خیبرپختونخوا حکومت نے زرعی اراضی پر ٹیکس لاگو کرنے کا فیصلہ کیا ہے،اس سلسلے میں خیبر پختونخوا زرعی انکم ٹیکس بل 2025 صوبائی اسمبلی میں پیش کردیا گیا ہے۔
بل کے مطابق 50 ایکڑ زیر کاشت اراضی یا 100سے زیادہ غیر کاشت اراضی پر بھی ٹیکس لگے گا،جو شخص ٹیکس جمع نہیں کرائے گا اس پر کلیکٹر یومیہ 0.1فیصد جرمانہ عائد کرے گا۔
خیبر پختونخواہ میں 120 ارب روپے کی بجلی چوری ہونے کا انکشاف
زون ون میں ساڑھے 12 سے 25 ایکڑ اراضی پر فی ایکڑ 1200 روپے،زون ٹو میں 900 روپے،زون تھری میں 500 روپے ٹیکس عائد ہوگا۔
مسودے کے مطابق چھوٹے کاشتکاروں پر بھی زرعی ٹیکس عائد کیا گیا ہے،6 لاکھ سے 12 لاکھ سالانہ زرعی آمدن پر 15 فیصد ٹیکس عائد ہوگا۔
جوڈیشل کمیشن نہ بننے کی وجہ سے مذاکرات ختم کیے گئے، شیخ وقاص اکرم
12 لاکھ سے 16 لاکھ تک سالانہ زرعی آمدن پر 20 فیصد،16 لاکھ سے 32 لاکھ تک آمدن پر 30 فیصد،32 لاکھ سے 56 لاکھ تک آمدن پر 40 فیصد ،56 لاکھ سے زائد آمدن پر 45 فیصد انکم ٹیکس عائد ہوگا۔
نئی قانون سازی میں کارپوریٹ فارمنگ کو ٹیکس کے دائرہ کار میں لایا جائے گا،اسمال کمپنی پر سالانہ زرعی آمدن پر 20 فیصداور بڑی کمپنی پر 29 فیصد زرعی ٹیکس عائد ہوگا۔