پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما ندیم افضل چن کا کہنا ہے کہ پاکستان کے حالات دن بدن بہتر ہو رہے ہیں،کسی کے بیان سے ہمیں پالیسی تبدیل نہیں کرنی چاہیے۔
ہم نیوز کے پروگرام ’’ فیصلہ آپ کا‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا مذاکرات کے حوالے سے سیاسی جماعتوں کا کردار اچھا نہیں ہے ،پیپلز پارٹی حکومت کا حصہ نہیں ہے ، اتحادی ضرور ہے۔
سیالکوٹ سے کھاریاں اور راولپنڈی موٹروے کو 4 سے 6 لین بنانے کا فیصلہ
متنازعہ پیکا ایکٹ ترمیمی بل پر مزید بحث ہونی چاہیے تھی ،فیک نیوز کو کنٹرول کرنے کی بھی ضرورت ہے،ہر دور میں سیاست دانوں کی پگڑیاں اچھالی جاتی ہیں۔
پیکا ایکٹ ترمیم متنازعہ ہے ، کوئی آئیڈیل قانون سازی نہیں ہے ،پیپلز پارٹی نے پیکا بل کو سپورٹ کیا مگر اس کو جسٹیفائی نہیں کر سکتا،پارٹی کے اندر بھی بات ہو گی تو پیکا بل کی مخالفت کروں گا۔
تمام اسٹیک ہولڈر کو بیٹھ کر بات چیت کرنی چاہیے تھی ،جلدی میں قانون سازی کا طریقہ غلط ہے ،تیزی سے قانون سازی کے پیچھے بدنیتی ہوتی ہے۔
وفاقی وزیرداخلہ کا 4 فروری کو سرینا چوک انٹرچینج پراجیکٹ کے افتتاح کا اعلان
عرفان صدیقی بھی مانتے ہیں تو بے بس کیوں ہیں،ہیومن ٹریفکنگ میں کمی کیلئے نوجوانوں کو مواقع فراہم کرنا ہوں گے ،حکمران طبقے کاعوام کی نبض پر ہاتھ ہی نہیں ہے۔
حکومت وقت پڑھے لکھے نوجوانوں کو کیا دے رہی ہے ؟ریڑھی بانوں کیخلاف بھی آپریشن کیا جا رہاہے ،پاکستان کے عوام مسائل کا حل چاہتے ہیں۔