پشاور کا ’منی امرتسر جو مذہب ثقافت اور تاریخ کا امتزاج ہے‘

اردو نیوز  |  Feb 10, 2025

پشاور کے اندرون شہر کے محلہ جوگن شاہ میں سکھوں کی ایک بڑی آبادی صدیوں سے مقیم ہے۔ سکھوں کے اس رہائشی علاقے میں سکھ مذہب کے تعلیمی اداروں کے ساتھ ساتھ ایک قدیم گوردوارہ بھی ہے۔ اسی وجہ سے اس علاقے کو ’منی امرتسر‘ بھی کہا جاتا ہے۔

سکھ برادری کے سماجی رہنما بابا گرپال سنگھ کے مطابق جوگن شاہ میں رہنے والی زیادہ تر سکھ برادری ضم قبائلی اضلاع سے آ کر یہاں آباد ہوئی تھی۔ یہ لوگ پشاور آ کر مختلف طرح کے روزگار سے وابستہ ہو گئے تھے۔

انہوں نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’جوگن شاہ میں 250 برس سے قدیم گوردوارہ بھائی جوگا سنگھ آج بھی موجود ہے، جہاں سکھوں کی ایک بڑی تعداد عبادت کرنے کے لیے آتی ہے۔‘

بابا گرپال سنگھ نے کہا کہ ’اس تاریخی گوردوارہ کو دیکھنے کے لیے دنیا بھر سے سکھ یہاں آتے ہیں۔ اس علاقے میں سکھوں کے قدیم پیشے حکمت کا کاروبار بھی کیا جاتا ہے۔‘

’امن و امان کی وجہ سے سکھ برادری پنجاب چلی گئی‘سکھ رہنما بابا جی گرپال سنگھ کا کہنا تھا کہ ’اس محلے میں 13 ہزار کے قریب سکھ افراد رہتے تھے مگر امن و امان کی خراب صورتحال کے باعث سکھوں کی آبادی کم ہو کر چھ ہزار کے لگ بھگ رہ گئی ہے۔

’ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ خوری سے تنگ آ کر سکھ برادری پنجاب منتقل ہو گئی ہے جبکہ کاروباری خاندان بھی یہاں سے جا چکے ہیں۔‘

’عظمت رفتہ کی بحالی پر کام شروع ہے‘جوگن شاہ کی قدیم گلیوں اور محلوں کی تعمیر و مرمت کرکے اس تاریخی علاقے کی اصل حالت کو بحال کیا جا رہا ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے گلیوں میں عمارتوں کی صفائی اور رنگ و روغن کرکے جگہ جگہ پودے لگا دیے ہیں، جس سے گلیوں کی خوبصورتی میں اضافہ ہوا ہے۔

ضلعی انتظامیہ کی کاوش کو علاقے کے رہائشیوں نے سراہا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ محلہ جوگن شاہ کی تمام پرانی کی عمارتوں کو بحال کرکے تزین و آرائش کی جائے، جبکہ صفائی کے لیے عملہ تعینات کیا جائے۔

بابا گرپال سنگھ کے مطابق ’جوگن شاہ میں 250 برس سے قدیم گوردوارہ بھائی جوگا سنگھ آج بھی موجود ہے۔‘ (فوٹو: سکرین گریب)ان کا کہنا ہے کہ ’منی امرتسر‘ ایک مذہبی ہم آہنگی کا مرکز ہے، اس لیے یہاں سیاح بھی زیادہ آتے ہیں اور انتظامیہ کو خاص توجہ دینی چاہیے۔

ڈپٹی کمشنر پشاور سرمد سلیم کے مطابق اندرون پشاور شہر کی تاریخ کو بحال کیا جا رہا ہے تاکہ نئی نسل کو اس کے بارے میں علم ہو۔

انہوں نے کہا ’محلہ جوگن شاہ کی عظمت رفتہ کی بحالی پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے، تمام گلیوں کو صاف کرکے اور عمارتوں کو رنگ و روغن کیا جا رہا ہے۔ مقامی لوگ انتظامیہ سے تعاون کرکے صفائی کو برقرار رکھیں۔‘

سیاحوں کی توجہ کا مرکزمحلہ جوگن شاہ اپنی منفرد پہچان کی وجہ سے سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنا رہتا ہے۔ پشاور آنے والے ملکی اور غیرملکی سیاح ’منی امرتسر‘ کی گلیوں میں گھومنے پھرنے ضرور آتے ہیں۔

جوگن شاہ کی قدیم گلیوں اور محلوں کی تعمیر و مرمت کرکے اس تاریخی علاقے کی اصل حالت کو بحال کیا جا رہا ہے۔ (فوٹو: سکرین گریب)مقامی ٹور گائیڈ شاہد خان کے مطابق ’محلہ جوگن شاہ میں مذہب، ثقافت اور تاریخ کا امتزاج موجود ہے، ہر محلے کی الگ تاریخ ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’منی امرتسر‘ کو دیکھنے کے لیے انڈین سیاح یہاں ضرور آتے ہیں، وہ یہاں مذہبی ہم آہنگی اور پرامن ماحول کو سراہتے ہیں۔

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More