انھیں مذید وقت دے گی لیکن اگر عدالت مجرم کی طرف سے پیش کی گئیں وجوہات سے مطمئن نہ ہوئی تو مجرم کو قید کی سزا بھی سنائی جا سکتی ہے۔‘

عدالت نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ کمیونٹی سروس کی سزا پوری کرنے کے بعد متعقلہ محکمہ رجب بٹ کو ایک سرٹیفکیٹ جاری کرے گا جس کا مقصد ہو گا کہ رجب بٹ نے کوئی جرم کیا ہی نہیں ہے۔

بازیاب ہونے والے شیر کے بچے سے متعلق عدالت کا کہنا تھا کہ شیر کا بچہ تاحکم ثانی سفاری پارک میں ہی رہے گا اور شیر کے بچے کے حوالگی کا فیصلہ اسی عدالت میں زیر سماعت ایک اور مقدمے کے ساتھ ہی کیا جائے گا۔

پاکستان میں ’یوٹیوبرز کا گاؤں‘ جہاں ’سالانہ تنخواہ جتنی رقم ایک ہی دن میں‘ کما لی جاتی ہے40 لاکھ یوٹیوب سبسکرائبرز والے عرفان، جو کبھی ایک رکشہ ڈرائیور تھےدھرو راٹھی: مودی کے ناقد انڈین یو ٹیوبر کون ہیں اور پاکستان میں ان کا ذکر کیوں ہو رہا ہے؟’کبھی سو تو کبھی دو سو ڈالر آئے‘: پاکستان میں صحت سے متعلق یوٹیوب چینل 2024 میں اتنا مقبول کیوں رہا؟انڈینز کا دل جیتنے والے پاکستانی یوٹیوبر: ’خواہش ہے کرکٹ ورلڈ کپ دیکھنے دوبارہ انڈیا جاؤں‘
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More