مغوی خاتون کی بازیابی کے لیے دو دن سے کوئٹہ کراچی شاہراہ پر دھرنا، ہزاروں مسافر پھنس گئے

اردو نیوز  |  Feb 07, 2025

’رشتہ دینے سے انکار کیا تو پہلے بہن کے منگیتر کو قتل کر دیا۔ دھمکیوں کی وجہ سے بہن بارہ سال گھر بیٹی رہی، کہیں اور رشتہ طے نہیں ہو سکا۔ اب اس بااثر قبائلی شخص نے گھر میں زبردستی گھس کر بہن کو ہی اغوا کر لیا۔‘

یہ کہنا ہے بلوچستان کے ضلع خضدار کے رہائشی عطاء اللہ جتک کا جو مغوی بہن عاصمہ بی بی کی بازیابی کے لیے اپنی بوڑھی والدہ، والد اور خاندان کے دیگر افراد کے ہمراہ گزشتہ دو روز سے سڑک پر دھرنا دیے بیٹھے ہیں۔

لواحقین نے خضدار کے علاقے سبزی منڈی کے قریب کوئٹہ کراچی شاہراہ بند کر رکھی ہے جس کی وجہ سے ہزاروں مسافر پھنس گئے ہیں اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں ہوئی ہیں۔

احتجاج میں مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں اور سول سوسائٹی کے نمائندے بھی شریک ہیں جبکہ سوشل میڈیا پر بھی شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے وزیرِ اعلیٰ بلوچستان اور صوبائی حکومت سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

مغوی خاتون کے بھائی عطاء اللہ جتک کا کہنا ہے کہ ان کی 27 سالہ بہن کو با اثر قبائلی افراد نے رشتے سے انکار پر اغوا کیا ہے۔ ان کے بقول ’پولیس اور ضلعی انتظامیہ ملزمان کو گرفتار کرنے اور بہن کو بازیاب کرانے کے بجائے احتجاج ختم کرنے کے لیے ہم پر دباؤ ڈال رہی ہے۔‘

عطاء اللہ جتک پی ایچ ڈی سکالر اور یونیورسٹی آف لسبیلہ میں لیکچرار ہیں- ان کا کہنا ہے کہ وہ تدریس چھوڑ کر بہن کو انصاف دلانے کے لیے سڑک پر احتجاج کرنے پر مجبور ہیں۔

ایس ایس پی خضدار جاوید زہری نے اردو نیوز کو بتایا کہ عاصمہ بی بی کو خضدار کے علاقے شہزاد سٹی سے اغوا کیا گیا ہے۔

خاتون کے اغوا کے خلاف خضدار میں دو دن سے دھرنا جاری ہے۔ فوٹو: محمد عامر

جاوید زہری کے مطابق ’لواحقین نے جن افراد کی نشاندہی کی ہے ہم انہیں ٹریس کرنے اور خاتون کو بازیاب کرانے کی کوشش کررہے ہیں لیکن ابھی تک ہمیں کامیابی نہیں ملی۔‘

ان کا کہنا ہے کہ پولیس نے لواحقین کو ایف آئی آر کے اندراج کے لیے درخواست دینے کا کہا ہے لیکن ابھی تک کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی۔

خاتون کے بھائی عطاء اللہ جتک کا کہنا ہے کہ ’ہمیں انصاف چاہیے، جب تک ہماری بہن بازیاب اور ملزمان گرفتار نہیں ہوتے ہم اپنا احتجاج ختم نہیں کریں گے۔‘

دوسری جانب پیپلز پارٹی کے سابق وزیراعلیٰ بلوچستان اور چیف آف جھالاوان نواب ثناء اللہ زہری نے واقعے اور اس میں ملوث ملزمان سے لا تعلقی کا اظہار کیا ہے اور واقعے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔

نواب ثناء اللہ زہری نے کہا ’جس شخص نے یہ جرم کیا ہے وہ نا قابل معافی ہے۔ یہ اس کا ذاتی فعل ہے جس پر اس کے خلاف قانونی کارروائی ہونی چاہیے اور اس سلسلے میں خضدار کی ضلعی انتظامیہ کو کہہ دیا ہے۔‘

ا سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نے مزید کہا کہ واقعے میں ملوث افراد کے خلاف قبائلی رسم و رواج کے مطابق بھی کارروائی کی جائے گی۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More