Getty Imagesاگر پاکستانی روپے میں اِس ٹوائلٹ کی قیمت کا اندازہ لگایا جائے تو یہ 1.7 ارب روپے سے بھی زیادہ بنتی ہے
برطانیہ کی ایک عدالت میں ایک عجیب و غریب مقدمے کی سماعت کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ چوروں نے بلینہیم محل سے 48 لاکھ پاؤنڈ مالیت کا ٹھوس سونے کا بنا ٹوائلٹ چوری کر لیا ہے۔
اگر پاکستانی روپے میں اِس کی قیمت کا اندازہ لگایا جائے تو یہ 1.7 ارب روپے سے بھی زیادہ بنتی ہے۔
عدالت کو یہ بھی بتایا گيا کہ چوروں نے یہ ٹوائلٹ محض پانچ منٹ کے اندر اندر چوری کیا۔
اس معاملے کی ابتدا لگ بھگ چھ برس قبل اس وقت شروع ہوئی جب ستمبر 2019 میں آکسفورڈ شائر کے ایک پُرتعیش گھر میں ایک نمائش کا انعقاد کیا گیا اور اسی سلسلے میں ٹھوس سونے سے بنے اس ٹوائلٹ کو اس عمارت میں لگایا گیا۔ یہ ٹوائلٹ مکمل طور پر فعال تھا یعنی اسے رفع حاجت کے لیے استعمال کیا جا سکتا تھا۔
عدالت میں اس مقدمے کی سماعت کے دوران آکسفورڈ سے تعلق رکھنے والے 39 سالہ ملزم مائیکل جونز نے چوری کے الزام سے انکار کیا ہے۔ اسی طرح دیگر ملزمان یعنی 36 سالہ فریڈ ڈو اور مغربی لندن سے تعلق رکھنے والے 41 سالہ بورا گوکک نے بھی اس ٹوائلٹ کی چوری میں اپنے کسی بھی مبینہ کردار سے انکار کیا ہے۔
آکسفورڈ کراؤن کورٹ میں اس مقدمے کی سماعت کے دوران بتایا گیا کہ چوری کے دوران ممکنہ طور پر وہ ٹوائلٹ ٹوٹ گیا تھا جسے دوبارہ بحال نہیں کیا جا سکا۔
دوسری جانب استغاثہ کے وکیل جولین کرسٹوفر نے عدالت کو بتایا کہ 14 ستمبر 2019 کو علی الصبح پانچ افراد بلینہیم محل کے بند دروازوں کو ہتھوڑوں سے توڑ کر عمارت میں داخل ہوئے۔ یہ تمام پانچ افراد دو گاڑیوں میں سوار تھے۔
عدالت کو بتایا گيا کہ دروازہ توڑنے والے ہتھوڑے جائے وقوعہ پر ہی رہ گئے تھے۔
جولین کرسٹوفر نے عدالت کو یہ بھی بتایا کہ ٹوائلٹ کی چوری سے تقریباً 17 گھنٹے پہلے اس کی ایک تصویر لی گئی تھی اور وہ تصویر مسٹر جونز نے اُس وقت لی تھی جب وہ ’چوری کی منصوبہ بندی کے لیے وہاں موجود تھے۔‘
مسٹر کرسٹوفر نے عدالت کو بتایا کہ ٹوائلٹ کی چوری میں صرف پانچ منٹ لگے تھے۔
انھوں نے مزید کہا کہ ’اس فنی نمونے کی بازیافت نہیں ہو سکی ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ اسے سونے کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں تقسیم کر دیا گیا ہے اور وہ کبھی بازیافت نہیں ہو سکے گا۔‘
عدالت کو بتایا گیا کہ اس چوری میں شامل چوتھے ملزم 40 سالہ جیمز شین تھے۔ انھوں نے اپریل 2024 میں ٹوائلٹ کی چوری اور چوری شدہ ٹوائلٹ کی منتقلی کی سازش کا اعتراف کیا تھا۔
18 قیراط سونے کا یہ ٹوائلٹ اطالوی فنکار موریزیو کیٹیلان کی ایک نمائش کا حصہ تھا اور اس نمائش کا عنوان ’امریکہ‘ تھا۔
اس ٹوائلٹ کا وزن 98 کلوگرام بتایا گيا ہے جبکہ اس کی 60 لاکھ ڈالر کی انشورنس یا بیمہ کروایا گیا تھا۔ عدالت کو بتایا گیا کہ اس وقت یعنی ستمبر 2019 میں ٹوائلٹ میں استعمال ہونے والے صرف ٹھوس سونے کی قیمت ہی 28 لاکھ پاؤنڈ تھی۔
پراسیکیوٹر نے کہا کہ ملزمان مسٹر شین، مسٹر ڈو اور مسٹر گوکک کے فونز سے دریافت ہونے والے پیغامات، وائس نوٹ اور سکرین گریبس سے یہ پتہ چلتا ہے کہ تینوں نے تقریباً 20 کلوگرام سونے کے لیے 25,632 پاؤنڈ فی کلو کی قیمت کے متعلق بات چیت کی۔
عدالت کو یہ بھی بتایا گيا کہ مسٹر گوکک ’ہیٹن گارڈن‘ نامی علاقے میں جیولری کی دکان چلاتے تھے اور انھیں اس ڈیل میں ہر کلو کی فروخت پر تقریباً 3,000 پاؤنڈ کا منافع ہوا ہو گا۔
بلینہیم محل یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثہ کا حصہ ہے جو کہ برطانیہ کے وزیر اعظم سر ونسٹن چرچل کی جائے پیدائش رہی ہے۔
اس مقدمے کی سماعت ابھی جاری ہے۔
نیلے ہیرے کی چوری: سعودی عرب اور تھائی لینڈ کے سفارتی تعلقات تین دہائیوں بعد بحال6 ملین ڈالر، 12 لاشیں اور دہائیوں پر محیط تحقیقات: امریکی تاریخ کی وہ ڈکیتی جس میں ملوث ہر ملزم یا تو قتل ہوا یا لاپتالندن میں کروڑوں روپے کے زیورات غائب: چور کا سراغ لگانے میں مدد کرنے والے کو 15 لاکھ پاؤنڈ تک انعام دیا جائے گا’سوچنا چھوڑ دیں کہ لوگ کیا کہیں گے‘: کیا پتّوں کو بطور ٹوائلٹ پیپر استعمال کیا جا سکتا ہے؟برطانیہ میں چار بڑے ہاتھیوں کے وزن کے برابر تین لاکھ پاؤنڈ کی پنیر کو زمین کھا گئی یا آسمان نگل گیاوہ ترقی یافتہ ملک جہاں ہر پانچ منٹ میں ایک گاڑی چوری ہوتی ہے