ڈیڈلائن گزرتے ہی کینیڈا اور میکسیکو پر امریکہ کا 25 فیصد ٹیرف نافذ

اردو نیوز  |  Mar 04, 2025

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کینیڈا اور میکسیکو پر لگایا گیا 25 فیصد ٹیرف فافذالعمل ہو گیا ہے جبکہ چینی اشیا پر ٹیرف 10 سے بڑھا کر 20 فیصد کر دیا گیا ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ڈیڈلائن گزرنے کے بعد موثر ہونے والے اقدام سے اشیا کی نقل و حمل کا سلسلہ متاثر ہونے کے امکانات پیدا ہو گئے ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارت سنبھالنے کے بعد کینیڈا اور میکسیکو کی مصنوعات پر نئے ٹیکس لگانے کے حوالے سے جو مہلت دی تھی، وہ منگل کو ختم ہو گئی۔

 ٹرمپ نے فروری میں اپنے بڑے تجارتی شراکت داروں کینیڈا اور میکسیکو پر ٹیرف لگانے کا اعلان کیا تھا اور ان پر الزام لگایا تھا کہ وہ غیرقانونی امیگریشن اور منشیات کی سمگلنگ روکنے میں ناکام رہے ہیں۔

امریکہ کی سٹاک مارکیٹ کو اس وقت شدید دھچکا لگا جب پیر کے روز ٹرمپ نے صحافیوں کو بتایا کہ شمالی امریکہ کے پڑوسیوں کے پاس ٹیکسز سے بچنے کی کوئی گنجائش نہیں بچی ہے۔

نئے ٹیکسز کینیڈا اور میکسیکو سے امریکہ میں آنے والی 918 ارب ڈالر کی اشیا پر اثرانداز ہوں گے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارت سنبھالنے کے کچھ عرصہ بعد کینیڈا، میکسیکو اور چین پر ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا تھا (فوٹو: اے ایف پی)

پیر کو ہی ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک اور آرڈر پر دستخط کیے، جس میں چینی مصنوعات پر عائد ہونے والے ٹیرف کو 10 سے بڑھا کر 20 فیصد کیا گیا تھا۔

دوسری جانب بیجنگ نے خبردار کیا ہے کہ وہ اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے اقدامات کرے گا۔

ماہرین معاشیات نے امریکی اقدام پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے شرح نمو  پر اثر پڑے گا، اور عام صارفین کے لیے قیمتوں میں اضافہ ہو گا۔

ٹیرف کے نافذالعمل ہوتے ہی منگل کی صبح سے ہی ایشیائی مارکیٹس میں شدید مندی دیکھی گئی اور جاپان کی نکی انڈیکس دو سے زائد اور ہانگ کانگ ہنگ سینگ ڈیڑھ فیصد تک گر گئی۔

ٹیکس فاؤنڈیشن نے اندازہ لگایا ہے کہ متاثرہ ممالک کی جانب سے کسی جوابی اقدام سے قبل ہی کینیڈا، میکسیکو اور چین پر ٹیرف امریکہ کی اقتصادی پیداوار میں کمی کرے گا۔

اسی طرح گاڑیوں کے پرزہ جات اور تعیراتی کاموں سے متعلق مواد کی سپلائی چین متاثر ہو گی جس سے ان کی قیمتیں بڑھیں گی۔

اسی طرح معاشی ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ چیزیں ڈونلڈ ٹرمپ کی ان کوششوں کو پیچیدہ بنا سکتی ہیں، جس کا وعدہ انہوں نے امریکی عوام سے اشیا کی قیمتوں میں کمی لانے کے حوالے سے کیا تھا۔

کینیڈین وزیراعظم اور میکسیکو کی صدر نے ’جوابی اقدام‘ کے عزم کا اظہار کیا ہے (فوٹو: اے پی) 

پیر کو ٹرمپ نے صحافیوں کو بتایا کہ ’کینیڈا اور میکسیکو  کو امریکہ میں اپنے کار پلانٹس لگانے کے علاوہ دیگر چیزوں کو بھی یہیں بنانا چاہیے تاکہ کسی ٹیرف کا سامنا نہ کرنا پڑے۔‘

سابق امریکی حکام فینٹینل جیسی ادویات پر ٹرمپ کی جانب سے ٹیکس لگانے کو سماجی و اقتصادی مسائل سے نمٹنے کی کوشش کے طور پر دیکھ رہے ہیں، جبکہ اس میں تیزی سے آگے بڑھنے کے لیے کچھ قانونی جواز بھی فراہم کرتے ہیں۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ واشنگٹن تجارتی تعلقات کی بحال اور اپنے فائدے کے لیے کوشش کر رہا ہے تاہم چین، کینیڈا اور میکسیکو پر ٹیکس لگانے کے لیے ’ہنگامی پاورز‘ کا استعمال قانونی چارہ جوئی کا باعث بھی بن سکتا ہے۔

’جوابی اقدام کریں گے‘

30 سال تک امریکہ کے ساتھ بغیر ٹیکس کے تجارت کرنے والے کینیڈا اور میکسیکو نے اقدام کا جواب دینے کا عزم ظاہر کیا ہے۔

کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے اپنے ردعمل میں کہا کہ 20 اعشاریہ سات ارب ڈالر کی امریکی مصنوعات پر 25 فیصد ٹیکس لگایا جائے گا اور اگر اس کے بعد بھی 21 روز تک ٹرمپ کا ٹیرف برقرار رہا تو مزید 86 اعشاریہ دو ارب ڈالر کی مصنوعات پر بھی ٹیکس عائد کیا جائے گا۔

اس سے قبل انہوں نے کہا تھا کہ کینیڈا کی جانب سے امریکی بیئر، شراب، بوربن، گھریلو استعمال کی اشیا اور فلوریڈا اورینج جوس کو نشانہ بنایا جائے گا۔

دوسری جانب میکسیکو کی وزارت تجارت کا کہنا ہے کہ صدر کلاڈیا شین بوم آج نیوز کانفرنس میں اپنے ردعمل اور جوابی اقدام کا اعلان کریں گی۔

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لِن جیانگ نے امریکی ٹیرف پر سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے (فوٹو: روئٹرز)تجارتی جنگ، ’دو بڑی معاشی طاقتیں آمنے سامنے‘

چین نے امریکی ٹیکس کے جواب میں اس کی زرعی اور خوراک کی مصنوعات پر ٹیکس کو بڑھا کر 15 فیصد کرنے کا اعلان کیا ہے۔

روئٹرز کے مطابق چین نے چار فروری کو ٹرمپ کی جانب سے ٹیرف کے اعلان کے بعد 25 امریکی کمپنیوں پر قومی سلامتی کی بنیاد پر پابندیاں بھی عائد کی تھی تاہم اس کے ناموں کا اعلان نہیں کیا تھا۔

ان میں وہ کمپنی بھی شامل ہے جس پر الزام ہے کہ وہ تائیوان کو ہتھیار فروخت کرتی ہے جبکہ چین تائیوان پر اپنی ملکیت کا دعویٰ بھی رکھتا ہے۔

تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ اگرچہ بیجنگ اب بھی اس معاملے پر ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ بات چیت کی امید رکھتا ہے، تاہم اس کے جوابی اقدام سے دنیا کی بڑی معیشتیں تجارتی جنگ میں اتر سکتی ہیں۔

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لِن جیان نے منگل کو صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ اگر امریکہ ٹیرف کی جنگ کے علاوہ تجارتی یا پھر کسی اور قسم کی جنگ میں اترنے پر مصر ہے تو چین اس کا مقابلہ کرے گا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More